حرا عمر کی ہلاکت، ڈاکٹر فواد کیخلاف مقدمہ درج کرنے کی سفارش

ہیومن آرگن ٹرانسپلانٹ ایجنسی نے وفاقی تحقیقاتی ادارے ایف آئی اے سے ملک کے معروف کامیڈین عمر شریف کی بیٹی کے گردے کی غیر قانونی پیوندکاری کرنے پر ڈاکٹر فواد ممتاز کے خلاف مقدمہ درج کرنے کی سفارش کردی ہے۔
خیال رہے کہ حرا شریف کا طبی پیچیدگیوں کے باعث 17 فروری کی رات انتقال ہوگیا تھا۔ ان کے انتقال کے حوالے سے کی گئیں تحقیقات میں مزید انکشافات سامنے آئے کہ ایچ او ٹی اے کی ایک ٹیم نے ڈاکٹر ممتاز کو کچھ ہفتوں قبل رائیونڈ روڈ پر بحریہ ٹاؤن میں ان کی رہائش گاہ سے گرفتار کیا تھا۔ بعدازاں ٹیم نے انہیں فیکٹری ایریا پولیس اسٹیشن میں پہلے سے درج ایک کیس میں گرفتاری ظاہر کرنے کے لیے فیصل آباد پولیس کے حوالے کردیا تھا۔ جہاں ڈاکٹر فواد ممتاز کو غیر قانونی پیوندکاری کے دوران ایک غریب شخص کا گردہ نکالنے پر درج کیس میں مرکزی ملزم نامزد کیا گیا تھا۔ پولیس کی طرف سے مبینہ طور پر پیسے لے کر انھیں رہا کردیا گیا تھا. جس پر ایچ او ٹی اے نے سٹی پولیس افسر سی پی او فیصل آباد کو خط لکھ کر ان اہلکاروں کے خلاف کارروائی کا کہا تھا جنہوں نے ڈاکٹر کو پولیس کے چنگل سے نکالا تھا۔ تاہم سی پی او نے ممکنہ طور پر اہلکاروں کی ’پشت پناہی‘ کرتے ہوئے کارروائی میں تاخیر کی، ہیومن آرگن ٹرانسپلانٹ ایجنسی عہدیدار کا مزید کہنا تھا کہ اس حساس معاملے پر پولیس حکام کے حرکت نہ کرنے پر ایچ او ٹی اے نے یہ معاملہ اآئی جی پنجاب شعیب دستگیر کے سامنے اٹھایادیا ہے اور ملوث اہلکاروں کے خلاف سخت کارروائی کا مطالبہ کیا ہے۔
ہیومن آرگن ٹرانسپلانٹ ایجنسی کے لیگل ڈائریکٹر نے آئی جی پی کو خط لکھ کر بتایا کہ اتھارٹی نے سی پی او فیصل آباد سے ان اہلکاروں کے خلاف کارروائی کرنے کی درخواست کی تھی جنہوں نے ڈاکٹر فواد ممتاز کو رہا کیا۔ خط میں مزید کہا گیا کہ ’برائے مہربانی اس سلسلے میں قانونی کارروائی کریں تا کہ ڈاکٹر فواد کو جتنی جلد ممکن ہو گرفتار کیا جائے کیوںکہ وہ گردے کی غیر قانونی پیوندکاری کےدیگر کیسز میں بھی ملوث ہیں‘۔
ایچ او ٹی اے پنجاب کے ڈائریکٹر جنرل مرتضیٰ حیدر نے اس بات کی تصدیق کی کہ ایچ او ٹی اے کی ٹیم نے ڈاکٹر فواد کو ان کی رہائش گاہ سے گرفتار کیا تھا اور ان کے خلاف قانونی کارروائی شروع کرنے کے لیے فیصل آباد پولیس کے حوالے کردیا تھا۔ انہوں نے مزید بتایا کہ اتھارٹی نے ایف آئی اے پنجاب کے ڈائریکٹر کو عمر شریف کی بیٹی کے گردے کی غیر قانونی پیوندکاری کرنے پر ڈاکٹر فواد کے خلاف مقدمہ درج کرنے کے لیے خط لکھا ہے۔ ایچ او ٹی اے کے خط میں لکھا ہے کہ ’متوفی حرا شریف کے گردے کی غیر قانونی پیوندکاری کرنے والے ڈاکٹر فواد ممتاز پہلے ہی غیر قانونی پیوندکاری کے متعدد کیسز میں ملوث ہیں اور ان کے خلاف ایف آئی اے ملتان اور لاہور میں مقدمات بھی درج ہیں‘۔ ایچ او ٹی اے کے ڈائریکٹر جنرل کے مطابق ڈاکٹر فواد نہ تو گردے کی پیوندکاری کرنے کی قابلیت کے حامل سرجن ہیں اور نہ ہی وہ اس مقصد کے تحت اتھارٹی کے پاس رجسٹرڈ ہیں۔ ڈاکٹر مرتضیٰ کا کہنا تھا کہ ’وہ ایک پلاسٹک سرجن ہیں جبکہ گردے کی پیوندکاری کا عمل کوالیفائیڈ یورولوجسٹ کرتا ہے، جب ایچ او ٹی اے اور ایف آئی نے متعدد مقامات پر چھاپے مارے تو ڈاکٹر فواد گرفتار سے بچنے کے لیے انڈرگراؤنڈ ہوگئے‘۔
اب تک کی تحقیقات کے مطابق ڈاکٹر فواد حرا شریف کو گردے کی غیر قانونی پیوندکاری کرنے کے لیے آزاد کشمیر میں ایک نجی گھر میں لے گئے تھے۔

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button