ٹک ٹاک پر فلٹرز کے استعمال سے پیسے کمانا کیسے ممکن ہے؟

معروف سوشل میڈیا ایپ ’’ٹک ٹاک‘‘ نے یورپ کے بعد ایشیائی ممالک کے صارفین کے لیے بھی ’’ایفیکٹ کریئیٹر ریوارڈز‘‘ فیچر متعارف کروا دیا ہے جس کے تحت پاکستان سمیت دیگر ممالک کے صارفین اس سے پیسے کما سکیں گے۔ٹک ٹاک نے فیچر کو متحدہ عرب امارات (یو اے ای) جنوبی کوریا، ملائیشیا، آسٹریلیا، ویتنام، برازیل، کینیڈا، جاپان، انڈونیشیا، فن لینڈ، آئرلینڈ، نیدرلینڈز، فلپائن اور پولینڈ میں بھی متعارف کرا دیا ہے۔اس سے قبل ایفیکٹ کریئیٹر ریوارڈ صرف امریکا، فرانس، جرمنی، اٹلی، سپین اور برطانیہ میں متعارف کرایا گیا تھا اور وہاں کے صارفین مئی 2023 سے اس فیچر کے تحت پیسے کما رہے تھے، اب فیچر کو مزید ممالک تک پھیلایا گیا ہے اور توقع کی جا رہی ہے کہ اگلے مرحلے میں پاکستان، بھارت اور بنگلہ دیش جیسے ممالک میں بھی اسے پیش کیا جائے گا، اگرچہ یہ ٹک ٹاک کا فیچر ہے لیکن یہ ویڈیو ایپلی کیشن سے الگ ایپ ہے، جس پر صرف اور صرف وائرل فلٹرز اور افیکٹس کو بنا کر اپ لوڈ کیا جاتا ہے، صارفین فلٹرز، افیکٹس اور گیمز کو بنانے کے بعد ٹک ٹاک افیکٹ ہاؤس (effecthouse.tiktok.com) پر اپلوڈ کرتے ہیں، جہاں سے افیکٹس کو ٹک ٹاک ویڈیوز کا حصہ بنایا جاتا ہے۔صارفین کی جانب سے بنائے گئے افیکٹس اور وائرل کو پہلے تین ماہ کے دوران 5 لاکھ ویڈیوز میں استعمال کرنے پر 700 امریکی ڈالر کی رقم ادا کی جاتی تھی لیکن اب اس میں مزید آسانی کردی گئی ہے، اب صارفین کی جانب سے بنائے گئے کسی بھی فلٹر یا افیکٹس کو استعمال کرنے کی حد ایک لاکھ تک کر دی گئی ہے، جس کے بعد بنانے والوں کو پیسے ملنا شروع ہو جائیں گے لیکن اس سے کتنے پیسے دیئے جائیں گے، کمپنی نے فوری طور پر واضح نہیں کیا، اسی طرح بنائے گئے فلٹر اور افیکٹس کو تین ماہ کے بعد ایک لاکھ سے زائد ویڈیوز میں استعمال کیے جانے پر بنانے والے کو مزید پیسے دیئے جائیں گے اور ہر ایک لاکھ کے بعد صارفین کو اضافی پیسے دیئے جاتے رہیں گے۔

Back to top button