عمر شریف امریکہ روانگی کیلئے ائیر ایمبولینس کے منتظر

ایک ماہ سے عارضہ قلب میں مبتلا لیجنڈری کامیڈین عمر شریف علاج کے لیے امریکی ویزے اور سندھ حکومت کی جانب سے فنڈز ملنے کے باوجود امریکا روانہ نہیں ہو پائے ہالا کے ڈاکٹرز نے ان کے فوری آپریشن کا مشورہ دے رکھا ہے۔

عمر شریف کو علاج کے لیے کراچی سے امریکی شہر واشنگٹن منتقل کرنے کے لیے سندھ حکومت نے 20 ستمبر کو 2 کروڑ 84 لاکھ روپے سے زائد کی رقم بھی جاری کی تھی لیکن کئی روز گزر جانے کے باوجود ان کے لیے ایئر ایمبولینس نہیں پہنچ سکی۔
ایئر ایمبولینس میں تاخیر کے حوالے سے عمر شریف کے بیٹے جواد عمر نے بتایا کہ ایئر ایمبولینس پاکستانی حکام سے اجازت ملنے کے بعد ہی پاکستان اتر سکتی یے۔ اداکار کے بیٹے نے اس بات کی بھی تصدیق کی تھی کہ ان کے والد کی طبیعت پہلے سے بہتر ہے اور وہ آرام سے ائیرایمبولینس میں سفر کرنے کے اہل بن چکے ہیں۔

تاہم اب سندھ حکومت کے ذرائع نے دعویٰ کیا ہے کہ عمر شریف کو علاج کے لیے امریکا لے جانے کے لیے ایئر ایمبولینس 26 ستمبر کی رات کو کراچی پہنچے گی اور سول ایوی ایشن اتھارٹی کو ان کی روانگی کے لیے ایئر ایمبولینس کا فلائٹ پلان موصول ہوگیا ہے۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ سی اے اے نے فلائٹ پلان موصول ہونے کے بعد ایئر ایمبولینس کو پاکستان آنے کی اجازت بھی دے دی ہے۔

اس حوالے سے سی اے اے کے شعبہ ایئر ٹرانسپورٹ نے نوٹی فکیشن بھی جاری کر دیا ہے جس کے مطابق ایئر ایمبولینس 26 ستمبر کو رات 11 بجے کراچی کے جناح انٹرنیشنل ایئرپورٹ کے ٹرمینل نمبر ون پر لینڈ کرے گی۔ 26 ستمبر کی رات کو پہنچنے والی ایئر ایمبولینس عمر شریف کو لے کر 27 ستمبر کو روانہ ہوگی۔ نوٹی فکیشن کے مطابق ائیر ایبمولینس میں کیپٹن سمیت 6 رکنی عملہ بھی کراچی پہنچے گا۔

دوسری جانب معلوم ہوا ہے کہ ایئر ایمبولینس کے ذریعے عمر شریف کو اہل خانہ کے ہمراہ منتقل کرنا ممکن نہیں ہے چنانچہ ان کے اہل خانہ کو ان کے ہمراہ نہیں بلکہ کمرشل فلائیٹس کے ذریعے امریکا روانہ کیا جائے گا۔ بتایا گیا ہے کہ ائیر ایمبولینس کینیڈا سے پاکستان آئے گی اور امریکا جاتے ہوئے وہ یورپ میں کسی ایک ملک میں سٹاپ کرنے کے بعد دوسرا سٹاپ کینیڈا میں کرے گی اور آخر میں وہ امریکا پہنچے گی۔ائیر ایمبولینس کے یورپی ملک اور کینیڈا سٹاپ کی وجہ سے عمر شریف کے اہل خانہ کو امریکا کے علاوہ کینیڈا اور یورپ کا ویزا بھی درکار ہوگا۔

اس لیے انہیں ایئر ایمبولینس میں نہیں بٹھایا جا سکتا۔ اب چونکہ ایئرایمبولینس کے پاکستان پہنچنے کا شیڈول بھی جاری ہوچکا ہے لہذا اتنے کم وقت میں عمر شریف کے اہل خانہ کے لئے یورپ کے ویزے حاصل کرنا ممکن نہیں ہے۔ یورپ کا ویزا عمر شریف کے پاس بھی نہیں ہے لیکن ائیر ایمبولینس میں سوار مریض یورپ اور کینیڈا کے ویزوں سے مستثنیٰ ہیں اس لیے صرف انہیں ایمبولینس کے ذریعے امریکا منتقل کیا جا سکتا ہے۔

Related Articles

Back to top button