جنرل فیض حمید کے پٹواری بھائی نے ترقی کی منزلیں کیسے طے کیں

آئی ایس آئی کے سابق سربراہ جنرل فیض حمید کی آئین شکنیوں کی داستان کافی طویل ہے۔ اپنی مدت ملازمت کے دوران انھوں نے اختیارات کے ناجائز استعمال کی تاریخ رقم کی بلکہ اس بہتی گنگا میں جنرل فیض حمید نے اپنے بھائی کو بھی خوب اشنان کروایا۔ جنرل فیض کے فیض کی بدولت ہی ان کا پٹواری بھائی نجف حمید تھوڑے ہی عرصے میں پٹواری سے تحصیلدار بن گیا۔ جنرل فیض حمید کے بھائی کی پٹواری سے تحصیلدار بننے کی کہانی بھی خاصی دلچسپ ہے۔
نجف حمید نے ریونیو ڈیپارٹمنٹ میں پٹواری کی حیثیت سے ملازمت کا آغاز کیا تھا جس کے بعد وہ پہلے گرداور بنے اور پھر نائب تحصیلدار کے عہدے پر فائز رہے۔کچھ مہینے قبل انھیں ’مس کنڈکٹ‘ کے الزام پر ملازمت سے معطل بھی کر دیا گیا تھا۔
ریونیو ڈیپارٹمنٹ میں ملازمت کرنے والے اختر عباس نے بی بی سی کو بتایا کہ نجف حمید نے اپنا اثرورسوخ استعمال کرتے ہوئے نائب تحصیلدار کے عہدے تک ترقی پائی۔انھوں نے الزام عائد کیا کہ ’نجف حمید بھی گرداور کے عہدے پر کام کر رہے تھے۔ جب پروموشن کا وقت آیا تو محکمے میں موجود تمام گرداوروں کو کہا گیا کہ وہ ترقی لینے سے انکار کر دیں اور پھر نجف حمید کو نائب تحصیلدار کے عہدے پر ترقی دے دی گئی۔‘ان کا مزید کہنا تھا کہ انھوں نے جب اس کے خلاف آواز اُٹھائی تو ان کی گرداور کے عہدے سے تنزلی کی گئی اور دوبارہ پٹواری بنا دیا گیا۔
چکوال کے مقامی صحافی نبیل اختر بھی نجف حمید کے کیریئر کے حوالے سے کچھ ایسے ہی خیالات رکھتے ہیں۔ انھوں نے بتایا کہ جب لیفٹیننٹ جنرل ریٹائرڈ فیض حمید آئی ایس آئی میں ڈائریکٹر جنرل انٹرنل سکیورٹی یعنی ڈی جی سی تعینات ہوئے تو نجف حمید گرداور کے عہدے پر فائز تھے۔’اس کے بعد تونجف حمید کی چاندی ہو گئی۔ ان کو نائب تحصیلدار بننا تھا لیکن مسئلہ یہ تھا کہ ان کے محکمے میں دیگر گرداور بھی موجود تھے۔ اس وقت ان تمام لوگوں سے کاغذ پر لکھوا لیا گیا کہ ہم پروموشن نہیں چاہتے، نجف حمید کو ترقی دے دی جائے۔‘ جس کے بعد نجف حمید کو ترقی دے دی گئی۔
خیال رہے کہ سابق ڈی جی آئی ایس آئی جنرل فیض حمید کے کرپٹ بھائی سابق تحصیلدارنجف حمید گذشتہ دنوں پاکستانی میڈیا چینلز میں خبروں کی زینت بنے ہوئے تھے جس کا سبب ’اینٹی کرپشن اسٹیبلشمنٹ‘ کی جانب سے درج کیا گیا بدعنوانی کا ایک مقدمہ ہے جس میں وہ شریک ملزم ہیں۔اسی مقدمے میں نجف حمید کو انسداد کرپشن کی عدالت کے باہر سے گرفتار بھی کیا گیا تھا لیکن اُسی روز انھیں ضمانت مل گئی اور انھیں رہا کردیا گیا۔
