ڈونلڈ ٹرمپ کو مجرم قرار دیا جانا قانون کی فتح قرار

امریکی صدر جو بائیڈن نے سابق صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے خلاف آنے والے عدالتی فیصلے کو قانون کی فتح قرار دیتے ہوئے کہا کہ جیوری کے فیصلے کا احترام کیا جانا چاہیے۔

گزشتہ روز امریکی ریاست نیویارک کی ایک عدالت نے ڈونلڈ ٹرمپ پر فحش اداکارہ سٹورمی ڈینئلز سے جنسی تعلق چھپانے اور خاموش کروانے کے لیے رقم کی ادائیگی کو چھپانے کے لیے جعلی دستاویزات تیار کرنے کے سے متعلق تمام 34 الزامات کو درست قرار دیتے ہوئے انہیں مجرم قرار دیا تھا۔

امریکی صدر جو بائیڈن نے کہا کہ مقدمے کے فیصلے سے ظاہر ہوتا ہے کہ کوئی بھی قانون سے بالاتر نہیں ہے۔

بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ ٹرمپ نے ہماری جمہوریت کے لیے جو خطرہ پیدا کیا ہے وہ پہلے کبھی اس سے زیادہ نہیں تھا۔ سابق صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے خلاف آنے والے عدالتی فیصلہ قانون کی فتح ہے اور جیوری کے فیصلے کا احترام کیا جانا چاہیے۔

دوسری جانب سابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے عدالتی فیصلے پر تنقید کرتے ہوئے کہا تھا کہ بائیڈن کا امریکا فاشسٹ ریاست بن چکا ہے۔

ڈونلڈ ٹرمپ نے اپنے اوپر لگے الزامات کو غلط قرار دیتے ہوئے کہا کہ مجھ پر یہ مقدمہ دھاندلی ہے۔ میں بالکل بے قصور ہوں۔ یہ مقدمہ میری توہین ہے لیکن معاملہ ابھی ختم نہیں ہوا۔

سابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ  کے مجرم قرار دیے جانے کے بعد ان کی بیٹی ایوانکا ٹرمپ کا رد عمل بھی سامنے آگیا ہے۔

ایوانکا ٹرمپ نے اپنے والد کے ساتھ یکجہتی کا اظہار کرتے ہوئے سوشل میڈیا پر اپنے والد کی گود میں بچپن کی ایک تصویر شیئر کی اور لکھا کہ بابا میں آپ سے بہت پیار کرتی ہوں۔

واضح رہے کہ امریکی تاریخ میں کسی سابق امریکی صدر کو کرمنل کیس میں پہلی بار سزا ہوئی ہے۔

Back to top button