کیا عمران کو ہیرو بنا کر اقتدار میں واپس لایا جائے گا؟


سینئر صحافی اور تجزیہ کار جاوید چوہدری نے بڑا دعویٰ کرتے ہوئے کہا ہے کہ بظاہر یہی نظر آ رہا ہے کہ حکومتی ناکامیوں کی جو چٹان عمران خان کے سر پر گرنے والی تھی اسے پی ڈی ایم کی اتحادی جماعتوں کو اقتدار دے کر ان کے سر ڈال دیا گیا تاکہ ان سب کی سیاست تباہ ہو جائے اور عمران ہیرو بن کر دوبارہ اقتدار میں آ جائیں۔

ایکسپریس نیوز پر تبصرہ کرتے ہوئے جاوید چوہدری کا کہنا تھا کہ عمران خان کبھی اور کسی حال میں خوش نہیں ہونگے کیونکہ ان کو کسی نے آج تک خوش دیکھا بھی نہیں ہے۔ ان کو ہر معاملے میں کہیں نہ کہیں کچھ نہ کچھ نیگیٹو محسوس ہو جاتا ہے۔ انہوں نے کہا لیکن ضمنی الیکشن میں تحریک انصاف کی فتح کے بعد عمران خان خوش دکھائی دیتے ہیں کیونکہ اب پنجاب میں ان کا وزیر اعلی بننے کا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ پرویز الہی اور اوریجننل منصوبے کے تحت ہی وزیراعلی بن رہے ہیں جو کہ اپریل میں ہی تیار ہوگیا تھا اور جسے چند بڑوں کی آشیرباد بھی حاصل تھی اور اسی لیے آخری لمحے پرویز الہی پی ڈی ایم کا ساتھ چھوڑ کر عمران خان کے ساتھ چلے گئے تھے۔ جاوید چوہدری نے یاد دلایا کہ اپریل میں آصف زرداری اور شہباز شریف نے پرویز الہی کے ساتھ وزارت اعلیٰ کی ڈیل کی تھی جس کے بعد مٹھائی بھی تقسیم کر دی گئی تھی، حتیٰ کہ دعا بھی کرا دی گئی تھی۔ یوں پرویز الٰہی تقریبا پی ڈی ایم کے وزیراعلیٰ بن چکے تھے۔ تاہم جاوید کا کہنا تھا کہ عین وقت پر کسی نے پرویز الٰہی کو ٹیلی فون کال کر دی، جسے سننے کے بعد وہ پی ڈی ایم کے ساتھ جانے کی بجائے بنی گالہ چلے گئے تھے۔

جاوید چوہدری بتاتے ہیں کہ اس حوالے سے ایک دلچسپ واقعہ لوگ بیان کرتے ہیں جس کے مطابق پرویزالٰہی کی جانب سے دھوکہ کھانے کے بعد خواجہ سعد رفیق اور سردار ایاز صادق نے مونس الٰہی سے گھر جا کر پوچھا تھا کہ آخر پرویز الہی کو کس نے فون کال کی تھی جس کے بعد انہوں نے ذہن بدل لیا؟ اس۔پر مونس الٰہی نے ان دونوں کو اپنے کمرے میں بٹھا کر دروازہ بند کیا اور اپنا موبائل سامنے رکھ کر دکھایا کہ مجھے اس بندے نے کال کی تھی۔ یاد رہے کہ وہ بندہ ایک طاقتور شخصیت ہے۔ جاوید چوہدری نے کہا کہ ایاز صادق اور سعد رفیق اس بندے کا نام پڑھنے کے بعد بہت سرپرائز ہوئے کہ اس نے ایسا کیوں کیا؟

جاوید چوہدری نے کہا کہ اس کا مطلب یہ ہے کہ اس معاملے کے پیچھے جو طاقتور لوگ تھے انہوں نے اپنے منصوبے پر کام جاری رکھا اور اب پرویز الٰہی کو پنجاب کی وزارت اعلیٰ دلوانے جا رہے ہیں۔ اس کا مطلب یہ ہے کہ پاکستانی سیاسی منظرنامے پر جو بڑی تبدیلیاں رونما ہو رہی ہیں وہ پہلے سے طے شدہ ہیں اور طاقتور ہاتھ انکے منصوبہ ساز ہیں۔

Related Articles

Back to top button