کے ٹو کے قریب لاپتہ امریکی کوہ پیما کی لاش مل گئی

کے ٹو کے قریب پاستورپیک میں لاپتہ امریکی کوہ پیما ایلکس گولڈ فرب کی لاش مل گئی۔
ذرائع کے مطابق امریکی کوہ پیما بلندی سے مانوس ہونے کے لیے پاستورپیک کی کوہ پیمائی پرگیا تھا،اس کی لاش 6 ہزار 209 میٹر کی بلندی پر ملی ہے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ امریکی کوہ پیما کو آج ہیلی کاپٹر کے ذریعے تلاش کیا گیا،اس کی لاش بلندی سے اتارنےکی کوشش کی جائےگی۔خیال رہےکہ پاکستان میں ایک ہفتے میں اب تک 2 غیر ملکی کوہ پیما ہلاک ہوچکے ہیں۔گذشتہ دنوں اسپین سے تعلق رکھنے والے کوہ پیما بیس کیمپ واپس آتے ہوئے ہلاک ہوگئے تھے۔ اس کے علاوہ رواں ہفتے ہی کے ٹو کی مہم کے دوران ایک نیپالی کوہ پیما سرپر چوٹ لگنے سے شدید زخمی ہواتھا۔ذرائع کا کہنا ہےکہ حالیہ دنوں میں تین غیر ملکی کوہ پیما شدید بیمار ہونے پر واپس بھی جا چکے ہیں۔
کے ٹو سے آٹھ کلومیٹر دور ’بروڈ پیک‘ نامی چوٹی کو سر کرنے کی کوشش کے دوران دو روز قبل لاپتہ ہونے والے امریکی نژاد روسی کوہ پیما ایلکس گولڈ فارب کی تلاش کے لیے کیے جانے والے آپریشن میں خراب موسم کے باعث مشکلات کا سامنا ہے۔
ٹورسٹ پولیس گلگت بلتستان کے ریسکیو کوہ پیما عابد سد پارہ نے بتایا ہے کہ اس وقت فوج، ملکی اور غیر ملکی کوہ پیماؤں کی ٹیم اور ٹورسٹ پولیس کی ٹیمیں ریسکیو آپریشن کے لیے تیار ہیں۔ ’ہیلی کاپٹر پہنچ چکا ہے اور جیسے ہی موسم بہتر ہو گا، تینوں ٹیمیں اپنی تلاش کے کام کا آغاز کر دیں گی۔‘
ان کا کہنا تھا کہ فوج کی ایک ٹیم کوہ پیما کی تلاش کے لیے کیے جانے والے آپریشن میں آگے بڑھنے کی کوششوں میں مصروف عمل ہے۔الپائن کلب آف پاکستان کے مطابق فوج کا ہیلی کاپٹر بھی تلاش کے آپریشن میں مدد کے لیے پہنچ چکا ہے۔ٹورسٹ کمپنی کے اصغر علی کے مطابق ایلکس اپنے ساتھی کوہ پیما زولٹن سلانکو، جن کا تعلق ہنگری سے ہے، کے ہمراہ پستور کی چوٹی پر پہنچ چکے تھے جو چھ ہزار سے زیادہ میٹر اونچائی پر ہے۔
یہاں سے زولٹن سلانکو نے خراب موسمی حالات کے سبب واپسی کا فیصلہ کیا جبکہ ایلکس نے اپنا سفر جاری رکھا تھا۔ اس مقام سے انھوں نے اپنا آخری ریڈیو پیغام بھی جاری کیا تھا جس کے بعد سے ان کے ساتھ کوئی رابطہ نہیں ہو سکا۔اس لاپتہ کوہ پیما کی تلاش کے دوران اتوار کی صبح آپریشن میں کوئی کامیابی نہیں ملی تھی۔ ان کی تلاش کے لیے ڈرون کی مدد لی گئی تھی۔علی سد پارہ اور زولٹن سلانکو کی ٹیم کو بھی اتوار کے روز آگے بڑھنے میں اس وقت مشکلات کا سامنا کرنا پڑا تھا جب تیز برفباری شروع ہو گئی تھی۔’ہیلی کاپٹر کمپنی نے کہا رقم ریسکیو مشن سے پہلے ادا کریں‘
دوسری جانب ایلکس کے قریبی رشتہ داروں نے ہیلی کاپٹر کی مدد سے ان کی تلاش کے لیے امداد کی اپیل ’گو فنڈ می‘ نامی ویب سائٹ پر کر دی ہے۔ایلکس کے بیٹے لیوی گولڈ فارب نے اپنی اپیل میں کہا ہے کہ ایلکس لاپتہ ہیں اور ان کی تلاش کے سلسلے میں ہیلی کاپٹر کی ضرورت ہے۔ان کا کہنا ہے کہ ’ہیلی کاپٹر فراہم کرنے والی کمپنی نے کہا ہے کہ امدادی آپریشن شروع کرنے سے پہلے رقم کی ادائیگی کی جائے۔‘پیغام میں کہا گیا ہے کہ ’مجھے پتا ہے کہ وقت کم ہے مگر اس وقت یہ ضروری ہے۔‘
ہیلی کاپٹر کے ذریعے تلاش کے آپریشن پر تیس ہزار ڈالر اخراجات کا تخمینہ لگایا گیا ہے۔ بعد میں ایک اپ ڈیٹ میں انھوں نے اطلاع دی تھی کہ ان کے والد کی تلاش کے لیے ہیلی کاپٹر اڑان بھر چکا ہے۔ ’پہلا ہیلی کاپٹر پستور کی چوٹی پر اترے گا۔۔۔ مجھے مستقبل قریب میں فیس اور ممکنہ سفری اخراجات ادا کرنے کے لیے بجٹ بڑھانے کی تجویز دی گئی ہے۔‘انھوں نے گو فنڈ می پر اس امدادی سرگرمی میں حصہ لینے والوں سے کہا کہ ’میں آپ سب کی مدد کے بغیر ایک بھی تلاش کا آپریشن نہ جھیل پاتا۔‘
کے ٹو کو موسم سرما میں فتح کرنے کی مہم میں مجموعی طور پر 18 ممالک کے 58 کوہ پیماؤں نے حصہ لیا تھا۔ ان میں پانچ خواتین بھی شامل تھیں۔اب تک اس میں تین کوہ پیما زخمی ہو کر اس مہم سے باہر ہو چکے ہیں جبکہ سرجیو مینگوت نامی کوہ پیما مہم کے دوران گر کر زخمی ہوئے اور بعد میں زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے ہلاک ہو گئے تھے۔الپائن کلب آف پاکستان کے مطابق ان کی میت کو اسلام آباد پہنچا دیا گیا ہے جہاں سے انھیں سپین کے سفارتخانے کے حوالے کر دیا جائے گا جو اسے اپنے وطن روانہ کرنے کے لیے انتظامات کریں گے۔

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button