عمرانڈوز نے عمران کی قید کو بھی کمائی کا ذریعہ بنا لیا

فارن فنڈنگ سے ملک میں انتشار کی سیاست کرنے والی تحریک انصاف کے شرپسند عمرانڈوز نے عمران خان سمیت پارٹی قیادت کی قید کو بھی کمائی کا ذریعہ بنا لیا۔ مغربی ممالک میں مقیم یوتھیوں سے نام نہاد عمران بچاؤ تحریک کیلئے پیسے بٹورنا شروع کر دئیے۔ سینئر صحافی مرتضیٰ علی شاہ کی ایک رپورٹ کے مطابق سا بق وزیراعظم عمران خان کی پارٹی تحریک انصاف کی چند ہ جمع کرنے کی مہم کے اسکینڈل نے پارٹی کی ہلا کر رکھ دیا ہے ۔

تحریک انصاف کے لندن مین قائم گروپ نے 10 لاکھ پائونڈ چندہ جمع کرنے کی مہم شروع کر رکھی ہے جبکہ پی ٹی آئی کی قانونی ٹیم نے برطانوی ٹیم پر عمران خان کی رہائی کے نام پر پیسے بنانے کا الزام عائد کیا ہے۔زلفی بخاری ،نعیم پنجوتھا اور شیرافضل مروت نے قرار دیا ہے کہ اس چندہ مہم سے پی ٹی آئی کا کوئی تعلق نہیں،انھوں نے عمرانڈوز سے فنڈنگ نہ کرنے کی اپیل کی ہے ۔

جمعہ کو قانون دان راشد یعقوب نے بتایا کہ عمران خان نے اپنے جیل کے قید خانے سے انہیں ہدایت کی ہے کہ وہ ان کا قانونی کیس ہیومن رائٹس لیگل ایڈفائونڈیشن کے بینر کے تحت بین الاقومی سطح پر اٹھائیں ۔ مرتضیٰ علی شاہ کے مطابقبرطانوی کمپنیوں کے حوالے سے ایک تحقیق سے پتہ چلا ہے کہ یہ فائونڈیشن 26 جون 2023 کو بنائی گئی تھی او ر اس کا انسانی حقوق کے حوالے سےلڑائی لڑنے کی کوئی تاریخ نہیں ہے۔ انہوں نے کہا کہ عمران خان نے انہیں ہدایات دی تھیں جس کے تحت انہوں نے برطانیہ کے اعلیٰ ترین قانون دانوں پر مشتمل قانونی ٹیم اکٹھی کی ہے۔ میڈیاکو جاری کیےگئے ایک پوسٹر میں راشد یعقوب نے کرسٹائن بیکر کو فائونڈیشن کا پیٹرن بتایا ہے جبکہ پی ٹی آئی کے قانون دان مہتاز عزیز کو بھی پیڑن بتایا ہےجبکہ یاسرقریشی کو آپریشن ڈائریکٹر بتایا گیا ہے۔

اس پوسٹر میں عمران خان کی قانونی ٹیم کی تصاویربھی پارٹنرز کے طور پر موجود ہے۔برطانوی ٹیم نے عمرانڈوز سے ہنگامی بنیادوں پر عطیات کےلیے کہا ہے اور عمران خان کے حامیوں سے کہا ہے کہ بین الاقوامی عدالتوں میں کیس لڑنے کےلیے دل کھول کر اس میں عطیات دیں۔ وکیل اور ان کی ٹیم ایک ٹی وی چینل پر بھی آئی جس میں انہوں نے عطیات کی اپیل پر مزید زور دیا۔ برطانوی لیگل ٹیم کی جانب سے عطیات کےلیے اپیل کے چند ہی منٹس کے بعد پاکستان میں عمران خان کےوکلا نے ایک بیان جاری کیا جس میں کہا گیا کہ شیر افضل مروت انڈر گرائونڈ ہوگئے ہیں، پی ٹی آئی کی قانونی ٹیم میں جاسوس اور غدار گھس آئے ہیں اور یہ کہ پاکستانی لیگل ٹیم برطانوی فائونڈیشن ( ایچ آر ایل اے ایف) اور اس کے ارکا ن کی مذمت کر تی ہے۔ شیر افضل خان مروت جو کہ خود ایچ آر ایل اے ایف کےپوسٹر کا حصہ ہیں انہوں نے گزشتہ رات یہ ٹوئٹ کیا کہ ’’ عمران خان کی قانونی ٹیم اور پی ٹی آئی کی کور کمیٹی نے میری زندگی خطرے میں ڈالی ہے ۔ پی ٹی آئی کی کور کمیٹی میں غداروں کی موجودگی میں کوئی شبہ نہیں۔

