کسی بھی شخص کی مخبری یا نگرانی کے حوالے سے قانون سازی ناگزیر ہے

صدارتی ریفرنس کا سامنا کرے والے سپریم کورٹ کے جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کے وکیل منیر اے ملک کا کہنا ہے کہ ’کسی جج کی مخبری کرنا یا ان کے فون ٹیپ کرنا آزاد عدلیہ میں مداخلت کے مترادف ہے اور یہی اقدام قومی اسمبلی کے خاتمے کے لیے کافی ہے‘۔ سپریم کورٹ کے جج جسٹس عمر عطا بندیال نے ریمارکس دئیے کہ آئین میں کسی بھی شخص کی ذاتی زندگی کو تحفظ حاصل ہے۔ کسی بھی شخص کی مخبری یا نگرانی کرنے کے معاملے میں قانون سازی کی اشد ضرورت ہے۔
یہ بھی پڑھیں:
حکام نے بتایا کہ وسط ایشیائی ملک قازقستان میں ٹیک آف کے فورا بعد طیارہ حادثے میں کم از کم 14 افراد ہلاک ہو گئے۔ جب نور سلطان نذر بائی نے ٹیک آف کیا اور کنکریٹ کی باڑ سے ٹکرا گیا ، جس سے کم از کم 14 افراد ہلاک اور 22 زخمی ہو گئے ، طیارہ طلوع آفتاب اور دھند سے پہلے لینڈ کر گیا۔ حادثہ اس وقت اس علاقے میں ہوا تھا

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button