لاک ڈاؤن میں شوبز شادیوں کے پیچھے کیا راز چھپا ہے؟

لاک ڈاون کے دوران شادی کرنے والے پاکستانی شوبز ستاروں کا کہنا ہے کہ چونکہ موجودہ حالات میں تمام کام دھندے بند ہیں اور ان کے پاس فارغ وقت ہے تو انھوں نے سوچا کیوں نا اس موقع کا فائدہ اٹھا کر اپنے گھر ہی بسا لیے جایئں، ویسے بھی عام دنوں میں تو جوڑوں کے اپنے یا ان کے عزیز رشتہ داروں کے شیڈول ہی نہیں مل پاتے۔ ان کا کہنا ہے کہ ویسے بھی لاک ڈاون میں شادی پر خرچہ بھی کم آتا ہے اور یوں انسان کا بھرم بھی رہ جاتا ہے۔
پاکستان میں لاک ڈاؤن کے دوران ہر شعبہ زندگی میں مختلف قسم کے انوکھے ٹرینڈ سامنے آ رہے ہیں۔ ایسا ہی ایک ٹرینڈ ہے سیلیبرٹیز کی شادیوں کا بھی دیکھا گیا ہے۔ حالیہ دنوں میں پاکستان میں لاک ڈاؤن کے دوران پانچ سے چھ ایسی محبت کی شادیاں ہوئی ہیں جن میں جوڑوں یا کم از کم ایک شریکِ حیات کا تعلق شوبز سے ہے اور ان میں یہ قدر مشترک ہے کہ ان شادیوں کی تقریبات انتہائی سادگی سے منعقد کی گئیں۔گذشتہ چند ہفتوں میں لاک ڈاؤن کے دوران اداکارہ ثمینہ احمد نے منظر صہبائی سے، اداکارہ نمرہ خان نے راجہ افتخار اعظم سے، اداکارہ حنا الطاف نے اداکار علی آغا سے، اداکارہ فریال محمود نے اداکار اور ماڈل دانیال راحیل سے اور اداکار شہروز سبزواری نے ماڈل صدف کنول سے شادی کی ہے۔
عموماً شوبز سے تعلق رکھنے والے افراد کی شادیاں بڑے پیمانے پر اور خوب دھوم دھام سے منعقد کی جاتی ہیں اور ان میں خوب پیسہ بہایا جاتا ہے لیکن حالیہ لاک ڈاؤن کے دنوں میں جہاں شادی کا لباس تیار کرنے والی دکانوں سے لے کر زیورات، پھولوں، سجاوٹ اور کیٹرنگ اور خاص کر کے بیوٹی پارلر بھی بند پڑے ہیں تو ایسے میں شوبز سٹارز کیوں دھڑا دھڑ شادیاں کررہے ہیں۔
اس بارے میں اداکارہ حنا الطاف کے شوہر اور اداکار علی آغا کہتے ہیں کہ لاک ڈاؤن کی وجہ سے ہم تو ایک دوسرے سے مل بھی نہیں پا رہے تھے اور کچھ پتا نہیں تھا کہ آگے کیا ہونے والا ہے۔پھر ایک دن ہم دونوں کے خاندان والوں نے کہا کہ تم دونوں شادی کرنا چاہو تو کر لو، ہمیں لاک ڈاؤن میں شادی سے کوئی مسئلہ نہیں ہے، والدین کی آشیر باد پر ہم نے شادی کر لی۔علی آغا کہتے ہیں کہ اللہ کی موجودگی میں شادی ہونا ضروری ہے، لوگوں کی موجودگی ضروری نہیں، اس لیے ہم نے صرف اللہ کو حاضر ناظر جان کر شادی کر لی۔علی آغا بتاتے ہیں کہ لاک ڈاؤن قواعد کے تحت ان کی شادی میں صرف 20-25 افراد ہی شامل ہوئے۔ ‘میرے خاندان کے جو لوگ لاہور میں ہیں انھوں نے بذریعہ ویڈیو کال پوری تقریب میں شرکت کی۔علی کہتے ہیں ‘لاک ڈاؤن نہ بھی ہوتا تو میں ایسے ہی سادگی سے شادی کرتا۔ شادی کوئی ایسی چیز نہیں جس کا ڈھنڈورا پیٹا جائے، یا آپ یہ سمجھنے لگیں کہ شادی کی بڑی سی تقریب رکھ کر آپ نے کوئی تیر مار لیا ہے۔وہ کہتے ہیں ‘تیر آپ تب ماریں گے اگر آپ کی شادی کامیابی سے چل جائے۔’
اسی طرح اداکارہ فریال محمود اور اداکار دانیال راحیل کہتے ہیں کہ ہمارے والدین ہمیں بسا ہوا دیکھنا چاہتے تھے۔ لاک ڈاون میں شادی کے باوجود لگتا ہے کہ اس سے زیادہ بہتر تقریب ہو نہیں سکتی تھی۔ ہماری شادی قریبی لوگوں پر مشتمل نکاح کی تقریب تھی جس میں بہت سارا پیار اور بہت ساری دعائیں تھیں، اور ایسا نہیں لگا کہ کوئی کمی تھی۔فریال کہتی ہیں ‘ہم نے ذہن میں بہت منصوبے بھی نہیں بنا رکھے تھے۔۔۔ کہ ہمیں بہت ساری چیزیں چاہییں۔ ہمیں بس ایک دوسرے سے نکاح کرنا تھا اور وہ ہم نے کر لیا۔ سب کچھ بالکل پرفیکٹ تھا۔
شوبز نگری میں نہایت سادگی سے انجام پانے والی ان شادیوں نے ایک پیغام یہ بھی دیا ہے کہ ضروری نہیں ہے کہ لوگوں کا ہجوم اکٹھا کیا جائے، شادی سادگی سے بھی انجام دی جا سکتی ہے۔ شوبز سٹارز کہتے ہیں کہ لاک ڈاؤن ایسے لوگوں کے لیے ایک موقع ہے جو اپنی بچیوں کی شادیاں کرنا چاہتے ہیں لیکن معاشی حالات، جہیز اور شادی ہالوں جیسے خرچوں کے سبب کر نہیں پا رہے۔ یہ لاک ڈاؤن ایسے لوگوں کے لیے ایک نادر موقع ہے جس میں فضول خرچوں سے بچنے کے ساتھ ساتھ، ان کی عزت کا پردہ بھی رہ جائے گا۔