فتنہ الخوارج کےہاتھوں 17مزدوراغوا،سکیورٹی فورسز نے8 بازیاب کروالئے

خیبر پختونخوا کے ضلع لکی مروت میں فتنہ الخوارج کےدہشتگردوں نے17مزدوروں کواغو اکرلیا،8کو سکیورٹی فورسز نے بازیاب کروا لیا۔

فتنہ الخوارج کے دہشتگردوں نےلکی مروت کے علاقے  کبل خیل سے17اٹامک انرجی کے مزدوروں کو بھتہ خوری کیلئےاغواکیاتھا۔اغوا ہونے والے افراد کمپنی کی گاڑی میں کام کی جگہ پر جا رہے تھے کہ مسلح افراد نے انہیں روک لیا اور گن پوائنٹ پرساتھ لے گئےاور گاڑی کوجنگل میں آگ لگا دی۔

مغوی ورکرز کی بازیابی کیلئے سیکیورٹی فو رسزکا آپریشن جاری ہے۔سیکیورٹی فورسز اور قانون نافذ کرنے والے اداروں نے  اب تک 8 مغوی ورکرز کو با حفاظت باز یاب کروا لیا ہے، باقی نہتے ورکرز کو بھی باز یاب کروا لیا جائے گا، آپریشن کے دوران 3 شہری افراد کے زخمی ہونے کی اطلاع ہے۔

سیکیورٹی فورسز نے فتنہ الخوارج کے دہشتگردوں کے خلاف آپریشن جاری کرنے کے عزم کا اعادہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ فتنہ الخوارج کی پاکستان  اور عوام دشمن بیہمانہ کارروائیوں کا دین اور اسلامی اقدار سے کوئی تعلق نہیں،اس بیہمانہ اقدام کرنے والے عناصر کو کیفر کردار تک پہنچایا جائے گا۔

نامعلوم افراد نےسوشل میڈیا پلیٹ فارمز پر مغوی ملازمین کا پیغام جاری کیا۔

ویڈیوز میں حافظ بشیر اور محمد انور نامی ملازمین حکومت سے طالبان کے مطالبات ماننے کی درخواست کر رہے ہیں۔مغوی حکومت کو فیکٹری کیلئے اپنی خدمات کا بھی ذکر کر رہے ہیں۔پیغام میں کہا گیاکہ طالبان نے ہمیں محفوظ مقام پر منتقل کر دیا ہے۔

دوسری جانب فیکٹری اور انتظامیہ نےمغوی اہلکاروں کی لسٹ جاری کر دی ہے۔کوچ ڈرائیور سمیت 17 ملازمین کو اغوا کیاگیا۔

واضح رہے کہ خیبر پختونخوا کا جنوبی ضلع لکی مروت ایک عرصے سے دہشتگردی سے کافی متاثر رہا ہے۔ ضلع کے پہاڑی علاقوں میں طالبان کا مبینہ کنٹرول ہے۔ اور پولیس اور دیگر سکیورٹی اداروں پر اکثر حملے ہوتے رہتے ہیں۔ کچھ عرصہ پہلے لکی مروت پولیس نے بدامنی اور دہشتگردی کے خلاف پہلی بار ڈیوٹیز کا بائیکاٹ کرکے کئی دن دھرنا دیا۔ احتجاجی پولیس اہلکاروں کا مطالبہ تھا کہ انہیں اختیارات دئیے جائیں اور پولیس میں کچھ اداروں کی جانب سے بے جا مداخلت ختم کی جائے۔ مذاکرات اور سہولیات کی یقین دہانی کے بعد پولیس اہلکاروں نے احتجاج ختم کیا تھا۔

Back to top button