مسلم لیگ ن اورپیپلزپارٹی کےدرمیان آئینی ترامیم پراتفاق

مسلم لیگ(ن)کےصدرمحمد نوازشریف اورچیئرمین پیپلزپارٹی بلاول بھٹو زرداری کے رمیان ملاقات میں آئینی ترامیم پراتفاق کرلیا گیا۔

نواز شریف سےملاقات کےلیےبلاول بھٹو زرداری پنجاب ہاؤس پہنچے،سابق وزیراعظم نےآمدپربلاول بھٹوکااستقبال کیا۔دونوں قائدین نےملک کی سیاسی صورتحال پرتبادلہ خیال کیا۔

ملاقات میں عدالتی اصلاحات سےمتعلق آئینی ترامیم کے معاملے پر مشاورت کی گئی۔

آئینی ترامیم پارلیمنٹ میں پیش کرنے کافیصلہ مشاورت سےکیا جائے گاجبکہ تاریخ کا تعین دونوں جماعتیں دیگرجماعتوں سےمشاورت کے بعد طے کریں گی۔

ملاقات میں مریم اورنگزیب،رانا ثنااللہ،پرویز رشید اورعرفان صدیقی، احسن اقبال بھی موجود تھے۔

 پیپلز پارٹی کے وفد میں یوسف رضا گیلانی،راجہ پرویز اشرف،خورشید شاہ، مرتضی وہاب، مرتضیٰ جاوید عباسی، نوید قمر اور پلوشہ خان شامل تھے۔

سماعت میں جلدبازی کاالزام بےبنیاد قرار،آرٹیکل63اےنظرثانی کاتحریری فیصلہ جاری

دونوں رہنماﺅں نےمہنگائی کی شرح 32 سے6.9 فی صدہونے،پالیسی ریٹ میں کمی اور معاشی بہتری پراطمینان کا اظہار کیا، سعودی سرمایہ کار وفد کی آمد،ایس سی او کےانعقاد کا بھی خیرمقدم کیا۔

دونوں رہنماوں نےکہا کہ پاکستان اورعوام کوریلیف ملنےکی رفتار بڑھنا خوش آئینداورنیک فال ہے۔یہ تمام سرگرمیاں پاکستان کےعالمی وقاراورمعاشی بہتری کےلئےنہایت مثبت پیش رفت ہے۔

نوازشریف نےکہا کہ وقت نےثابت کیا کہ2006میں میثاق جمہوریت پردستخط کرناہمارادرست سمت اوردرست وقت پرتاریخی فیصلہ تھا۔میثاق جمہوریت سے ملک میں جمہوریت کواستحکام ملا،پارلیمنٹ نےاپنی مدت پوری کرنی شروع کی۔

نواز شریف نےکہا کہ میثاق جمہوریت کےنتیجے میں دھرنے،انتشار خلفشاراور یلغار کی سیاست کرنےوالی غیرجمہوری قوتوں کاتمام سیاسی جماعتوں نےمل کرمقابلہ کیا، سب جمہوری قوتوں کومل کرپارلیمنٹ کےذریعےعدل کا نظام وضع کرنا ہے۔

سابق وزیراعظم نےکہا کہ ایسا نظام عدل بناناہےجس میں کسی فرد کی بالادستی نہ ہوبلکہ عوام کی رائےاوراداروں کااحترام ہوتاکہ کسی ایک شخص کووہ قوت اور اختیارحاصل نہ ہوجواچھےبھلے جمہوری نظام کوجب چاہےپٹڑی سےاتار دے۔

مسلم لیگ ن کےقائدنےکہاایسا نہیں ہوناچاہیےکہ فرد واحد ملک وقوم کوسیاہ اندھیروں کےسپرد کردے۔آج حاصل ہونےوالی معاشی کامیابیوں کی بنیاد بھی سیاسی اتحاد واتفاق ہے۔

نوازشریف نےکہا کہ میثاق جمہوریت میں خواہش ظاہر کی گئی تھی کہ تمام قوتیں مل کر پاکستان کومعاشی سیاسی استحکام دیں جس کےنتیجے میں پاکستان خوش حال ہو،اٹھارویں ترمیم نےاداروں کو مضبوط کیا تھا۔

بلاول بھٹو زرداری نےنوازشریف سےگفتگو میں کہا کہ محترمہ بےنظیر بھٹو شہید اور آپ نے میثاق جمہوریت کی شکل میں ملک کوآگےبڑھانے کا تاریخی قدم اٹھایا، اس سفرکوآگے بڑھانےکی ضرورت ہے۔

بلاول بھٹو زرداری نےکہا کہ آپ کےسیاسی وژن، سوچ اور تجربے کی بہت قدر کرتا ہوں، ملک اورقوم کوآپ کےسیاسی تجربے،سوچ اورپولیٹیکل وژن کی ضرورت ہے۔

نوازشریف نےبلاول بھٹو کےسیاسی کردارکوسراہااورشاباش دیتےہوئےکہا کہ سیاسی رواداری، اخلاق،آئین و قانون اورپارلیمان کی بالا دستی کےلئےہم ایک ہیں۔

Back to top button