آئی ایم ایف سے قرض ملنے کے باوجود ڈالر کیوں بڑھ رہا ہے؟

آئی ایم ایف اور پاکستان کے مابین قرض ڈیل فائنل ہونے اور اسکام آباد کو اربوں ڈالرز مل جانے کے باوجود روپے کے مقابلے میں امریکی ڈالر کی قیمت ہر گزرتے دن کے ساتھ بڑھتی چلی جا رہی ہے اور اسی رفتار سے مہنگائی میں بھی اضافہ ہوتا چلا جا رہا ہے جس نے عوام کی کمر توڑ کے رکھ دی ہے۔ آئی ایم ایف کی جانب سے پچھلے چھ ماہ سے رکے ہوئے قرض کی فراہمی کے بعد حکومت کی طرف سے دعویٰ کیا گیا تھا کہ روپے کی قدر ناصرف مستحکم ہوگی بلکہ ڈالر کی قیمت بھی نیچے جائے گی مگر اس کے برعکس ڈالر کی قیمت روزانہ بڑھتی ہی جا رہی ہے لیکن وزیر خزانہ مفتاح اسماعیل اس حوالے سے کوئی وضاحت نہیں دے پا رہے، یاد رہے کہ پاکستان میں ماہ ستمبر میں امریکی ڈالر کے مقابلے میں پاکستانی کرنسی کی قدر میں مسلسل کمی ریکارڈ کی جا رہی ہے اور ایک امریکی ڈالر کی قیمت ایک مرتبہ پھر 240 روپے کے قریب پہنچ گئی ہے۔

شہباز، پرویز، حمزہ، گیلانی کیخلاف کرپشن ریفرنسز واپس

ستمبر کے مہینے میں ڈالر کی قیمت میں اضافہ ایک ایسے وقت ریکارڈ کیا جا رہا ہے، جب بین الاقوامی مالیاتی فنڈ کی پاکستان کے لیے قرضہ پروگرام کی بحالی ہو چکی ہے اور اس کے تحت 1.2 ارب ڈالر قرض کی قسط بھی موصول ہو چکی ہے۔ رواں ماہ کے ابتدائی 15 کاروباری دنوں میں سے مسلسل دس دنوں میں ڈالر کی قیمت میں اضافہ دیکھا گیا جبکہ پہلے 15 دن کے دوران ڈالر کی قیمت میں 18 روپے سے زائد کا اضافہ دیکھا جا چکا ہے۔ دوسری جانب اوپن مارکیٹ میں ڈالر کی قیمت میں بھی اضافے کا رجحان جاری ہے۔ پاکستان میں معیشت اور مالیاتی شعبے کے ماہرین کے مطابق ڈالر کی قیمت میں اضافے کی مقامی کے ساتھ عالمی وجوہات بھی ہیں جنکی وجہ سے آئی ایم ایف پروگرام کے اجرا کے باوجود امریکی ڈالر کی قیمت میں کمی ریکارڈ نہیں کی جا سکی۔ اُن کے مطابق ملک میں موجودہ سیاسی عدم استحکام، سیلاب کی وجہ سے معیشت کی ابتر ہوتی صورتحال اور چند عالمی وجوہات کی وجہ سے ڈالر کی قیمت میں مستقبل قریب میں کسی کمی کا امکان نہیں۔
معاشی تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ بیرونی فنانسنگ کے آنے سے کچھ دن تک تو ڈالر کی قیمت میں کمی ہو سکتی ہے تاہم معاشی اشاریے اور مارکیٹ کے عمومی رجحانات کی وجہ سے روپے کی قدر میں اضافے کا امکان نہیں، پاکستان میں 29 اگست 2022 کو آئی ایم ایف کی قسط کی منظوری کے روز ڈالر کی قیمت 222 روپے پر بند ہوئی تاہم اس کے بعد سے مسلسل ڈالر کی قیمت میں اضافہ ہی ہوتا چلا جا رہا ہے، 15 اگست 2022 سے لے کر 15 ستمبر تک انٹربنک میں ڈالر کی قیمت میں 22 روپے اضافہ ہو چکا ہے جبکہ اوپن مارکیٹ میں ہونے والا اضافہ 31 روپے ہے۔

