پاکستان نے آئی ایم ایف کی شرائط تسلیم کرلیں
پاکستان نے آئی ایم ایف کی جانب سے بجلی اور پیٹرول پر سبسڈی ختم کرنے کا مطالبہ منظور کرتے ہوئے قرض پروگرام پر ایک سال کی توسیع پر رضامندی ظاہر کر دی ہے۔
واشنگٹن میں آئی ایم ایف اور پاکستان کے درمیان سائیڈ لائن میٹنگ ہوئی جس میں قرض پروگرام کی توسیع سمیت کئی معاملات زیر بحث آئے، پاکستان آئی ایم ایف سے تکنیکی سطح پر بات چیت آئندہ ہفتے شروع کرے گا جبکہ آئی ایم ایف سٹاف سطح پر مذاکرات مکمل کرنے کیلئے مئی 2022ء کے وسط میں خصوصی مشن پاکستان بھیجے گا۔
انٹرنیشنل مانیٹرنگ فنڈ کی جانب سے مطالبہ سامنے آیا کہ پاکستان شرائط پوری کرے، سبسڈیز جلد سے جلد واپس لیکر دسمبر میں طے کردہ اہداف میں تبدیلی کے اعداد کا جائزہ لے البتہ پاکستان پسماندہ طبقے کیلئے سبسڈیز جاری رکھ سکتا ہے، مذاکرات میں اتفاق ہوا ہے کہ سابقہ حکومت کی فیول، تیل اور بجلی پر سبسڈی واپس لی جائے گی اور آئی ایم ایف جائزہ مشن پاکستان آنے سے قبل تیل اور بجلی کی قیمتوں میں اضافہ کیا جائے گا۔
ذرائع کے مطابق پاکستان اور آئی ایم ایف کے درمیان اسٹیٹ بینک کی خود مختاری اور اقتصادی و معاشی اصلاحات پر بھی اتفاق ہوا، اس کے علاوہ وزیر خزانہ مفتاح اسماعیل نے واشنگٹن میں عالمی بینک کے نائب صدر، ایم ڈی اور آئی ایم ایف کی ڈپٹی ایم ڈی سے علیحدہ علیحدہ ملاقاتیں کی ہیں جس میں معاشی صورتحال اور قرض پروگرام کی بحالی پر تبادلہ خیال کیا گیا۔