رجیم چینج کےبعدملکی معیشت تباہ ہو کررہ گئی ہے،عمران خان

پاکستان تحریک انصاف کےبانی اورسابق وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ رجیم چینج کےبعد ملکی معیشت تباہ ہو کررہ گئی ہے۔
اڈیالہ جیل سے قوم کے نام سماجی رابطے کی ویب سائٹ ایکس پر جاری اپنے پیغام میں بانی پی ٹی آئی عمران خان نے کہا کہ مجھے اللہ پر پورا یقین ہے کہ 2025 اس قوم کے لیے حقیقی آزادی کا سال ہو گا۔ ملٹری کورٹس سے عام شہریوں کو سزائیں دلوا کر سپریم کورٹ کے آئینی بینچ نے بدنامی مول لی، فوجی عدالتیں اور آئینی بینچ بنا کر ملک سے رول آف لا کا خاتمہ کر دیا گیا۔
عمران خان نےکہا کہ رجیم چینج کے بعد ملکی معیشت تباہ ہو کر رہ گئی ہے، کاروبار بند ہو رہے ہیں اور نیا سرمایہ آنے کی بجائے صنعت کار اپنی انویسٹمنٹ نکال رہے ہیں۔ان کا کہنا تھا کہ معاشی ترقی کے لئے سرمایہ کاری کی ضرورت ہوتی ہے، معیشت کی اس بدحالی کی 4 بنیادی وجوہات ہیں، جن میں ایک ملک میں قانون کی حکمرانی (رول آف لا) کا خاتمہ ہے۔
عمران خان نے کہا کہ ملٹری کورٹس سے سویلینز شہریوں اسی قیدیوں کو سزائیں دلوا کر سپریم کورٹ کے آئینی بینچ نے بدنامی مول لی،ملٹری کورٹس اور آئینی بینچ بنا کر ملک سے رول آف لا کا خاتمہ کر دیا گیا،اس سے ہمارا جی ایس پی پلس اسٹیٹس بھی خطرےمیں پڑ گیا ہے-
سابق وزیراعظم نے کہا کہ ملٹری کورٹس کی سزاؤں کےبعد پاکستان میں قانون کی حکمرانی کا مکمل طور پر خاتمہ ہو چکا اور اب بیرونی سرمایہ کاری ایک خواب ہے کیونکہ جس ملک میں قانون کی حکمرانی کا جنازہ اٹھایا جا چکا ہو وہاں کوئی سرمایہ کاری کرنے کو تیار نہیں ہوتا۔
بانی پی ٹی آئی عمران خان نے کہا کہ آپ دباؤ کے ذریعے وقتی طور پر دکھاوے کا استحکام تو لا سکتے ہیں مگر جب تک ملک میں سرمایہ کاری نہیں آتی اور عوام کا حکومت پر اعتماد بحال نہیں ہوتا بے روزگاری اور معاشی بدحالی کو روکا نہیں جا سکتا، ملک کی معاشی ترقی کاایک ہی بنیادی ستون ہے جو اندرونی و بیرونی سرمایہ کاری ہے۔
عمران خان نے کہا کہ ایک اور بنیادی چیزانٹرنیٹ کی بلاو تعطل فراہمی ہے، تحریک انصاف کو کچلنے کی کوشش کرتےہوئےملک کی آئی ٹی کی معیشت کو بری طرح متاثر کر دیا گیا، مستقبل آئی ٹی کاہے لیکن آزادی اظہار رائےسےخوفزدہ حکومت نے انٹرنیٹ میں خلل پیدا کرکےنوجوانوں کےروزگار کمانےکاسب سے بڑا ذریعہ متاثر کر دیا ہےاورہم عالمی مارکیٹ میں مقابلےکےقابل نہیں رہے، وہ سارے کاروبار جو انٹرنیٹ سےمنسلک ہیں انہیں تباہ کیا جا رہا ہے۔
بانی پی ٹی آئی عمران خان نےکہا کہ خیبر پختونخوا اور بلوچستان میں ایک مرتبہ پھر دہشتگردی میں بےپناہ اضافےکی وجہ سے معیشت کی بحالی ممکن نہیں ہے، میں 20 سال سے کہہ رہا ہوں کہ ملٹری آپریشن مسائل کاحل نہیں، آپ کو دہشت گردی کے مسئلےکو حل کرنے کیلئےدیرپا سیاسی حل نکالنا ہو گا، ورنہ دہشتگردی کے ناسور کا جڑ سےخاتمہ ناممکن ہے۔
عمران خان نے کہا کہ ہمارے2مطالبات بالکل جائزاورفوری عمل درآمد کیلئےہیں- 26ویں آئینی ترمیم کو ہم نےاس لیےفوری مطالبات کا حصہ نہیں بنایا کیونکہ وہ طویل کام ہے۔