علی امین گنڈاپور قوم کو گمراہ کرنا بند کریں،وفاقی وزرا

وفاقی وزرا عطا تارڑ،امیر مقام کاکہنا ہے کہ آپریشن کے نام پر وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا عوام کو گمراہ کرنا بند کریں۔

وزیر اطلاعات و نشریات عطا تارڑ اور وفاقی وزیر امیر مقام  نے مشترکہ پریس کانفرنس کی ۔وفاقی وزیر امیرمقام کاکہنا تھاکہ انٹیلیجنس بیسڈ آپریشن پہلے سے چل رہا ہے کوئی نئی بات نہیں ہے ۔قوم کو گمراہ کرنے کی کوشش نہ کی جائے۔آپ کہتے ہیں امریکہ سے ڈالر ملے آپ تو حکومت میں تھے وہ کس کو ملے ۔فوج ہمیشہ صوبائی حکومت کی درخواست پر آئی ۔تیسری دفعہ آپ کی حکومت ہے امن وامان قائم کرنا آپ کا کام ہے ۔گنڈا پور اور ان کے ساتھیوں پر تو کبھی اٹیک نہیں ہوا۔امن جلسے کو سیاسی شو بنانا اور نعرے لگانا کوئی انصاف نہیں ہے۔پہلے دن سے کہا اس قسم کا کوئی آپریشن نہیں جو آپ کے ذہن میں ہے۔

وزیر اطلاعات و نشریات عطا تارڑ نے کہا کہ وزیر اعلیٰ خیبرپختونخوا نے جلسے سے پرجوش خطاب کیا۔ہم ان کی مجبوری سمجھتے ہیں۔ایپکس کمیٹی میں یقین دہانی کراتے ہیں اور عوام کے سامنے الگ بات کرتے ہیں۔دہشت گردوں کو آپ واپس لے کے آئے اور دہشت گردی بڑھی۔ہونا یہ  چاہیے تھا کہ آپ دہشت گردی کے خلاف اپنی اقدامات گنواتے۔انہوں نے آرٹیفیشل انٹیلیجنس کے جعلی ادارے کے ساتھ معاہدہ کیا۔اس جعلی ادارے میں کام کرنے والے کسی ادارے سے سرٹیفائیڈ نہیں ہے ۔اس سے نوجوانوں کو کوئی فائدہ نہیں ہوگا۔آپ کی حکومت بٹگرام میں درخت کاٹ رہی ہے۔ان معاملات پر تحقیقات ہونی چاہئیں۔

 عطا تارڑ نے کہا کہ جماعت اسلامی کے ساتھ معاہدہ ہوا تھا کہ لیاقت باغ میں جلسہ کریں۔معاہدہ کے بعد اسلام آباد کی طرف پیش قدمی سمجھ نہیں آتی۔حکومت جماعت اسلامی سے بات چیت کیلئے تیار ہے۔ہم مذاکراتی ٹیم تشکیل دینے کیلئے تیار ہیں۔معاشی اصلاحات کا ایجنڈا وزیر اعظم کی اولین ترجیح ہے۔آئی ایم ایف سے معاہدہ سبوتاژ کرنے کیلئے خط لکھے جارہے تھے۔اس وقت روپیہ مستحکم ہے اور مہنگائی کی شرح میں کمی ہوئی ہے۔بڑی مشکل سے آئی ایم ایف کے ساتھ معاہدہ طے کیا ہے۔

وزیر اطلاعات نے کہا کہ  کوش ہے کہ  آئی ایم ایف کے ساتھ آخری معاہدہ ہو۔ہم بات چیت کیلئے تیار ہیں لیکن لوگوں کی زندگیاں اجیرن کرنا مناسب نہیں ہے۔حکومت کی تین رکنی کمیٹی آپ سے بات کرے گی۔امیر مقام، طارق فضل چوہدری اور میں آپ سے بیٹھ کر بات چیت کریں گے۔آپ کو لیاقت باغ کی اجازت دی گئی تھی اس پر اکتفا کریں۔جگہ جگہ دھرنوں سے لوگوں کو مشکلات کا سامنا ہوگا۔جب بھی آپ عندیہ دیں گے ہم مذاکرات کیلئے تیار ہیں۔

Back to top button