دنیا میں ‘منشیات’ سے ادویات کی تیاری، ہم لکیر کے فقیر بنے بیٹھے ہیں

وزیر مملکت برائے انسداد منشیات شہریار خان آفریدی کا کہنا ہے کہ ہم لکیر کے فقیر بنے بیٹھے ہیں جبکہ دنیا بھر میں پکڑی جانے والی منشیات کو آرگانک میڈیسن یعنی نامیاتی دوا جیسے ایلوپیتھک، ہومیوپیتھک اور سی بی ڈی آئل وغیرہ تیار کرنے کے لیے استعمال کیا جاتا ہے۔ اس عمل سے بھارت نے گزشتہ برس 22 ارب ڈالر کمائے جبکہ دنیا کے ترقی یافتہ ممالک بھی اسی طریقے کو استعمال کرتے ہیں۔
سوشل میڈیا پر وائرل ہونے والی اپنی ایک ویڈیو پر ردعمل دیتے ہوئے شہریار آفریدی نے کہا ہے کہ وزیراعظم کا وژن ہے کہ ہم نے اقدامات اٹھاتے ہوئے تمام وہ اشیا جو چاہے ناسور ہوں لیکن ان کا استعمال مثبت ہوسکتا ہو تو اسے استعمال کیا جائے۔ ساتھ ہی ان کا کہنا تھا کہ پاکستان میں 2001 سے پوست ختم ہوچکی ہے لیکن تیراہ میں اس لیے بات کی کہ وہ قبائلی علاقہ ہے اور جہاں یہ تمام چیزیں موجود ہیں، ان کا مثبت استعمال کرکے ادویات بنائی جائیں لیکن شاید کسی کو پشتو زبان سمجھ نہیں آئی اوران کی تقریر کا غلط ترجمہ کیا گیا۔ شہریار آفریدی کا کہنا تھا کہ ہم نان ایشوز کو ایشو بناتے ہیں، ہم چوری کو تو گناہ سمجھتے ہیں لیکن بہتان اور الزام لگانے کو گناہ نہیں سمجھتے۔ انہوں نے کہا کہ ہمیں سوشل میڈیا اور میڈیا کو متحرک طریقے سے استعمال کرنا ہے لیکن یہ چیز جب دشمن کے پاس جائیں گی تو پاکستان کا کیا تصور جائے گا، لہٰذا تحقیق کریں اور اس کو مکمل طریقے سے استعمال کریں۔ وزیر مملکت انسداد منشیات نے کہا کہ دنیا کہاں سے کہاں چلی گئی لیکن ہم لکیر کے فقیر بنے بیٹھے ہیں۔


خیال رہے کہ گزشتہ دنوں سوشل میڈیا پر ایک ویڈیو وائرل ہوئی تھی، جس میں وزیر مملکت برائے انسداد منشیات شہریار آفریدی کہہ رہے تھے کہ وزیراعظم عمران خان کی خواہش ہے کہ خیبرپختونخوا کے علاقے وادی تیراہ میں چرس سے دوا بنانے کی فیکٹری کھولی جائے۔ اس ویڈیو میں شہریار آفریدی کو لوگوں سے پشتو زبان میں خطاب کرتے دیکھا گیا تھا، جس میں وہ کہہ رہے تھے کہ ‘حکومت، وزیر اعظم عمران خان کی خواہش پر ایک فیکٹری بنانے کا منصوبہ بنا رہی ہے جس میں چرس سے دوا تیار کی جائے گی، ہم ہر سال ہیروئن، چرس اور افیون بڑی مقدار میں پکڑتے ہیں اور پھر اسے جلاتے ہیں’۔
انہوں نے کہا تھا کہ ‘دیگر ممالک اس سے ادویات تیار کرتے ہیں تو اس فیکٹری کا عمران خان ارادہ رکھتے ہیں جس پر کام جاری ہے، ہم اللہ کے فضل سے اس فیکٹری کو وادی تیراہ میں لگائیں گے’۔
وزیر مملکت کی یہ ویڈیو سوشل میڈیا پر سامنے آنے کے بعد جہاں ان پر تنقید کی جارہی ہے تو وہیں ان کا مذاق بھی اڑایا جارہا تھا۔ تاہم انہوں نے سوشل میڈیا پر ایک بیان جاری کرتے ہوئے کہا تھا کہ ‘یہ ویڈیو سوشل میڈیا پر گمراہ کن تبصروں کے ساتھ وائرل ہوئی، میں کوہاٹ میں اپنے قبائلی عوام کو بتا رہا تھا کہ حکومت تیراہ اور دیگر قبائلی علاقوں میں نامیاتی دوائیں بنانے کے کارخانے لگائے گی’۔

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button