ضلع چکوال کے علاقے لطیفال میں پیدا ہونے والے محکمہ ریونیو کے ملازم نجف حمید کی وجہ شہرت ایک اور بھی ہے۔ان کے بھائی لیفٹیننٹ جنرل ریٹائرڈ فیض حمید کا شمار تقریباً ڈھائی برس قبل تک پاکستان کی سب سے طاقتور شخصیات میں ہوتا تھا کیونکہ وہ پاکستان تحریک انصاف کے دور حکومت میں ملک کے خفیہ ادارے انٹرسروسز انٹیلیجنس (آئی ایس آئی) کے سربراہ رہے تھے۔
پنجاب کے محمکہ اینٹی کرپشن نے یکم اگست 2023 کو ماضی میں پاکستان مسلم لیگ (ق) پرویز الٰہی گروپ سے تعلق رکھنے والے صوبہ پنجاب کے سابق وزیر برائے معدنیات کے خلاف ایک کرپشن اور بے نامی جائیدادیں بنانے کا مقدمہ درج کیا اور اسی مقدمے میں نجف حمید بھی ایک درجن سے زائد ملزمان کی فہرست میں شامل ہیں۔
’ایف آئی آر‘ کی کاپی کے مطابق گذشتہ انتخابات میں پی پی 24 تلہ گنگ سے رُکن صوبائی اسمبلی منتخب ہونے والے حافظ عمار یاسر نے دھرابی کے علاقے میں درجنوں کنال پر محیط دو زمینیں مارکیٹ ویلیو سے کم قیمت میں خریدیں۔حافظ عمار یاسر پر یہ بھی الزام ہے کہ انھوں نے اپنے رشتہ داروں کے نام پر تلہ گنگ میں متعدد ’ناجائز اثاثہ جات‘ بنائے۔
اسی مقدمے میں نجف حمید کو ایک درجن سے زائد افراد کے ساتھ شریک ملزمان میں شامل کیا گیا۔ ان تمام افراد پر الزام ہے کہ انھوں نے سابق صوبائی وزیر برائے معدنیات حافظ عمار یاسر کی ’ناجائز اثاثہ جات‘ بنانے میں مدد کی۔
تاہم بی بی سی کے رابطہ کرنے پر نجف حمید نے خود پر لگنے والے الزامات کی تردید کی۔ ان کا کہنا تھا کہ ’یہ کوئی کیس ہی نہیں، بے بنیاد ایک ایشو بنایا جا رہا ہے۔‘ان کا کہنا تھا کہ عدالت نے اس مقدمے میں ان کو ضمانت بھی دے دی ہے۔
بقول نجف حمید کے انھوں نے ریونیو ڈیپارٹمنٹ میں نوکری کا آغاز 36 سال پہلے کیا تھا۔ ان کی فیس بُک پروفائل دیکھ کر اندازہ لگایا جا سکتا ہے کہ وہ ضلع چکوال اور خصوصاً اپنے علاقے لطیفال میں ایک متحرک شخصیت ہیں۔ان کی فیس بُک پروفائل پر ایسی بہت سی تصاویر اور ویڈیوز موجود ہیں جن میں انھیں سڑکوں کا افتتاح اور سکولوں میں تقریبات سے خطاب کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے۔
بقول صحافی نبیل اختر ماضی قریب میں’نائب تحصیلدار نجف حمید سڑکوں اور پارکوں کا افتتاح کر رہے ہوتے تھے اور پیچھے علاقے سے منتخب ہونے والے اراکین قومی و صوبائی اسمبلی ہاتھ باندھے کھڑے ہوتے تھے۔‘جس سے اندازہ ہوتا ہے کہ نجف حمید بحیثیت تحصیلدار بھی کتنے طاقتور تھے۔

Related Articles

Back to top button