190 ملین پاؤنڈ کیس : بشریٰ بی بی کے ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری برقرار

احتساب عدالت اسلام آباد نے 190 ملین پاؤنڈ ریفرنس میں عمران خان کی اہلیہ بشریٰ بی بی کے ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری برقرار رکھتے ہوئے ان کے ضامن کو شوکاز نوٹس جاری کردیا، ملزمان کےسینئر وکیل نے آئندہ سماعت پر بشریٰ بی بی کو ہر صورت پیش کرنے کی یقین دہانی کرا دی۔
اڈیالہ جیل میں احتساب عدالت نے عمران خان اور بشری بی بی کےخلاف 190 ملین پاونڈ ریفرنس کی سماعت کی،اس موقع پر عمران خان کو عدالت پیش کیاگیا تاہم بشریٰ بی بی عدالت پیش نہ ہوئیں۔
ملزمان کےسنئیر وکیل بیرسٹر سلمان صفدر نےفیصلہ کن یقین دہانی جمع کرا دی، سلمان صفدر نے کہاکہ بشریٰ بی بی کو اگلی سماعت پر ہر صورت پیش کریں گے، عدالت صرف 3 تاریخوں کا موقع دے،3 تاریخوں میں ملزمان کے 342 کےبیان بھی جمع کرائیں گے،نیب وکلا نےیقین دہانی کی مخالفت نہیں کی۔
عدالت نےوکلائے صفائی کی یقین دہانی کو منظور کرتے ہوئے سماعت ملتوی کردی، عدالت میں بشریٰ بی بی کی حاضری سے استثنی کی درخواست بھی دائر کر دی گئی، جس پر نیب کے وکلا نے اعتراضات اٹھا دیے۔
نیب نے بشریٰ بی بی کےناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری پر عملدرآمد کی رپوٹ بھی عدالت میں پیش کر دی،جس میں بتایاگیا ہےکہ نیب نے کوشش کی لیکن بشریٰ بی بی اپنےپتہ پر موجود نہیں تھیں۔
عدالت نے بشریٰ بی بی کے نا قابل ضمانت وارنٹ گرفتاری برقرار رکھتےہوئے ان کے ضامن کو شوکاز نوٹس بھی جاری کر دیا جب کہ کیس کی مزید سماعت 5 دسمبر تک ملتوی کردی گئی۔
واضح رہے کہ 28 نومبر کو عدالت نے بشریٰ بی بی کے نا قابل ضمانت وارنٹ گرفتاری برقرار رکھتےہوئے سماعت بغیر کارروائی ملتوی کر دی تھی۔
اس سے قبل،22 نومبر کو سماعت کے موقع پر عدالت نے بشریٰ بی بی کے نا قابل ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری کیےتھے، بشریٰ بی بی گزشتہ سماعت پر بھی اڈیالہ جیل میں ہونےوالی سماعت میں پیش نہیں ہوئی تھیں۔
قبل ازیں 15 نومبر کو ہونےوالی سماعت کےدوران احتساب عدالت اسلام آباد نے 190 ملین پاؤنڈ ریفرنس میں طبی بنیاد پر بشریٰ بی بی کی حاضری سے استثنیٰ کی درخواست منظور کرتےہوئے سماعت ملتوی کی تھی۔
جی ایچ کیو حملہ کیس : عمران خان پر فرد جرم عائد نہ ہوسکی
واضح رہے کہ 190 ملین پاؤنڈز یا القادر ٹرسٹ کیس میں الزام لگایاگیا ہےکہ عمران خان اور ان کی اہلیہ نے پی ٹی آئی کےدور حکومت میں برطانیہ کی نیشنل کرائم ایجنسی (این سی اے) کی جانب سے حکومت پاکستان کو بھیجےگئے 50 ارب روپے کو قانونی حیثیت دینے کےعوض بحریہ ٹاؤن لمیٹڈ سے اربوں روپے اور سیکڑوں کنال مالیت کی اراضی حاصل کی۔
عمران خان پر یہ بھی الزام ہےکہ انہوں نےاس حوالے سے طے پانےوالے معاہدے سے متعلق حقائق چھپا کر کابینہ کو گمراہ کیا،رقم (140 ملین پاؤنڈ) تصفیہ کے معاہدے کےتحت موصول ہوئی تھی اور اسے قومی خزانے میں جمع کیا جاناتھا لیکن اسے بحریہ ٹاؤن کراچی کے 450 ارب روپے کےواجبات کی وصولی میں ایڈجسٹ کیاگیا۔
