ایم کیو ایم پاکستان کا بلدیاتی الیکشن لڑنے کا فیصلہ

  متحدہ قومی موومنٹ (ایم کیو ایم) پاکستان نے بلدیاتی الیکشن لڑنےکا فیصلہ کیا ہے۔ایم کیو ایم پاکستان رابطہ کمیٹی کے ہنگامی اجلاس میں بیشتر رابطہ کمیٹی ارکان کی جانب سے بلدیاتی انتخابات کے بائیکاٹ کی مخالفت کرتے ہوئے میدان خالی نہ چھوڑنے کا فیصلہ کیا ہے۔

ایم کیو ایم پاکستان کے مرکز بہادرآباد میں رابطہ کمیٹی کے اجلاس کی صدارت خالد مقبول صدیقی نے کی، اجلاس میں مصطفیٰ کمال، فیصل سبزواری سمیت دیگر قائدین نے بھی شرکت کی۔رابطہ کمیٹی کے اجلاس میں ملکی سیاسی صورتحال کے بارے میں مختلف آپشنز پر غور کیا گیا، اجلاس میں رابطہ کمیٹی کے کچھ ممبران نے انتخابات میں میدان خالی نہ چھوڑنے کی رائے دی، اجلاس میں وفاقی حکومت سے علیحدگی یا وفاقی کابینہ سے علیحدگی پر بھی غور کیا گیا

اس حوالے سے ذرائع نے بتایا کہ ایم کیو ایم کی وعدے پورے نہ ہونے پر وفاق و سندھ حکومت سے ناراضگی برقرار ہے اور ایم کیو ایم پاکستان کے کنوینر خالد مقبول صدیقی کی زیرصدارت رابطہ کمیٹی کے اجلاس میں حکومت سے ناراضگی کے باوجود الیکشن میں حصہ لینے کا فیصلہ کیا گیا۔ذرائع نے مزید بتایا کہ ایم کیو ایم پاکستان رہنما امین الحق، فیصل سبزواری، معاون خصوصی صادق افتخار کو کام سے روک دیا گیا ہے، پارٹی ہدایت تک وزرا اور معاون خصوصی کام نہیں کریں گے۔علاوہ ازیں ذرائع کا کہنا تھا کہ ایم کیو ایم رابطہ کمیٹی کچھ دیر میں پریس کانفرنس کرے گی اور تمام صورتحال پر اپنے نقطہ نظر سے آگاہ کرے گی۔

واضح رہے کہ ایم کیو ایم پاکستان نے حلقہ بندیوں پر اعتراض کیا تھا جس کے بعد پیپلز پارٹی سے مختلف اوقات میں اپنے تحفظات کرتے رہے بعدازاں بلدیاتی انتخابات کی تاریخ قریب آنے پر ایم کیو ایم نے پیپلز پارٹی کے رویہ سے مایوس ہو کر وفاقی حکومت سے علیحدہ ہونے کی دھمکی دی تھی۔

جس کے بعد وزیراعظم شہباز شریف سمیت آصف علی زرداری اور مولانا فضل الرحمان نے خالد مقبول صدیقی سے فون پر رابطہ کرکے تمام تحفظات دور کرنے کی یقینی کرائی تھی۔ اس ضمن میں 13 اور 14 جنوری کی درمیانی رات تک اجلاس ہوتے ہیں اور آخری اجلاس گورنر ہاؤس میں ہوا جس میں کیو ایم کیو کی قیادت نے کامران خان ٹیسوری سے ملاقات کی جہاں گورنر سندھ نے آصف علی زرداری کو پیغام ایم کیو ایم قیادت کے سامنے رکھا تھا۔

Back to top button