عارف لوہار اور میشا کی جگنی پر فراڈیے کا ملکیتی دعویٰ
کوک اسٹوڈیو والوں پر حال ہی میں ریلیز ہونے والے ایک ہٹ گانے کی دھن چرانے کا الزام عائد ہونے کے بعد اب ایک غیر معروف میوزک رائٹ کمپنی انجان نے عارف لوہار اور میشا شفیع کے 12 برس پہلے گائے ہوئے گانے ’جگنی‘ کے رائٹس پر ملکیت کا دعویٰ کر دیا ہے۔ موسیقار اور پروڈیوسر روحیل حیات نے بتایا ہے کہ ایک غیر معروف میوزک رائٹس کمپنی نے 12 برس بعد انکے پوڈیوس کردہ گانے ‘جگنی’ پر ملکیت کا دعویٰ کر دیا ہے جو کہ مذاق سے کم نہیں۔
پروڈیوسر کے بقول اس کمپنی نے ان کے بنائے گئے گانے پر رائٹس کا دعویٰ کرکے ان کی محنت اور کمائی ہڑپ کرنے کی کوشش کی ہے جو کامیاب نہیں ہونے دی جائے گی۔روحیل حیات نے اپنے یوٹیوب چینل پر 2010 میں اپ لوڈ کیے گئے گانے کا اسکرین شاٹ بھی شیئر کیا، جس میں واضح طور پر پڑھا جا سکتا ہے کہ ان کے گانے کا لائسنس اب انجان کمپنی کے نام ہو چکا ہے۔
حیران کن طور پر اس گانے کے ملکیتی حقوق کا دعویٰ کرنے والی غیر معروف کمپنی نے روحیل حیات کی جانب سے اپنے چینل پر اپ لوڈ کیے گانے پر سے انکا نام مٹا کر اپنا نام ڈال دیا ہے۔ روحیل حیات نے اپنے گانے کے رائٹس پر قبضے کی کوشش اور دعوے کے بعد یوٹیوب والوں سے درخواست کی ہے کہ ان کے 12 سال پرانے گانے پر ہونے والے جھوٹے اور جعلی ملکیتی دعویٰ کو مسترد کرتے ہوئے انکے رائٹس بحال کیے جائیں۔
حرا مانی ساڑھی کے ساتھ ٹی شرٹ پہننے پر تنقید کا شکار
یاد رہے کہ انجان نامی فراڈیا کمپنی نے روحیل حیات کے پروڈیوس کردہ جس گانے ’جگنی‘ پر دعویٰ کیا ہے، اسے کوک اسٹوڈیو سیزن 3 کے تحت 2010 میں جاری کیا گیا تھا۔ ’جگنی‘ کو عارف لوہار اور میشا شفیع نے اپنے منفرد انداز میں گاکر اسے نئی نسل میں مقبول بنا دیا تھا اور اب تک اس گانے کو یوٹیوب پر 8 کروڑ بار دیکھا جا چکا ہے۔
روحیل حیات نے کوک اسٹوڈیو کے تیسرے سیزن کے علاوہ دیگر سیزنز بھی پروڈیوس کیے تھے۔ ابتدائی طور پر انہوں نے کوک اسٹوڈیو میں بنائے گئے گانوں کو اپنے یوٹیوب چینل اور فیس بک پر ریلیز کیا تھا۔ کوک اسٹوڈیو اب تمام گانے اپنے سوشل میڈیا پلیٹ فارمز اور یوٹیوب پر جاری کرتا ہے اور پروڈیوسرز کو ان کی رائلٹی فراہم کرتا ہے۔
روحیل حیات کی جانب سے انجان اور غیر معروف کمپنی کی جانب سے اپنے گانے پر قبضے سے متعلق ٹوئٹ کیے جانے کے بعد ایک شخص نے دوسرے موسیقار کی ٹوئٹ بھی کمنٹ کی، جنہوں نے بھی انجان نامی کمپنی کی شکایت کی تھی۔ روحیل حیات کی ٹوئٹ پر فوری طور پر یوٹیوب ٹیم نے کوئی جواب نہیں دیا اور کیس کا فیصلہ ہونا ابھی باقی ہے۔