احتجاج کےنام پرپولیس پرحملےافسوسناک ہیں،وزیراعظم

وزیر اعظم شہباز شریف نے پی ٹی آئی کے احتجاج کے دوران مبینہ طور پر مظاہرین کے ہاتھوں پولیس اہلکار کی شہادت کی مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ نام نہاد پرامن احتجاج کے نام پر پولیس اہلکاروں پر حملے قابل مذمت  اور افسوسناک ہیں۔

وزیر اعظم نے کانسٹیبل مبشر شہید کے اہلخانہ سے تعزیت کا اظہار اور مرحوم کے بلند درجات کے لیے دعا کی۔

وزیراعظم شہباز شریف نے کہا کہ شہید کانسٹیبل کے بچوں کی دنیا شرپسند عناصر کے ہاتھوں اجڑ گئی،کانسٹیبل مبشر ملکی ترقی کے دشمن گروہ کے ہاتھوں شہید ہوئے۔

وزیراعظم نے ملوث افراد کی نشاندہی کرکے قرار واقعی سزا دلوانے اور زخمی اہلکاروں کو بہترین طبی سہولتیں فراہم کرنے کی ہدایت کی۔

وزیر اعظم شہباز شریف نےپیغام میں کہا کہ9 مئی کو فسادات برپا کرنےوالےپھر پرتشدد کارروائیاں کررہےہیں، جب ملک ترقی کرنےلگتا ہے،شرپسندجلاؤ گھیراؤ شروع کردیتے ہیں۔

دریں اثنا،جاں بحق کانسٹیبل مبشر کی نماز جنازہ راولپنڈی پولیس لائنز میں ادا کر دی گئی، جس میں وفاقی وزیر داخلہ محسن نقوی، آئی جی پنجاب عثمان انور اور دیگر افسران نے شرکت کی۔

قبل ازیں، وزیر اطلاعات پنجاب عظمیٰ بخاری نے پریس کانفرنس میں دعویٰ کیا تھا کہ پی ٹی آئی کے کارکنوں کے تشدد سے ایک پولیس اہلکارجاں بحق جبکہ 70 زخمی ہوئے ہیں، جن میں سے 5 اہلکاروں کی حالت تشویشناک ہے۔

وزیراطلاعات نے کہا کہ انہوں نے کہا تھا کہ پی ٹی آئی 9 مئی پارٹ ٹو چاہتی ہے، علی امین گنڈا پور غائب ہیں، بشریٰ بی بی ریلی کی قیادت کر رہی ہیں، انہوں نے خطاب بھی کیا ہے،اب کوئی یہ نہیں کہہ سکتا کہ بشریٰ بی بی گھریلو خاتون ہیں۔

عظمیٰ بخاری نے دعویٰ کیا تھا کہ پولیس اہلکاروں کو گردن اور ٹانگوں پر گولیاں ماری گئیں، گولیاں مارنے والے یوتھ فورس کے لوگ ہیں جنہیں باہرسے لایا گیا ہے۔

عظمیٰ بخاری نے کہا تھا کہ سروں کو ٹارگٹ کرنا طالبان کا طریقہ کار ہے،ہمارے بچے اتنے سنگدل نہیں کہ پولیس کوماریں۔

وزیر اطلاعات پنجاب نے کہا تھا کہ پولیس اہلکاروں کو بھی بندوق پکڑا دی جائے تو دیکھتی ہوں یہ کیسے مقابلہ کرتے ہیں، ان کاایجنڈا ہےریاست گولی چلائےاورانہیں لاشیں ملیں، یہ کل بھی دہشت گرد تھے اور آج بھی دہشت گردہیں، بانی پی ٹی آئی کے ہوتے ملک کا بھلا نہیں ہوسکتا۔

Back to top button