سوشل میڈیا انسانی دماغ، نفسیات کو کیسے متاثر کرتا ہے؟
خط و کتابت، قلمی دوستی کا زمانہ کب کا بیت چکا، آج کل کے جدید دور میں سیکنڈز کے اندر پیغام ایک سے دوسرے شخص تک پہنچ جاتا ہے، زندگی تیز ہوگئی ہے، سوشل میڈیا نے جہاں فاصلے ختم کیے ہیں وہاں آپ اب ایک کلک پر دنیا کے کسی بھی کونے میں موجود شخص سے نہ صرف متعارف ہو سکتے ہیں بلکہ اس سے دوستی بھی کر سکتے ہیں۔یونیورسٹی آف پنسلوینیا کی جانب سے کی جانے والی ایک تحقیق میں بتایا گیا ہے کہ سوشل میڈیا پر ایک دن میں 30 منٹ سے کم کام کرنے پر آپ کو بے چینی، ڈپریشن، احساس تنہائی اور نیند میں کمی جیسے مسائل سے کسی حد تک چھٹکارا مل سکتا ہے۔2015 میں اس حوالے سے کیے گئے ایک سروے میں یہ بات سامنے آئی کہ نوجوان ایک دن میں 9 گھنٹے سوشل میڈیا پر گزارنے کے بعد بھی اس سے مزید جڑے رہنے کے طلب گار ہوتے ہیں، کینیڈا میں 2017 میں کی گئی ایک تحقیق میں یہ بات سامنے آئی کہ وہ طالب علم جو دن میں دو گھنٹے سوشل میڈیا پر گزارتے ہیں ان کی ذہنی حالت ان لوگوں سے کسی حد تک خراب رہی جو سوشل میڈیا سے دور رہتے ہیں۔ 2019 میں اس حوالے سے ہونے والی ایک اور تحقیق میں یہ بتایا گیا کہ سوشل میڈیا کے مسلسل استعمال سے پرسکون نیند متاثر ہوتی ہے اگرچہ تحقیق جاری ہے تاہم اب تک کیے گئے تحقیقی مطالعوں میں سوشل میڈیا کے مسلسل استعمال کو ڈپریشن اور پریشانی کا سبب قرار دیا گیا ہے۔پینسلوینیا یونیورسٹی کی جانب سے کی گئی ایک تحقیق میں یہ بات سامنے آئی کہ سوشل میڈیا استعمال کرنے والوں میں تنہائی کا احساس بتدریج زیادہ ہونے لگتا ہے، فطری تقاضوں سے دور ہونے کے باعث ان لوگوں میں اضطراب اور پریشانی کا عنصر بڑھ جاتا ہے کیونکہ انسان فطری طور پر معاشرے کا رکن ہوتا ہے اور اپنی اساس سے ہٹنے کی صورت میں اسے پریشانی کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے۔ایک سروے میں 10 فیصد بچوں نے سوشل میڈیا پر غیرمناسب رویے کی شکایت کی ہے۔ اس حوالے سے ان کا کہنا تھا کہ بلا وجہ دھونس کی وجہ سے انہیں کافی مشکل صورتحال کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔ آپ کی سوچ اگر ایسی ہو گئی ہے کہ آپ سوشل میڈیا پر موجود لوگوں کی جانب سے ملنے والے کمنٹس سے مرعوب ہو جاتے ہیں یا غلط رویے سے متاثر ہوتے ہیں تو یقینی طور پر یہ اس بات کی جانب اشارہ ہے کہ آپ اس کا شکار ہو چکے ہیں۔کسی بھی انسان کے لیے یہ بہت اہم ہوتا ہے کہ وہ اپنی ذات کے بارے میں سوچے اور اپنی اصلاح کے لیے کوشاں رہے، مگر وہ افراد جو ہمہ وقت سوشل میڈیا پر اپنا وقت گزارتے ہیں وہ اس سے بیگانہ ہو جاتے ہیں کیونکہ ان کے پاس وقت ہی نہیں ہوتا کہ وہ یکسو ہو کر اپنے بارے میں سوچیں۔یہ بات درست ہے کہ سوشل میڈیا آپ کی پریشانی یا افسردگی کو کم نہیں کرتا بلکہ اس میں اضافے کا بنیادی سبب ہے۔ اس کے علاوہ اس کے عادی بعض افراد تنہائی کا شکار ہو جاتے ہیں، یہ حقیقت ہے کہ سوشل میڈیا کے ذریعے پیسے کمائے جاتے ہیں اسی لیے سوشل میڈیا کو اس طرح ڈیزائن کیا گیا ہے کہ آپ اس سے مسلسل جڑے رہیں۔یہ بھی درست ہے کہ بعض حالتوں میں سوشل میڈیا سے منسلک افراد اس کے نشے کے اس قدر عادی ہو جاتے ہیں کہ بعد میں انہیں شدید دشواری کا سامنا کرنا پڑتا ہے جیسے ہی آپ کی کسی پوسٹ پر لائیک آئے یا اسے شیئر کرنے کا گراف بلند ہوتا ہے اور آپ کو اس بارے میں معلوم ہوتا ہے تو اس سے پیدا ہونے والا احساس آپ کے جسم میں مخصوص ہارمونز کا اضافہ کر دیتا ہے جس سے آپ سوشل میڈیا سے مزید جڑے رہتے ہیں چاہے ایسا کرنا آپ کے لیے نقصان دہ ہی کیوں نہ ہو۔