70 لیویز اہلکاروں کو کورونا ویکسین نہ لگوانے پر معطل کردیا گیا
بلوچستان کے ضلع دکی میں 70 لیویز اہلکاروں کو کورونا وائرس کے خلاف ویکسین نہ لگوانے پر معطل کردیا گیا۔
اسسٹنٹ کمشنر دکی حبیب بنگلزئی کی طرف سے جاری کردہ ایک اعلامیہ کے مطابق بار بار ہدایات کے باوجود 70 لیویز اہلکار مہلک وائرس سے بچاؤ کی ویکسین نہیں لگوارہے تھے۔
انتظامیہ نے معطل اہلکاروں کی تنخواہوں کو بھی روک دیا۔
معطل اہلکاروں میں 2 نائب تحصیلدار، 3 حوالدار، ایک ایک موہرر اور وائرلیس آپریٹر اور دیگر شامل ہیں۔
واضح رہے کہ ڈپٹی کمشنر دکی نے لیویز اہلکاروں کو وائرس سے بچاؤ کی ویکسینیشن کو یقینی بنانے کی ہدایت کی تھی۔
نیشنل کمانڈ اینڈ آپریشن سینٹر (این سی او سی) نے 9 جون کو سرکاری اور نجی شعبے کے تمام ملازمین کے لیے کورونا وائرس کی ویکسین لازمی کردی تھی۔
اس کے تحت سرکاری ملازمین کو 30 جون تک مکمل طور پر لگوانے کی ہدایت کی گئی تھی۔
رواں ماہ کے آغاز میں وزارت صحت نے ان افواہوں کی تردید کی تھی کہ حکومت ‘جبری’ طور پر ویکسین لگائے گی اور ویکسین لگانے سے انکار کی حوصلہ شکنی کے لیے کوئی منصوبہ زیر غور ہے۔
دوسری جانب الیکٹرانک اور سوشل میڈیا پر دعویٰ کیا جارہا تھا کہ حکومت، ویکسی نیشن کا عمل تیز کرنے کے طریقوں پر غور کر رہی ہے لیکن وزارت صحت نے وضاحت کردی کہ جبری ویکسی نیشن پر غور نہیں کیا جارہا۔
افواہیں تھیں کہ حکومت ان لوگوں کے خلاف سخت کارروائی کرنے کا سوچ رہی ہے جنہوں نے ویکسین نہیں لگوائی، ان کی سمز بلاک کردی جائے گی اور انہیں ریسٹورنٹس اور سرکاری دفاتر میں داخل ہونے کی اجازت نہیں دی جائے گی۔
یہ بھی پڑھیں: حکومت پنجاب کا ویکسین سے انکار کرنے والے افراد کے سم کارڈز بلاک کرنے کا فیصلہ
تاہم وفاقی اور صوبائی حکومتوں کے کچھ اقدامات نے ان افواہوں کو مزید تقویت اس وقت دی جب حکومت سندھ نے اعلان کیا کہ جو ملازمین ویکسین نہیں لگوائیں گے انہیں جولائی کی تنخواہ نہیں دی جائے گی۔
اسی طرح پاکستان انسٹی ٹیوٹ آف میڈیکل سائنسز (پمز) کے جاری کردہ ایک سرکلر میں کہا گیا کہ کووِڈ رسک الاؤنس ان ملازمین کو نہیں دیا جائے گا جن کے پاس ویکسی نیشن کارڈ نہیں ہوگا۔
خیال رہے کہ گزشتہ روز بلوچستان میں کورونا وائرس کے مزید 33 کیسز سامنے آئے جبکہ ایک شخص وائرس سے لڑتے ہوئے زندگی کی بازی ہار گیا۔
بلوچستان میں اب تک وائرس کے 27 ہزار 178 کیسز سامنے آچکے ہیں اور 309 افراد جاں بحق ہوچکے ہیں۔