سرکاری افسران کی ”سیاسی سرگرمیوں“پرکارروائی ہوگی،عطا تارڑ
وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات عطا اللہ تارڑ نےکہا ہے کہ سرکاری افسران سیاسی سرگرمی میں ملوث ہوئے توسخت کارروائی ہوگی۔
اسلام آباد میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے وزیر اطلاعات عطا تارڑ کا کہنا تھا کہ اسٹیبلشمنٹ ڈویژن نے پولیس، پاکستان ایڈمنسٹریٹو سروس کےافسران ان پر بات واضح کر دی ہے کہ وہ کسی بھی قسم کی سیاسی سرگرمی میں ملوث نہیں ہوسکتے اور نہ ہی قانون اس کی اجازت دیتا ہے۔
وفاقی وزیر اطلاعات عطا تارڑ نے کہا کہ اگر یہ اس میں ملوث پائے گئے تو قانون حرکت میں آئے گا اور ان کے خلاف کارروائی عمل میں لائی جائے گی،اسٹیبلشمنٹ ڈویژن ن باقاعدہ قانون کے مطابق یہ خط لکھا ہے۔ان کا کہنا تھا کہ اسی طرح چیف سیکریٹری خیبرپختونخوا نے بھی اپنے صوبے میں تمام افسران کو لکھاہے کہ کسی قسم کی سیاسی سرگرمی میں جو ملوث ہوگا، وہ قانونی کارروائی کا سامنا کرےگا۔
عطا تارڑ نے کہا کہ قانون اس بات کی اجازت نہیں دیتا کہ سرکاری افسران سیاسی جلسوں میں حصہ لے اور سیاسی جلسوں کے حوالے سے سرکاری وسائل بروئے کار لانے میں مدد دے، جو بھی ملوث پائے گئے، وفاق ان کے خلاف سخت سے سخت کارروائی کرے گا اور ان کی ترقیاں بھی نہیں ہوں گی۔
وفاقی وزیر اطلاعات کا کہنا تھا کہ اس آرڈر میں درج ہے کہ کسی قسم کا احتجاج، دھرنے اور ریلی کی اجازت نہیں ہوگی اور بات چیت سے معاملے کو حل کرنے کی تلقین کی گئی ہے۔ان کا کہنا تھا کہ میں سمجھتا ہوں کہ کسی قسم کا احتجاج یا ریلی یہ غیر قانونی ہے، پیس فل اسمبلی اینڈ پبلک آرڈر آرڈیننس 2024 کے تحت اسلام ٓآباد ہائی کورٹ کا حکم بالکل واضح ہے اور انتظامیہ کو کہا گیا ہے کہ وہ نہ صرف شہریوں کے جان و مال کا تحفظ کریں بلکہ کسی قسم کے جلسے، دھرنے اور ریلی کی اجازت نہ دیں۔
عطا تارڑ نے کہا کہ یہ جوانتشار پھیلانے کے لیےایک ٹولہ اسلام آباد پر لشکر کشی کر رہا تھا، ان کی سازش ناکام ہوئی ہےاور ان کو چاہیے کہ اپنےصوبے میں احتجاج کریں، جہاں سےوہ لوگوں کوبسیں بھر بھر کےلےکرآتےہیں اور پیسے دیےجا رہےہیں، لالچ دیا جا رہاہے، یہ پشاور میں احتجاج کریں۔
وزیر اطلاعات کا کہنا تھا کہ وفاق پر حملہ کرنا سمجھ سے بالاتر ہے،اسلام آباد ہائی کورٹ کا آرڈر آچکا ہے، جس میں کسی بھی قسم کےاحتجاج کی ممانعت ہے، میں بالکل واضح کر دوں، کسی قسم کے احتجاج کی اجازت نہیں ہوگی۔
عطا تارڑ نے کہا کہ کہ نہ صرف قانون پر مکمل عمل کیا جائے گا بلکہ قانون کو مکمل طور پر فالو کریں گےبھی اورکروائیں گے بھی، جو بھی قانون کی خلاف ورزی کرےگا، اسے فوری طور پر گرفتار کرکے مقدمات قائم کیے جائیں گے۔