اب سوال یہ ہے کہ ڈالر کی قیمت میں اضافے کی بڑی کیا وجہ ہے؟ مالیاتی امور کے ماہر کہتے کہ عالمی سطح پر دیکھا جائے تو ڈالر انڈیکس میں اضافہ ہو رہا ہے یعنی دیگر عالمی کرنسیوں کے مقابلے میں ڈالر کی قیمت میں اضافہ ہو رہا ہے اور اس کی بڑی وجہ عالمی معیشت کے حالات ہیں۔ انھوں نے کہا کہ عالمی سطح پر مہنگائی بڑھ رہی ہے اور کساد بازاری بھی ہے جس کی وجہ سے سرمایہ کار ڈالر میں سرمایہ کاری کو فوقیت دے رہے ہیں۔

عالمی مارکیٹ میں یورو، پاؤنڈ اور جاپانی ین کے مقابلے میں ڈالر کی قدر میں اضافہ ہوا اور خطے میں دیکھا جائے تو بنگلہ دیشی ٹکے نے اس مہینے میں ڈالر کے مقابلے میں کافی قدر کھوئی ہے۔ ایسی صورتحال میں پاکستان، جسکی معیشت پہلے ہی کمزور ہے اور ڈالر کی قلت بھی ہے، کے لیے ڈالر کی قدر کو برقرار رکھنا مزید مشکل ہو جاتا ہے۔

معاشی ماہرین کا کہنا ہے کہ عالمی سطح پر ڈالر کی مضبوطی کا پاکستانی کرنسی کی قدر پر منفی اثر ہوا ہے۔ ڈالر کی قیمت میں اضافے کی مقامی وجوہات پر تبصرہ کرتے ہوئے ماہرین کا کہنا تھا کہ ہماری معیشت کی اس وقت خراب صورتحال ہے کیونکہ ڈالر ملک میں کم ہیں جبکہ درآمدات اور بیرونی قرضوں کی ادائیگیوں کے لیے پاکستان کو ڈالر کی ضرورت ہے۔ انھوں نے کہا کہ آئی ایم ایف پروگرام کے تحت ایک ارب ڈالر سے زائد ملے تاہم اس کے مقابلے میں ڈالر کی پاکستان میں آمد کم ہے۔
انھوں نے بتایا کہ پاکستان اپنی بیرونی فنانسنگ کی ضروریات پوری کرنے کے لیے دوست ممالک اور عالمی مالیاتی اداروں سے قرضے لینے کے علاوہ عالمی بانڈ مارکیٹ سے بھی ڈالر قرضے پر لیتا ہے۔

ماہرین کا کہنا ہے کہ آئی ایم ایف کے پیسے آنے کے باوجود دوسرے عالمی مالیاتی اداروں سے پیسے نہیں آئے جس کا اثر بھی مقامی کرنسی پر پڑا مگر پاکستان کا تجارتی خسارہ، جاری کھاتوں کا خسارہ اور امپورٹ پیمنٹ کا دباؤ سب مل کر روپے کو دباؤ میں لا رہے ہیں۔ انھوں نے کہا کہ سیلاب کی وجہ سے معیشت کو بے حد نقصان پہنچا ہے، کپاس کی فصل تباہ ہو گئی ہے جبکہ رواں برس چاول اور گندم کی پیداوار بھی متاثر ہو گی جس کی وجہ سے ملک کا درآمدی بل بڑھنے کا امکان ہے۔ یہ سارے عوامل مل کر روپے کی قدر پر منفی اثر ڈال رہے ہیں۔

Related Articles

Back to top button