معمولی ریلیف کے بعد عوام کو بجلی کا 240 واٹ کا جھٹکا

نگراں حکومت نے پیٹرول کی قیمت میں معمولی کمی کے بعد عوام کو بجلی کا 240 واٹ کا بڑا جھٹکا لگا دیا۔ جس نے عوا کی چیخیں نکلوا دیں۔ نیپرا نے ایک بار پھر بجلی کی فی یونٹ قیمت میں سوا تین روپے کا اضافہ کر دیا۔ بجلی اور ایندھن کی قیمتیں بڑھنے کے بعد ملک میں اشیائے خورونوش کی قیمتوں میں پاکستان میں ہوشربا اضافہ ریکارڈ کیا گیا اور ملک میں مہنگائی کی شرح 4 فیصد اضافے کے بعد 31.4 فیصد ہوگئی جو اگست میں 27.4 فیصد تھی۔

واضح رہے کہ نیشنل الیکٹرک پاور ریگولیٹری اتھارٹی نیپرا نے کراچی سمیت تمام صارفین پر 6 ماہ کے لیے اضافی بوجھ ڈالتے ہوئے بجلی فی یونٹ 3 روپے 28 پیسے مہنگی کردی ہے۔نیپرا کی جانب سے جاری نوٹی فکیشن میں کہا گیا ہے کہ سابقہ ڈسکوز اور کے-الیکٹرک کی مختلف کیٹیگریز کے صارفین سے فی یونٹ 3 روپے 28 پیسے وصول کیے جائیں گے اور اس کا دورانیہ اکتوبر 2023 سے مارچ 2024 تک 6 ماہ ہوگا۔نوٹی فکیشن میں کے-الیکٹرک اور دیگر کمپنیوں کو ہدایت کی گئی ہے کہ وہ اس فیصلے پر عمل درآمد کے دوران عدالت کے فیصلوں کی تعمیل کریں۔اعلامیے میں کہا گیا تھا کہ اس اضافے کا اطلاق لائف لائن صارفین پر نہیں ہوگا۔

3 روپے 28 پیسے فی یونٹ بجلی مہنگی ہونے سے گھریلو صارفین پر 146 ارب روپے کا اضافی بوجھ پڑے گا،100 یونٹس استعمال کرنے والے صارفین 328 روپے 14 پیسے ماہانہ اضافی ادا کریں گے جبکہ 200 یونٹس والے صارفین پر 656 روپے 28 پیسے ماہانہ اضافی بوجھ پڑے گا، 300 یونٹ کے استعمال پر 684 روپے 42 پیسے اضافی بل آئے گا۔ اس کے علاوہ 400 یونٹس کے استعمال پر 912 روپے اضافی ادا کرنا ہوں گے،500 یونٹس پر صارفین کو 1140 روپے اضافی بل آئے گا،600 یونٹس پر 1368 روپے اضافی ادا کرنا پڑیں گے جبکہ 700 یونٹس استعمال کرنے والے صارفین ماہانہ 1596 روپے اضافی ادا کریں گے۔کے الیکٹرک سمیت تمام صارفین سے 3 روپے 28 پیسے فی یونٹ اضافی ادائیگی 6 ماہ کیلئے کی جائے گی،صارفین 114 ارب روپے کیپسٹی پیمنٹ کی مد میں ادا کریں گے،بجلی کا سسٹم استعمال کرنے کی مد میں 14 ارب روپے صارفین سے وصول کئے جائیں گے،بجلی کی قیمتوں میں اضافے کا اطلاق یکم اکتوبر سے 6 ماہ کیلئے ہو گا۔
خیال رہے کہ اس سے قبل نیپرا نے 27 ستمبر کو کے-الیکٹرک کے صارفین کے لیے اکتوبر اور نومبر دو ماہ کے لیے بجلی فی یونٹ 4 روپے 46 پیسے مہنگی کرنے کی منظوری دی تھی۔لہٰذا عملی طور پر کے-الیکٹرک صارفین اکتوبر اور نومبر میں اپنے سلیب اور کیٹیگری کے لحاظ سے 4.76 روپے اور 7.73 روپے فی یونٹ کے درمیان اضافی لاگت ادا کریں گے اور پھر دسمبر سے مارچ تک اوسطاً 3.28 روپے ادا کریں گے، اس اضافے کی اجازت وفاقی حکومت کی درخواست پر دی گئی ہے۔

حکومت کو بھیجے گئے خط میں نیپرا نے کہا تھا کہ اس نے مالی سال 23-2022 کی پہلی سہ ماہی ایڈجسٹمنٹ کی درخواست کی اجازت دینے کا فیصلہ کیا ہے جس میں صارفین کی مختلف کیٹیگریز کے لیے 1.49 روپے سے 4.45 روپے فی کلو واٹ فی گھنٹہ تک لاگو کیا جائے گا، جو فروری 2023 اور مارچ 2023 میں کھپت کی بنیاد پر کے-الیکٹرک صارفین سے بالترتیب اکتوبر اور نومبر 2023 کے مہینوں میں وصول کیے جائیں گے، تاہم اس کا اطلاق لائف لائن صارفین پر نہیں ہوگا۔نیپرا نے گزشتہ سال کی دوسری اور تیسری سہ ماہی کے لیے مزید 47 پیسے فی یونٹ اضافے کی اجازت نہیں دی کیونکہ وفاقی کابینہ کی جانب سے منظور کردہ پالیسی گائیڈ لائنز خاص طور پر ان سہ ماہیوں کا احاطہ نہیں کرتیں۔

خط کے مطابق رہائشی زمرے میں کے-الیکٹرک کے گھریلو صارفین کو پہلے 100 یونٹ سے 300 یونٹ کے استعمال پر ماہانہ 1.49 روپے فی یونٹ اضافی ادا کرنا ہوں گے، اس کے علاوہ 3.28 روپے فی یونٹ اضافی چارج مارچ 2024 تک لاگو رہیں گے۔کے-الیکٹرک کے 301 سے 700 یونٹ استعمال کرنے والے رہائشی صارفین کو آئندہ 2 ماہ میں 3.21 روپے فی یونٹ کے علاوہ 6 ماہ کے لیے 3.28 روپے فی یونٹ کا اضافی بوجھ برداشت کرنا پڑے گا، دیگر تمام کیٹیگریز کے صارفین کو 4.46 روپے کی اضافی لاگت ادا کرنی پڑے گی، جو 6 ماہ تک 3.28 روپے فی یونٹ کے علاوہ ہے۔

خیال رہے کہ نیپرا نے 23 ستمبر کو کے-الیکٹرک سمیت ایکس ڈسکوز کی درخواست چوتھی سہ ماہی کے لیے فی یونٹ 3 روپے 28 پیسے اضافے کی منظوری دیتے ہوئے وفاقی حکومت کو توثیق کے لیے خط لکھا تھا۔خط میں کہا گیا تھا کہ صارفین کو اکتوبر 2023 سے مارچ 2024 تک 6 ماہ کے دوران ادائیگی کرنا ہوگی اور یہ چوتھی سہ ماہی کی مد میں کیا گیا ہے۔

Back to top button