سینئر اداکار انور اقبال انتقال کرگئے
اردو اور سندھی زبان کے کئی ڈراموں میں یادگار کردار ادا کرنے والے پاکستان کے سینئر اداکار انور اقبال بلوچ علالت کے باعث انتقال کرگئے۔
ان کے اہلخانہ کے مطابق وہ گزشتہ کئی روز سے علالت کے باعث کراچی کے نجی ہسپتال میں زیر علاج تھے۔
اہلخانہ کے مطابق اداکار کافی عرصے سے علیل تھے اور انہیں کینسر کا مرض لاحق تھا۔
اداکار کے خاندانی ذرائع کے مطابق انور اقبال نے سوگواران میں 4 بیٹیاں چھوڑی ہیں جبکہ چند ماہ قبل ان کی اہلیہ کا بھی انتقال ہوگیا تھا۔
خاندانی ذرائع کے مطابق انور اقبال کی نمازِ جنازہ بعد نماز عشا بیت المکرم مسجد گلشن اقبال میں ادا کی جائے گی اور ان کی تدفین میوہ شاہ قبرستان میں کی جائے گی۔
دوسری جانب سے اداکار کے نام سے منسوب فیس بک اکاؤنٹ پر بھی اداکار انور اقبال کے انتقال کی تصدیق کی گئی۔
صدر آرٹس کونسل محمد احمد شاہ نے سینئر اداکار انور اقبال کے انتقال پر گہرے دکھ کا اظہار کیا اور کہا کہ انور اقبال بہت بڑے فنکار تھے۔
آرٹس کونسل کی گورننگ باڈی کی جانب سے بھی انور اقبال کے انتقال پر گہرے دکھ کا اظہار کیا گیا۔
وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے اداکار انور اقبال کے انتقال پر گہرے دکھ اور افسوس کا اظہار کیا اور ان لواحقین سے دلی ہمدردی و اظہار تعزیت کیا۔
وزیراعلیٰ سندھ نے کہا کہ انور اقبال نے اپنی اداکاری کے انمٹ نقوش چھوڑے ہیں اور فن کے شعبے کے لیے ان کی خدمات کو تادیر یاد رکھا جائے گا۔
خیال رہے کہ جون کے اواخر میں مختلف سوشل میڈیا سائٹس پر اداکار انور اقبال کی تصویر گردش کررہی ہے جن میں وہ ہسپتال کے بستر پر موجود تھے۔
سوشل میڈیا پوسٹس میں یہ بھی کہا گیا تھا کہ اداکار شدید علیل ہیں اور ان کے اہلخانہ نے مداحوں سے ان کی جلد صحتیابی کے لیے دعا کی اپیل بھی کی ہے۔
—اسکرین شاٹ
بعدازاں ایک رپورٹ میں یہ بات سامنے آئی تھی کہ انور اقبال گزشتہ کئی ماہ سے بیمار تھے اور کراچی کے ایک ہسپتال میں زیر علاج تھے۔
ان کے نام سے منسوب فیس بک پیج سے دورانِ علاج اجازت کے بغیر لی گئی تصویر وائرل ہونے پر برہمی کا اظہار بھی کیا گیا تھا۔
خیال رہے کہ سینئر اداکارانور اقبال نے اردو اور سندھی زبان کے کئی ڈراموں میں یادگار کردار ادا کیے۔
انہوں نے اپنی اداکاری سے ڈراما انڈسٹری میں نام بنایا جبکہ پی ٹی وی کے ٹاپ کلاس ڈراموں ’شمع‘ اور ’آخری چٹان‘ سے بے پناہ شہرت حاصل کی،
ان کی فنی خدمات کے اعتراف میں ماضی میں لاہور کے الحمرا آرٹس کونسل اور فنکاروں کی جانب سے انہیں خراج تحسین بھی پیش کیا گیا تھا۔