ملک بھر میں 10 روز میں کرونا سے اموات میں 100 فیصد اضافہ

پاکستان میں کرونا وائرس سے 28 اپریل سے 7 مئی کے دوران10 روز میں اموات میں 100 فیصد اضافہ ریکارڈ کیا گیا ہے اور ہر صوبے میں رپورٹ ہونے والے کیسز کی تعداد میں بھی اضافہ ہوا ہے۔
اعداد و شمار کے مطابق 26 فروری کو ملک میں وائرس سے پہلا کیس رپورٹ ہونے کے بعد سے اب تک مئی کو ملک میں سب سے زیادہ 46 اموات ہوئیں اور مارچ کے مہینے میں ایک ہندسے میں ہونے والی اموات کا اضافہ اپریل کے مہینے میں دوہرے ہندسے تک پہنچ گیا ہے۔
کورونا وائرس سے ملک میں صرف 28 اپریل سے 7 مئی کے دوران 297 اموات رپورٹ ہوئیں جو اب تک ملک میں ہونے والی 591 کا 49.7 فیصد بنتی ہے اور اس خطرناک رجحان کے باوجود کورونا وائرس کا پھیلاؤ روکنے کے لیے لاگو کیے گئے لاک ڈاؤن میں 9 مئی کے بعد سے نرمی کا فیصلہ کیا ہے۔مارکیٹوں کو ہفتے میں پانچ دن کھلنے کی اجازت ہو گی لیکن صوبوں کی جانب سے لاک ڈاؤن میں نرمی کا فیصلہ کیے جانے کے بعد روزانہ کی بنیاد پررپورٹ ہونے والے کیسز کی تعداد میں مزید اضافہ متوقع ہے۔
28 اپریل سے 6 مئی تک ملک بھر میں 10ہزار 365 مصدقہ کیسز رپورٹ ہوئے جو اب تک رپورٹ ہونے والے کیسز کا ایک تہائی بنتے ہیں جبکہ سب سے زیادہ اضافہ 6مئی کو ریکارڈ کیا گیا تھا جب ملک میں ایک ہزار 430 کیسز رپورٹ ہوئے تھے۔طبی ماہرین نے خبردار کیا ہے مئی کے مہینے میں وائرس عروج پرپہنچ سکتا ہے جس سے رپورٹ ہونے والی کیسز اور اموات کی شرح میں اضافہ ہو سکتا ہے۔
اپریل کے اختتام پر سندھ انسٹیٹیوٹ آف یورولوجی اینڈ ٹرانسپلانٹیشن کے انفیکشن ڈیزیز کے سربراہ ڈاکٹر سنیل دودانی نے کہا تھا کہ مثبت کیسز کی تعداد میں اضافہ ہو رہا ہے، شدید بیماری کے حامل مزید مریض سامنے آرہے ہیں، یہ بات ثابت کرتی ہے کہ اگلے دو سے تین ماہ انتہائی اہم ہوں گے جب وائرس اپنے عروج پر پہنچ رہا ہوگا۔ایک دن قبل ہی عالمی ادارہ صحت نے خبردار کیا تھا کہ تمام ممالک کو وائرس کا پھیلاؤ روکنے کے لیے مناسب اقدامات کو یقینی بنانا ہو گا۔عالمی ادارہ صحت کے سربراہ تیدروس ایڈہانوم نے کہا کہ اگر تمام ممالک نے لاک ڈاؤن میں مرحلہ وار نرمی اور انتہائی احتیاط سے کام نہ لیا دوبارہ لاک ڈاؤن کے نفاذ کا خطرہ پیدا ہو جائے گا۔پاکستان میں بڑھنے والے کیسز کی ایک بڑی وجہ ٹیسٹنگ کی رفتار بھی ہے جس میں گزشتہ کچھ عرصے میں اضافہ دیکھا گیا ہے۔
7 اپریل کو وفاقی وزیر منصوبہ بندی اسد عمر نے اعلان کیا تھا کہ حکومت نے کورونا وائرس کے ٹیسٹ کی رفتار بڑھانے کا فیصلہ کیا ہے اور ٹیسٹ کی رفتار روزانہ کی بنیاد پر 6 ہزار 84 کے بڑھا کر کر اپریل کے اختتام تک 25 ہزار تک لے جائیں گے۔اسد عمر نے کہا تھا کہ ملک ابتدائی طور پر روزانہ 700 سے 800 ٹیسٹ کرنے کی استطاعت رکھتا تھا لیکن بعد میں اس صلاحیت کو بڑھاتے ہوئے روزانہ 2 ہزار ٹیسٹ کیے جانے لگے۔انہوں نے بتایا تھا کہ 6 اپریل کو ملک بھر میں 3 ہزار ٹیسٹ کیے گئے تھے اور یہ فیصلہ کیا گیا تھا کہ اپریل کے اختتام تک اس کو بڑھا کر 25 ہزار تک لے جائیں گے۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button