سیاسی ترانوں کی مانگ میں اضافہ، موسیقاروں، گلوکاروں کی چاندی
پاکستان میں عام الیکشن کے قریب آتے ہی سیاسی گہما گہمی عروج پر پہنچ گئی ہے، سیاسی جماعتوں کی جانب سے پارٹی ترانوں کے لیے موسیقاروں، گلوکاروں اور شاعروں سے رابطے تیز کر دیئے گئے ہیں۔سیاسی ترانوں کی اہمیت میں غیر معمولی دلچسپی دیکھنے میں آ رہی ہے، استاد راحت فتح علی،ساحر علی بگا، وارث بیگ، فرحان سعید، عطااللہ عیسیٰ خیلوی اور عابدہ خانم کے گیتوں کو مقبولیت ملی۔مسلم لیگ ن کے قائد میاں نواز شریف کی چار سال واپسی پر ساحر علی بگا کی آواز میں لاجواب ترانہ ”مشکل سے نکالو نواز شریف، اللہ کے فضل سے، اللہ کے کرم سے“ ریلیز کیا گیا، اس سلسلے میں لاہور میں شاندار تقریب کا انعقاد بھی کیا گیا اور سابق وزیراعظم میاں شہباز شریف اور ن لیگ کی اعلیٰ قیادت نے بھی شرکت کی۔معروف پلے بیک سنگر وارث بیگ نے میاں نواز شریف کی واپسی پر خصوصی نغمہ ریلیز کیا جسے سوشل میڈیا پر پذیرائی ملی، اس سے قبل آکسفورڈ یونیورسٹی سے موسیقی میں ڈاکٹریٹ کی اعزازی ڈگری رکھنے والے استاد راحت فتح علی خان نے ن لیگ کا سیاسی ترانہ گایا تھا جو بہت مقبول ہوا تھا، استاد راحت فتح نے دیگر جماعتوں کے ترانے بھی اپنی آواز میں ریکارڈ کروا چکے ہیں، علاوہ ازیں پی ٹی آئی کا ایک گیت۔تبدیلی آئی ہے۔بھی بہت زیادہ سنا گیا، فوک سنگر عطااللہ عیسی خیلوی نے بھی کئی سیاسی گیت گائے۔اسی طرح فرحان سعید اور ابرار الحق نے بھی مختلف سیاسی جماعتوں کے لیے ترانے گائے، سیاسی ترانوں پر ماضی میں سب سے زیادہ توجہ پاکستان پیپلز پارٹی نے دی، اس پارٹی کی ترانوں نے مقبولیت کے کئی ریکارڈ قائم کئے، ابتدا میں گلوکارہ عابدہ خانم نے پاکستان پیپلزپارٹی کے لیے درجنوں ترانے اپنی آواز میں ریکارڈ کروائے۔عابدہ خانم نے محترمہ بےنظیر بھٹو کی شادی میں بھی آواز کا جادو جگایا۔ماضی میں ان کی آواز میں ایک سیاسی ترانوں کا البم بھی ریلیز ہوا۔اس البم کے ایک ہی دن میں دس لاکھ کیسٹیس فروخت ہوئے تھے، متحدہ نے اور بھی کئی البم ریلیز کئے جسے مقبولیت حاصل ہوئی۔