تحریک عدم اعتماد، پی ڈی ایم کا حکومتی اتحادیوں کوبڑی آفرکرنےکاارادہ
پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ (پی ڈی ایم) اور پیپلزپارٹی نے تحریک عدم اعتماد پیش کرنے کی تاریخ کے اعلان سے قبل حکومتی اتحادیوں کے ساتھ مزید ’ٹھوس شرائط‘ پر مذاکرات کے لیے کوششیں تیز کرنے پر اتفاق کیا ہے۔
ایک قومی اخبار کی رپورٹ کے مطابق مسلم لیگ (ن) میں موجود کچھ عناصرچاہتے ہیں کہ تحریک عدم اعتماد اتحادیوں کے بغیر پارلیمنٹ میں پیش کی جائے کیونکہ ان کے خیال میں انہیں مطلوبہ تعداد میں پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے ایم این ایز کی حمایت حاصل ہے۔ مسلم لیگ (ن)، پی پی پی اور جے یو آئی (ف) کی اعلیٰ قیادت نے اس منصوبے کے لیے حکومتی اتحادیوں خصوصاً چوہدری برادران کی حمایت حاصل کرنے پر اتفاق کیا اور نتیجتاً پی ڈی ایم انہیں ایک بہتر پیکج آفر کرنے جا رہی ہے۔
مسلم لیگ (ن) کے سیکریٹری جنرل احسن اقبال نے کہا کہ اپوزیشن جماعتوں نے متفقہ طور پر وزیر اعظم عمران خان کے خلاف تحریک عدم اعتماد کے اقدام کو آگے بڑھانے سے پہلے حکومتی اتحادیوں کو ساتھ لے کر وسیع البنیاد اتفاق رائے پیدا کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔
اپوزیشن جماعتیں وزیراعظم عمران خان کو ہٹانے کے لیے مطلوبہ تعداد حاصل کرنے کے لیے سرگرم ہیں، 9 جماعتی اتحاد پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ (پی ڈی ایم) اور پیپلزپارٹی(پی پی پی) نے تحریک عدم اعتماد پیش کرنے کی تاریخ کے اعلان سے قبل حکومتی اتحادیوں کے ساتھ مزید ’ٹھوس شرائط‘ پرمذاکرات کے لیے کوششیں تیز کرنے پر اتفاق کیا ہے۔
ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق تاہم حزب اختلاف کے کیمپ میں خاص طور پر مسلم لیگ (ن) میں موجود کچھ عناصر یہ چاہتے ہیں کہ تحریک عدم اعتماد اتحادیوں کے بغیر پارلیمنٹ میں پیش کی جائے کیونکہ ان کے خیال میں انہیں مطلوبہ تعداد میں پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے ایم این ایز کی حمایت حاصل ہے۔
مسلم لیگ (ن)، پی پی پی اور جے یو آئی )ف( کی اعلیٰ قیادت نے اس منصوبے کے لیے حکومتی اتحادیوں خصوصاً چوہدری برادران کی حمایت حاصل کرنے پر اتفاق کیا اور نتیجتاً پی ڈی ایم انہیں ایک بہتر پیکج آفر کرنے جا رہی ہے۔