یہ لوگ کور کمیٹی کے اجلاس کی ریکارڈنگ دشمنوں اور حتیٰ کہ میڈیا کے لوگوں کو دے رہے ہیں۔صدمے کی بات یہ ہے کہ قانونی ٹیم کی زوم میٹنگ کی تفصیلات اور ریکارڈنگز باہر کےلوگوں کے ساتھ شیئر کر دی گئی ہیں جس نے میری زندگی اور میری آزادی کوسنگین خطر ے میں ڈال دیا ہے۔ میں پہلی مرتبہ روپوش ہورہا ہوں ،نامزد ٹیم کسی بھی وقت مجھے پکڑ سکتی ہے۔ میں پارٹی کے لوگوں کو بتانا چاہتا ہوں اور ان لوگوں کے پیغامات سنوانا چاہتاہوں جو میرا تعاقب کر رہے ہیں۔میں روپوش ہوگیا تھا اور یقینی بنایا کہ میں محفوظ ہوں لیکن میں نے اپنا پیچھا کرنے والوں کی شناخت کرلی ہے اور اگر میں لاپتہ کردیا جاتاہوں تو میں نے ان کا نام قانونی کارروائی کےلیے وکلا کے ایک گروپ کو بھجوادیا ہے ۔ پارٹی کے قریبی حلقے کےلوگوں پر اعتبار بھی بہت مشکل ہوتاجارہا ہے۔ پی ٹی آئی کے سربراہ کے ایک اور قانونی معاون نعیم حیدر پنجوتھا نے ٹوئٹر پر لکھا کہ عمران خان نے قانونی ٹیم کےلیے پیسے جمع کرنے کی کوئی ہدایات جاری نہیں کی ہیں۔ خبردار رہیں کہ عمران خان نے اپنی قانونی ٹیم کے ارکان کو ایسی کوئی اجازت نہیں دی ہے۔ یہاں یہ وضاحت بھی ضروری ہے اور اعلان کیا جاتا ہے کہ عمران خان کی قانونی جنگ لڑنے کےلیے کسی کو کوئی فنڈنگ نہیں کرنی چاہیے نہ تو قومی سطح پر اور نہ ہی بین الاقوامی سطح پر۔ چنانچہ مہربانی کرکے ایسا کرنے سے گریز کریں۔دوسری جانب فنڈنگ اکٹھا کرنے والے عمران خان کے مبینہ قانونی معاون راشد یعقوب کا کہنا تھا کہ وہ پی ٹی آئی کی خدیجہ شاہ ، صنم رانہ اور ڈاکٹر یاسمین راشد کے نمائندہ بھی ہیں۔ دوسری جانب پی ٹی آئی کے زلفی بخاری کا کہنا ہے کہ پی ٹی آئی نے مذکورہ تنظیم سے کوئی معاہدہ نہیں کیا۔انہوں نے ٹوئٹر پر لکھا کہ مجھے یہ بات دوٹو ک انداز میں واضح کر نے دیں کہ نہ تو عمران خان اور نہ ہی پی ٹی آئی نے ابھی تک کسی کو قانونی ٹیم کا حصہ بنایا ہے یا مقرر کیا ہے۔ نہ ہی ان کی جانب سے اور نہ ہی پارٹی کی جانب سے کسی کو اس قسم کا مینڈیٹ دیا گیا ہے۔ پی ٹی آئی کا اس تنظیم یا چندہ جمع کرنے کی مہم سے کوئی تعلق نہیں ۔

بیرسٹر گوہر خان کا کہنا ہے کہ پی ٹی آئی کی قانونی ٹیم ان لوگوں کو قانونی نوٹس بھیجے گی جو پی ٹی آئی کے چیئر مین کے نام پر چندہ جمع کر رہے ہیں۔عمران خان کے نکالے جانے کے بعد سے متعدد قانونی اور سیاسی اپیلیں سوشل میڈیا براڈکاسٹ کی گئیں تا کہ عمران خا ن اور پی ٹی آئی کے حوالے سے رقم اکٹھی کی جاسکے۔خیال رہے کہ راشد یعقوب سینیٹر وقار احمد خان کی قانونی ٹیم کا حصہ تھے جو کہ پرائیویٹائزیشن کےلیے سابق پاکستانی وزیر تھے۔ یہ وہی سینیٹر ہیں جنہوں نے ڈوئچے بینک سے 140 ملین پائونڈ کی جائیداد پر ایک پیچیدہ قانونی جنگ لڑی اور وہ یہ کیس ہار گئے تھے

Back to top button