کرونا کے خلاف مدافعت بڑھانے کے لئے ڈراؤنی فلمیں دیکھیں

انکشاف ہوا ہے کہ ڈراؤنی فلمیں دیکھنے سے جہاں انسان کی قوت مدافعت بہترہوتی ہے وہیں یہ انسان کو سمارٹ رکھنے میں بھی معاون ثابت ہوتی ہیں۔طبی ماہرین کے مطابق ڈراؤنی فلمیں دیکھنا دماغ کیلئے فائدہ مند ہونے کے ساتھ ساتھ آپ کو سمارٹ بنانے میں‌مددگار ثابت ہوتا ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ ڈراؤنی فلم میں آنیوالے اتار چڑھاؤ، خوف اور تجسس سے بھرے مناظر اور غیر متوقع واقعات کے دوران دماغ سے مختلف فائدہ مند کیمیائی اجزا خارج ہوتے ہیں جو دماغ کو پرسکون اور ہلکا پھلکا کرتے ہیں جبکہ ڈپریشن میں بھی کمی لانے کا سبب بنتے ہیں۔ ڈراؤنی فلموں میں آنیوالے غیر متوقع مناظر دماغ کو فعال کرتے ہیں جس سے انسان کو حقیقی زندگی میں بھی برے حالات کا سامنا کرنے کی صلاحیت پیدا ہوتی ہے۔
ایک طبی تحقیق کے مطابق جو افراد ڈراؤنی فلمیں دیکھنے کے شوقین ہوتے ہیں ان میں برے اور غیر متوقع حالات کا سامنا کرنے کی صلاحیت زیادہ ہوتی ہے اور وہ ان سے بہتر انداز میں نمٹنا جانتے ہیں۔طبی ماہرین کہتے ہیں کہ ڈراؤنی فلمیں دیکھنا وزن میں بھی کمی کا سبب بنتا ہے۔ ایک حالیہ تحقیق کے مطابق 90 منٹ کی ہارر فلم جسم سے 113 کیلوریز خارج کرسکتی ہے۔ ہارر یا ڈراونی فلم کے خوفناک مناظر سے پیدا ہونے والا خوف آپ کی قوت مدافعت کو یکدم چوکنا کر کے آدھے گھنٹے بعد معمول کی حالت پر واپس لے آتا ہے اور اس عمل سے آپ کی قوت مدافعت اور مضبوط ہوتی جاتی ہے ۔ ڈراؤنی فلمیں دیکھنے سےانسانی صحت پر مثبت اثرات مرتب ہوتے ہیں۔
ڈراؤنی فلمیں دیکھنا خاص طور پر خواتین کے دماغ کے لیے بے حد فائدہ مند ہے۔ فلم میں آنے والے اتار چڑھاؤ، سسپنس، خوف اور تجسس سے بھرپور مناظر اور غیر متوقع واقعات کو دیکھنے کے دوران آپ کے دماغ سے مختلف کیمیائی اجزاء خارج ہوتے ہیں۔ یہ اجزاء آپ کے دماغ کو پرسکون کرتے ہیں جبکہ آپ کو لاحق ڈپریشن میں بھی کمی کا باعث بنتے ہیں۔
اگر آپ طبیعت بوجھل محسوس کررہے ہیں اور سانس بھاری محسوس ہورہی ہے تو اس کا مطلب ہےکہ آپ کا جسم مشکل کا شکار ہےاور آپ کوکچھ کیلوریز جلانی ہوں گی۔ یہ کام آپ بیٹھے بٹھائے ڈراؤنی فلم دیکھ کر کرسکتے ہیں۔کیونکہ جب آپ خوف سے اچھلیں گے اور کانپیں گے تو آپ کی اچھی خاصی کیلوریز بیٹھے بٹھائے جل جائیں گی۔ جس سے جہاں وزن میں کمی واقع ہو گی وہیں آپ سمارٹ ہو جائیں گے۔
ڈراؤنی فلموں کے خوفناک مناظر سے پیدا ہونے والا خوف آپ کی قوت مدافعت کو یکدم چوکنا کر کے آدھے گھنٹے بعد معمول کی حالت پر واپس لے آتا ہے۔یہ عمل جسم میں کسی بیکٹریل حملے کے بعد بھی انجام پاتا ہے۔ اس عمل سے آپ کی قوت مدافعت اورزیادہ مضبوط ہو جاتی ہے۔
