حمل کے دوران مہک پیچیدگیوں کی نشاندہی کرنیوالا خون ٹیسٹ
طبی ماہرین نے ایک نئی تحقیق سے متعلق بتایا ہے کہ حمل کی مہلک پیچیدگیوں کے ابتدائی اشاروں کی پیٹ میں ہوتی تبدیلیوں اور ایک خون کے ٹیسٹ کے ذریعے نشاندہی کی جاسکتی ہے۔
غیر ملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق چین کی نِنگبو یونیورسٹی کی جانب سے ایک نیا ٹیسٹ تیار کیا گیا ہے جس کی مدد سے پری ایکلیمپسیا (دورانِ حمل بلند فشار خون ہونا)، جیسٹیشنل ڈائبیٹیز (دورانِ حمل ہونے والی ذیابیطس) اور انٹرا ہیپٹک کولیسٹیسِس (دورانِ حمل ہونے والا جگر کا ممکنہ طور پر مہلک عارضہ) جیسی صورتوں کا پتہ لگایا جاسکتا ہے۔
رپورٹس کے مطابق نامعلوم وجوہات کے سبب حمل پیٹ کے بیکٹیریا کو متاثر کرتا ہے اور سائنس دانوں نے اس بات کو مزکورہ بالا حمل کی تینوں پیچیدگیوں کی نشاندہی کرنے کے لیے استعمال کیا ہے،پری ایکلیمپسیا ہر سال تقریباً سات فی صد حاملہ خواتین کو متاثر کرتی ہے اور رحمِ مادر میں 5 لاکھ سے زائد بچوں کی اموات کا سبب بنتی ہے۔
میڈیار رپورٹس کے مطابق جیسٹیشنل ڈائیبیٹیز تقریباً 10 فی صد حاملہ خواتین کو متاثر کرتی ہے اور بچوں کو ٹائپ 2 ذیا بیطس کے خطرے سے دوچار کرتی ہے۔ جبکہ انٹرا ہیپٹِک کولیسٹیسِس تقریباً سات فی صد بچوں کی قبل از پیدائش اموات کا سبب بنتی ہے،اگرچہ ان اسباب کے متعلق مکمل معلومات نہیں ہے لیکن مرض کی جلدی تشخیص اور علاج ان تینوں پیچیدگیوں کے زندگی بھر رہنے والے اثرات یا ماں یا بچے کو موت سے بچانے کے لیے اہم ہوسکتے ہیں۔
رپورٹس کے مطابق تحقیق کے سینئر مصنف ڈاکٹر رونگ رونگ شوان کا کہنا تھا کہ محققین نے دورانِ حمل چھوٹی چین کے فیٹی ایسڈ کی تقسیم اور ان کا تین مخصوص حمل کی پیچیدگیوں کے درمیان تعلق دیکھا اور ان کا تجزیہ کیا،یہ فیٹی ایسڈ پیٹ میں قدرتی طور پر موجود بیکٹیریا کا ’میٹابولک پروڈکٹ‘ ہوتے ہیں اور ان کو حمل کی پیچیدگیوں کے ممکنہ اشاروں کے طور پر استعمال کیا جاسکتا ہے۔
کورونا:16افراد کے ٹیسٹ مثبت، 14کی حالت تشویشناک