51 ارب ڈالر قرض:سری لنکا نے خود کو دیوالیہ قرار دیدیا
سری لنکانے 51 ارب ڈالر کےغیر ملکی قرض کی وجہ سے خود کودیوالیہ قرار دے دیا ہے۔
عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق سری لنکن مرکزی بینک کے گورنر نے منگل کو کہا کہ اسے ایندھن جیسی ضروری اشیاء کی درآمد کے لیے اپنے محدود غیر ملکی ذخائر کی ضرورت ہے اس لیے وہ قرضوں کی ادائیگی نہیں کر سکتا۔ زرمبادلہ کے ذخائر اس مقام پر پہنچ گئے ہیں کہ قرض کی ادائیگی کرنا مشکل اور ناممکن ہے اس لیے بہترین اقدام جو اس وقت لیا جا سکتا ہے وہ قرضوں کی تشکیل نو اور ہارڈ ڈیفالٹ سے بچنا ہے۔
گورنر پی نندلال ویراسنگھے نے میڈیا کو بتایا کہ سری لنکا اگلے ہفتے بین الاقوامی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) کے ساتھ قرض کے پروگرام پر بات چیت شروع کرنے والا ہے۔
خیال رہے کہ سری لنکا میں خوراک اور ایندھن کی شدید قلت کے ساتھ ساتھ روزانہ کی بنیاد پر ہونے والی بجلی کی طویل بندش کے باعث ملک کے 2 کروڑ سے زیادہ لوگوں کو 1948 میں آزادی کے بعد سے سب سے زیادہ تکلیف دہ بحران کا سامنا کرنا پڑا ہے۔
دوسری جانب سری لنکا کے وزیر اعظم مہندا راجا پاکسے نے مظاہرین سے اپیل کی کہ وہ ہفتوں سے جاری احتجاجی مظاہرے ختم کر دیں۔ ان کا کہنا تھا کہ اس طرح سری لنکا کی معیشت کی تعمیر نو کو نقصان پہنچ رہا ہے۔ دوسری جانب مظاہرین حکومت سے مستعفی ہونے کا مطالبہ جاری رکھے ہوئے ہیں۔ سری لنکا کو گزشتہ کئی دہائیوں میں بدترین معاشی بحران کا سامنا ہے۔ سری لنکا کم ہوتے ہوئے غیرملکی زرمبادلہ کے ذخائر کی وجہ سے دیوالیہ ہونے کے دہانے پر پہنچ چکا ہے۔