اگر آپ مایوسی کا شکار ہیں اور آپکے خوف کے مارے پسینے چھوٹتے ہیں یا پھرکوئی پرانا خوف فوبیا بن کر آپ کے اعصاب پر سوار ہے، اور آپ اپنی قوت مدافعت کو مضبوط کر کےاس خوف پر قابوپانا چاہتے ہیں تو ڈراؤنی فلمیں دیکھیے۔اس سے آپ کا نظامِ ہاضمہ بہتر ہوگا اور غنودگی کے باعث پیش آنے والی مایوسی بھی رفو چکر ہوجائے گی۔ طبی ماہرین کے مطابق ڈراؤنی فلموں کے ذریعے انسان زندگی کے ان معاملات پر غور و خوض کرنے کی طرف مائل ہوتا ہے، جن کا تعلق خالصتاً روحانی و مابعدالطبیعاتی مظاہر سے ہوتاہے اور اس ذرا سے عمل سے آپ زندگی اور کائنات جیسے آفاقی تصورات پر سوچنے لگتے ہیں۔
دن بھر کے تھکے ماندے افراد جب گھر لوٹتے ہیں اور دفتر کے کاموں کا بوجھ ذہن پر سوار ہوتا ہے تو انھیں چاہیے کہ سکون حاصل کرنے کیلئے ڈراؤنی فلمیں دیکھیں۔ یہ ان کی اگلی پچھلی ساری پریشانیوں کو کم کردے گی۔
ہم مصیبت کو ٹالنے کے لیے آنکھیں بند کرکے فرار کی راہ اپناتے ہیں مگرڈراؤنی فلمیں ہمیں اچانک درپیش مشکل حالات میں حقیقت کا سامنا کرنے کی ہمت بڑھاتی ہیں۔ ایسی فلمیں دیکھ کرہم دیدہ دلیری سے مصائب کا سامنا کرتے ہوئے اسے حل کرنے کی راہیں نکالتے ہیں۔ ڈراؤنی فلمیں دیکھ کر آپ کو یہ ہنر آجاتا ہے کہ برے لوگوں سے کیسے نمٹا جائے۔
اگر آپ مردم بیزاراور ہر اک فرد سے اکتائی ہوئی شخصیت کے مالک ہیں تو ڈراؤنی فلمیں دیکھیے۔ نفسیاتی ماہرین کا کہنا ہے کہ ڈراؤنی فلمیں پژمردگی کے احساس کو زائل کرکے محبت و احترام کے رشتے کو پروان چڑھا کر منفی سوچ کو ختم کرتی ہیں۔
ڈراؤنی فلم کا دیکھنا دورانِ خون میں روانی کا سبب بھی بنتا ہے کیونکہ جب ہم ڈراؤنی فلم دیکھتے ہیں تو ہمارے دل کی حرکت تیز ہوجاتی ہے،جس کے نتیجے میں دورانِ خون میں روانی آتی ہے جو صحت میں بہتری کا سبب بنتی ہے۔
لیکن یاد رکھیں کہ اگر آپ زود حس یاکسی پیچیدہ اور پرانے مرض میں مبتلا ہیں تو ڈراؤنی فلمیں دیکھنے سے گریز کریں کیوں کہ جہاں اس کے حیران کن طبی فوائد ہیں وہیں معالجین نے نقصانات بھی گنوائے ہیں جن میں خون کا گاڑھا ہونا، جم جانا، نیند کا اڑ جانا، خوف کا بڑھ جانا، آسانی سے صدمے میں مبتلا ہونااور ملتا جلتا ڈراؤنا چہرہ دیکھ کر چیخیں مارنا شامل ہیں۔ اس لیے ڈراؤنی فلمیں دیکھتے وقت اس بات کو یقینی بنائیں کہ آپ انہیں اکیلے نہ دیکھیں، ٹی وی کی روشنی اور آوازکم رکھیں، ٹی وی اپنی نشست کے سامنے رکھنےکی بجائے کسی کونے پر رکھیں اور جب فلم چل رہی ہو تو ساتھ کچھ اور کام بھی کرتے رہیں تاکہ توجہ بٹی رہے اور ڈراؤنی فلم کے طبی فوائد سے کما حقہ مستفید ہو سکیں۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button