امریکا کا سنہری دور شروع ہوگیا،دنیا میں نیا مقام دلوائیں گے،ٹرمپ
امریکا کے نئے صدرڈونلڈ ٹرمپ کاکہنا ہے کہ امریکہ کا سنہری دور شروع ہوگیا۔دنیا بھر میں نیا مقام دلوائیں گے۔
وائٹ ہاؤس میں حلف اٹھانے کے بعد ڈونلڈ ٹرمپ نےملک اور قوم کو دنیا بھر میں عظیم بنانے کا اعلان کرتے ہوئے حکومتی پالیسز جاری کردیں۔
وائٹ ہاؤس میں حلف اٹھانے کے بعدڈونلڈ ٹرمپ نے اپنے خطاب کے آغاز میں کہا کہ کرپٹ اسٹیبلشمنٹ سے ملک کو چھٹکارا دلوانا، عوام کے مسائل کو حل کرنا ترجیحات ہیں۔ لانس اینجلس کی آتشزدگی اور وہاں کے بے داخل شہریوں کی بھی مدد کی جائے گی۔
ٹرمپ نے کہا کہ آج سے آپ کو تیز ترین تبدیلیاں نظر آئیں گی، ملک کو ہتھیاروں سے پاک کریں گے اور دنیا بھر سے تعلقات کو بہتر کریں گے۔ آج سے امریکا کے نیچے جانے کا وقت ختم ہوگیا ہے۔انہوں نے ووٹ دینے پر عوام کا شکریہ ادا کیا اور کہا کہ امریکا کو قابل فخر اور اقوام میں سرفہرست بنائیں گے۔
ٹرمپ نے سال 2025 کو لبریشن ڈے قرار دیا اور کہا کہ امریکا کی تاریخ میں حالیہ الیکشن اور اس میں فتح عوامی جذبات کی غمازی ہے۔ انہوں نے امریکی، ایشین نژاد، سیاہ فام سمیت دیگر ووٹ دینے والوں کا خصوصی شکریہ ادا کیا۔
انہوں نے آخر میں کہا کہ میں اپنے ملک، قوم، عوام اور خدا کو کبھی نہیں بھولوں گا۔
واضح رہے کہ ڈونلڈ ٹرمپ نے 47ویں امریکی صدر کے عہدے کا حلف اٹھا لیا،جبکہ نائب صدر جے ڈی وینس نے بھی عہدے کا حلف اٹھایا۔
رپورٹس کے مطابق ڈونلڈ ٹرمپ نے سبکدوش ہونے والے صدر جو بائیڈن کے ہمراہ کیپیٹل ہل داخل ہوتے ہوئے کہا کہ ’گڈ مارننگ‘جبکہ جوبائیڈن نے اس سوال پر کہ کیسا محسوس کرتے ہیں، کہا کہ اچھاہوں۔
حلف برداری کی تقریب میں سابق صدور بل کلنٹن اوران کی اہلیہ ہیلری کلنٹن، جارج بش اور ان کی اہلیہ اوربارک اوبامانےشرکت کی۔
برطانیہ کے سابق وزیراعظم بورس جانسن،دنیا کے امیر ترین آدمی ایلون مسک، میٹا کے مالک مارک زکر برگ، گوگل کے چیف ایگزیکٹیو نے تقریب میں شرکت کی۔
قبل ازیں، نومنتخب امریکی صدر ڈونلڈٹرمپ اہلیہ کے ساتھ وائٹ ہاؤس پہنچے تھے، جہاں جو بائیڈن اور ان کی اہلیہ نے ڈونلڈ ٹرمپ اور میلانیا کا استقبال کیا۔
ڈونلڈ ٹرمپ ایگزیکٹو پاور کی حدود کو آگے بڑھانے، لاکھوں تارکین وطن کو ملک بدر کرنے، اپنے سیاسی دشمنوں کے خلاف انتقام اور عالمی سطح پر امریکا کے کردار کو تبدیل کرنے کے وعدے کے ساتھ 4 سالہ ایک اور ہنگامہ خیز میعاد کا آغاز کریں گے۔
ڈونلڈ ٹرمپ کے عہدہ سنبھالنے سے قبل معاونین نے ایگزیکٹو کارروائیوں کی تفصیلات بتائیں ہیں جن پر وہ فوری طور پر دستخط کریں گے، جس میں بارڈر سیکیورٹی اور امیگریشن ان کی اولین ترجیحات میں شامل ہے۔
حلف اٹھانے کے بعد وائٹ ہاؤس میں عہدہ سنبھالنے والے عہدیدار نے صحافیوں کو بتایا تھا کہ صدر جنوبی سرحد پر قومی ایمرجنسی کا اعلان کریں گے، وہاں مسلح دستے بھیجیں گےاور سیاسی پناہ کےمتلاشیوں کو میکسیکو میں اپنی امریکی عدالتی تاریخوں کا انتظار کرنے پر مجبور کرنےوالی پالیسی دوبارہ شروع کریں گے۔
جوبائیڈن نے نومنتخب امریکی صدر ڈونلڈٹرمپ سے الوداعی ملاقات کی تھی، ڈونلڈٹرمپ کی حلف برداری40 سال میں پہلی بار کیپٹل ہِل کے کینن روٹنڈا ہال میں ہوگی۔