کشمیریوں‌ کی حمایت پر ترک صدر کا بیان لائق تحسین ہے

وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ کشمیریوں پر ہونے والے ظلم کے خلاف ترک صدر طیب اردوان کا مذمتی بیان پر ان کا خیر مقدم کرتے ہیں۔اسلام آباد میں دونوں ممالک کے وزرا کے مابین مختلف شعبوں میں مفاہمتی یادداشتوں پر دستخط کی تقریب کے بعد ترک صدر رجب طیب اردوان کے ہمراہ مشترکہ پریس کانفرنس میں وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ 8 لاکھ بھارتی فوجیوں نے تقریباً 80 لاکھ کشمیری اور ان کے رہنما کو محصور کررکھا ہے جنہیں مواصلاحات اور دیگر بنیادی حقوق تک رسائی حاصل نہیں ہے۔
انہوں نے کہا کہ دونوں ممالک کے مابین مفاہمتی یادداشتوں پر ہونے والے دسختط سے پاک ترک تجارت میں نئے دور کا آغاز ہوگیا۔وزیراعظم عمران خان نے سیاسی حمایت سے متعلق کہا کہ ہم ترکی کی عالمی ہر سطح پر مکمل حمایت کرتے ہیں اور ایف اے ٹی ایف میں انقرہ نے ہماری حمایت کی جس پر ان سے اظہار تشکر کرتے ہیں۔علاوہ ازیں عمران خان نے کہا کہ سیاست کے علاوہ میڈیا کے ذریعے ثقافتی مسائل کا بھی مقابلہ کریں گے اور ترک فلم انڈسٹری سے فائدہ اٹھائیں گے۔
انہوں نے کہا کہ ترک فلم انڈسٹری کی فلمیں اور ڈرامے مقامی میڈیا پر نشر کیے جائیں گے جو اسلامو فوبیا کی حوصلہ شکنی پر مبنی ہوں گے۔وزیراعظم نے کہا کہ جس طرح صدر طیب اردوان نے قومی اسمبلی میں خطاب کیا کہ وہ قابل تحسین تھا۔علاوہ ازیں عمران خان نے عالمی تنازعات پر پاکستان اور ترکی کا یکساں موقف ہوتا ہے۔وزیر اعظم نے کہا کہ ترکی سیاحت سے سالانہ 35 ارب کماتا اور سستے گھر بنانے میں تجربہ رکھتا ہے اس لیے دونوں شعبوں میں اس سے استفادہ کریں گے۔
اس موقع پر ترک صدر طیب اردوان نے کہا کہ تین سال بعد پاکستان کا دورہ کرنے پر دلی مسرت ہے اور تعلیم، مواصلاحات، صحت، ثقافت سمیت دیگر شعبوں میں تعاون کے فروغ سے متعلق 13 معاہدے پاک ترک قریبی تعلقات کا مظہر ہیں۔ترک صدر نے کہا کہ 2009 میں تشکیل پانے والا اسٹر یٹجک تعاون کونسل پاک ترک تعاون میں مثالی کردار ادا کرے گا۔رجب طیب اردوان نے پاکستان کو دوسرا گھر قرار دیا۔
انہوں نے کہا کہ ترکی پاکستان کے ساتھ کل کی طرح آج بھی کھڑا ہے اور ترکی میں زلزلے میں جاں بحق افراد کی تعزیت پر پاکستانی صدر، وزیراعظم، وزرا اور قوم کے شکر گزار ہیں۔علاوہ ازیں ترک صدر نے دہشت گرد تنظیموں کے خلاف اقدامات پر وزیراعظم عمران خان سے اظہار تشکر کیا۔ان کا کہنا تھا کہ پاکستان اور ترکی کے درمیان دفاع، عسکری تربیت کے شعبوں میں تعاون گہری دوستی کا عکاس ہے۔ترکی کے صدر رجب طیب اردوان نے مقبوضہ کشمیر کی خراب صورتحال پر انتہائی تشویش اور عوام کے ساتھ یکجہتی کا اظہار کیا۔انہوں نے کہا کہ خطے میں امن کے استحکام کے لیے دہشت گردی کے خلاف پاکستان کا کردار قابل تحسین ہے۔
پاک ترک مفاہمتی یادداشتوں پر دستخط کی تقریب
وزیراعظم عمران خان اور ترکی صدر رجب طیب اردوان کی مشترکہ پریس کانفرن سے قبل دونوں ممالک کے درمیان مختلف شعبوں میں مفاہمت کی یادداشتوں پر دستخط کی تقریب ہوئی۔ٹی وی، ریڈیو، سیاحت، ثقافت، خوراک، تجارت میں سہولت کاری، پوسٹل سروسز، ریلوے اور عسکری تربیت سمیت دیگر شعبوں میں مفاہمت کی یادداشتوں پر متعلقہ وزارتوں کے وزرا نے دستخط کیے۔
علاوہ ازیں وزیراعظم عمران خان اور ترک صدر رجب طیب اردوان نے پاک ترک اکنامک فریم ورک سے متعلق مشترکہ اعلامیے پر دستخط کیے۔واضح رہے کہ پاکستان ٹیلی ویژن کے مینیجنگ ڈائریکٹر عامر منظور نے ٹی آر ٹی کے ساتھ معاہدے پر دستخط کئے جس کے تحت پی ٹی وی عالمی شہرت یافتہ ڈرامہ ارطغرل جلد اردوڈبنگ کے ساتھ پاکستانی ناظرین کے لیے پیش کرے گا۔
آرمی چیف سے ترک وزیر برائے قومی دفاع سے ملاقات
علاوہ ازیں مفاہمتی یادداشتوں پر دستخط کی تقریب سے قبل آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ سے ترک وزیر برائے قومی دفاع کی ملاقات ہوئی جس میں باہمی دلچسپی کے امور، علاقائی سیکیورٹی اور دوطرفہ دفاعی تعاون کو فروغ دینے کے امور پر تبادلہ خیال ہوا۔پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) کے مطابق آرمی چیف سے ترکی کے وزیر برائے قومی دفاع جنرل ریٹائرڈ ہُلوسی آکار نے چیف آف آرمی اسٹاف جنرل قمر جاوید باجوہ سے ملاقات کی۔
اس ضمن میں بتایا گیا کہ دونوں اہم شخصیت کے مابین ملاقات کے دوران باہمی دلچسپی کے امور، علاقائی سیکیورٹی اور دوطرفہ دفاعی تعاون کو فروغ دینے کے امور پر تبادلہ خیال ہوا۔اس موقع پر آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ نے کہا کہ پاکستان، ترکی کے ساتھ انوکھے تعلقات کو اہمیت دیتا ہے اور ہمیشہ ساتھ کھڑا رہے گا۔علاوہ ازیں ترک وزیر نے علاقائی امن کے لیے پاکستان کی کاوشوں کو سراہا۔

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button