مفتی قوی کا ایک اور چھکا، غیر ملکی خاتون سے تیسری شادی

برسوں پہلے نانا اور دادا بن جانے والے متنازعہ عالم دین مفتی عبدالقوی نے 65 برس کی عمر میں ایک غیر ملکی خاتون سے تیسری شادی کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ کچھ ماہ پہلے معروف ٹک ٹاک اسٹار حریم شاہ سے اظہار محبت کی پاداش میں ایک زوردار تھپڑ کھانے والے مفتی قوی نے پچھلے برس ایک یوٹیوب چینل پر یہ انکشاف کیا تھا کہ انہوں نے اسلام آباد کی ایک خاتون سے دوسری شادی کر لی ہے۔ بتایا جاتا ہے کہ اب ٹھرکی مفتی نے جس خاتون سے تیسری شادی رچانے کا۔منصوبہ بنایا ہے وہ فلپائن سے تعلق رکھتی ہے اور اس نے حال ہی میں قوی کے ہاتھ پر اسلام قبول کیا ہے۔
اپنی شادی کے منصوبے کی تصدیق کرتے ہوئے مفتی قوی نے بتایا کہ اپنی مرضی سے اسلام قبول کرنے والی خاتون کا نام روتھ ہے جو فلپائن کے مشہورسلورائی خاندان سے تعلق رکھتی ہے۔ مفتی قوی کا کہنا تھا کہ میری خلیجی ممالک کے دورے کے موقع پر اس خاتون کیساتھ ملاقات ہوئی جو دوستی میں بدل گئی۔ اس نے دینی حوالے سے مجھے سے بہت سے سوالات کئے جن کے میں نے کافی تسلی بخش جوابات دیے۔ پھر اس نے پاکستان آنے کا پروگرام بنایا اور یہاں آ کر مختلف اولیاء دین کے مزارات پر حاضری دی۔ انہوں نے کہا کہ یہ خاتون میرے پاس دوبارہ تشریف لائیں اور اپنی خوشی اور رضا سے اسلام قبول کر لیا۔ میں نے مسلمان کرنے کے بعد فلپائنی خاتون کا نام زہرہ رکھا ہے۔
فلپائنی خاتون سے شادی کے امکانات پر بات کرتے ہوئے مفتی عبدالقوی نے کہا کہ میں نے زہرہ کو بتایا ہے کہ وہ کسی بھی مسلمان مرد سے شادی کر سکتی ہے۔ ہو سکتا ہے کہ ان کا دورہ پاکستان کے دوران ہی کسی پاکستانی مرد سے نکاح ہو جائے اور ہو سکتا ہے کہ وہ میرے ہی نکاح میں آ جائیں حالانکہ اب میری عمر 65 برس ہو چکی ہے اور میرا نواسا بھی الحمدللہ صاحب اولاد ہے۔
کچھ مہینے پہلے وائرل ہونے والی اپنی ننگی ویڈیوز بارے گفتگو کرتے ہوئے مفتی قوی نے کہا کہ فرانزک رپورٹ میں یہ بات ثابت ہو گئی ہے کہ میرا ان سے کوئی تعلق نہیں ہے۔ انہوں نے کہا کہ وائرل ہونے والی ویڈیوز میں کسی کے دھڑ پر میرا سر لگا دیا گیا تھا جو اب فرانزک رپورٹ میں ثابت ہو گیا ہے۔ لیکن انہوں نے یہ نہیں بتایا کہ یہ فرانزک رپورٹ انہوں نے کب اور کہاں سے تیار کروائی اور اسے پبلک کیوں نہیں کیا گیا۔ ایک سوال پر انہوں نے کہا کہ یی بڑا مسئلہ ہے کہ مجھ سے خواتین منسوب کر دی جاتی ہیں۔ مسئلہ یہ ہے کہ میں ایک عوامی آدمی ہوں، میرے ہاں بہت سی عورتیں اپنے مسائل لے کر آتی ہیں پھر ان کا نام میرے ساتھ جوڑ دیا جاتا ہے لہذا اب میں بہت سوچ سمجھ کر خواتین سے ملتا ہوں۔