آسٹریلیا:  یہودیوں کے تہوار کی تقریب کے دوران فائرنگ، 16 افراد جاں بحق، متعدد زخمی

آسٹریلیا کے شہر سڈنی کے ساحلی علاقے میں مسلح افراد کی فائرنگ سے ایک بچے سمیت 16 افراد ہلاک جبکہ متعدد زخمی ہو گئے۔ حملہ آور باپ بیٹا نکلے۔ ملک بھر میں آج یوم سوگ کا اعلان کر دیا گیا، سڈنی کے علاقے بونڈی بیچ پر ہونے والے ہلاکت خیز فائرنگ کے واقعے پر پاکستان، عرب ممالک سمیت ترکی، ایران اور افریقی یونین نے شدید ردِعمل دیتے ہوئے حملے کی سخت الفاظ میں مذمت اور آسٹریلیا سے یکجہتی کا اظہار کیا ہے۔

غیر ملکی میڈیا کے مطابق یہ واقعہ سڈنی کے بونڈی بیچ پر پیش آیا، جہاں دو مسلح افراد نے شہریوں پر اندھا دھند فائرنگ کی۔ ابتدائی اطلاعات میں 12 افراد کی ہلاکت اور 12 کے زخمی ہونے کی تصدیق کی گئی تھی۔

بعد ازاں نیو ساؤتھ ویلز کے وزیر صحت ریان پارک نے بی بی سی کو بتایا کہ بونڈی بیچ فائرنگ میں جاں بحق افراد کی تعداد بڑھ کر 16 ہو گئی ہے، جن میں ایک بچہ بھی شامل ہے۔

تاحال یہ واضح نہیں ہو سکا کہ ہلاک ہونے والوں میں حملہ آور شامل ہیں یا نہیں، تاہم اس سے قبل پولیس نے بتایا تھا کہ ایک مشتبہ حملہ آور ہلاک جبکہ دوسرا تشویشناک حالت میں ہے۔

غیر ملکی میڈیا کے مطابق فائرنگ یہودیوں کے تہوار کی تقریب کے دوران ہوئی، جس کے بعد پولیس نے علاقے کو گھیرے میں لے لیا اور شہریوں کو بونڈی بیچ سے دور رہنے کی ہدایت جاری کی۔

آسٹریلوی حکام کا کہنا ہے کہ اتوار کے روز بونڈی بیچ پر یہودی تعطیلات کی تقریب کے دوران مسلح فائرنگ کے نتیجے میں متعدد افراد جان سے گئے اور ایک درجن کے قریب زخمی ہوئے۔

نیو ساؤتھ ویلز پولیس کے مطابق دو افراد کو حراست میں لیا گیا ہے، جبکہ آسٹریلین براڈکاسٹنگ کارپوریشن (اے بی سی) نے بتایا کہ ہلاک ہونے والوں میں کم از کم ایک مسلح شخص بھی شامل ہے۔

رپورٹس میں کم از کم 12 افراد کی ہلاکت کی تصدیق کی گئی ہے، جبکہ ایک مشتبہ شخص کی شناخت نوید اکرم کے نام سے بتائی جا رہی ہے۔

نیو ساؤتھ ویلز ایمبولینس سروس کے ترجمان کے مطابق فائرنگ کے بعد قریب ایک درجن افراد کو مقامی اسپتالوں میں منتقل کیا گیا۔

آسٹریلوی وزیر اعظم انتھونی البانی نے واقعے کو ’’انتہائی صدمہ خیز اور افسوسناک‘‘ قرار دیتے ہوئے کہا کہ ہنگامی امدادی ٹیمیں جائے وقوعہ پر موجود ہیں اور زخمیوں کی جانیں بچانے کے لیے بھرپور کوششیں کر رہی ہیں۔

دوسری جانب سڈنی کے ساحل پر فائرنگ کرنے والے حملہ آور باپ بیٹا ثابت ہونے کے بعد پولیس نے مزید ملزمان کی تلاش روکنے کا اعلان کر دیا ہے۔

پریس کانفرنس میں نیو ساؤتھ ویلز پولیس نے بتایا کہ ساحل پر یہودیوں کی تقریب کے دوران فائرنگ میں ملوث دونوں حملہ آور آپس میں باپ بیٹا تھے۔ ان میں سے ایک حملہ آور ہلاک جبکہ دوسرا شدید زخمی حالت میں ہے۔ پولیس کے مطابق ہلاک ہونے والے حملہ آور کی شناخت 50 سالہ ساجد اکرم اور زخمی کی شناخت 24 سالہ نوید اکرم کے نام سے ہوئی ہے۔پولیس کا کہنا ہے کہ ہلاک حملہ آور کے پاس گزشتہ 10 برس سے اسلحے کا لائسنس موجود تھا اور وہ ایک گن کلب کا رکن بھی تھا۔ اس کے قبضے سے 6 ہتھیار برآمد کیے گئے ہیں، تاہم ان میں سے کون سے ہتھیار فائرنگ کے واقعے میں استعمال ہوئے، اس حوالے سے تحقیقات جاری ہیں۔

پولیس نے مزید بتایا کہ جائے وقوعہ کے قریب سے دو فعال دیسی ساختہ دھماکہ خیز مواد بھی برآمد ہوئے، جنہیں محفوظ بنا دیا گیا ہے۔ پولیس کے مطابق حملے کے محرکات جاننے کے لیے تحقیقات جاری ہیں۔ فائرنگ میں ملوث باپ بیٹا طویل عرصے سے آسٹریلیا میں مقیم تھے، تاہم ان کے پس منظر سے متعلق مزید تفصیلات فی الحال فراہم نہیں کی جا سکتیں۔

دوسری جانب آسٹریلوی حکومت نے واقعے کے تناظر میں آج ملک بھر میں یومِ سوگ منانے کا اعلان کیا ہے، جبکہ سرکاری عمارتوں پر قومی پرچم سرنگوں رہے گا۔

واضح رہے کہ سڈنی کے ساحلی علاقے میں مسلح افراد کی فائرنگ کے نتیجے میں 16 افراد جاں بحق اور 40 زخمی ہو گئے تھے۔

Back to top button