دہشتگردی کیخلاف جنگ میں امریکہ کا ساتھ دینا غلط تھا

وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ میرے والدین غلام ہندوستان میں پیدا ہوئے، میں ایک آزاد ملک میں پیداہوا، ہمیشہ سےخواہش تھی کہ ملک کی خارجہ پالیسی آزادہو، نائن الیون حملوں میں کوئی پاکستانی ملوث نہیں تھا، دہشتگردی کے خلاف جنگ میں امریکا کا ساتھ دیناغلط تھا۔
قوم سے خطاب کے دوران ان کا کہنا تھا کہ ہمیشہ کہا دہشتگردی کےخلاف جنگ میں امریکا کا ساتھ دینا درست نہیں، دہشتگردی کےخلاف جنگ میں 80 ہزار پاکستانی شہید ہوئے، ہمیں اس جنگ میں 150 ارب ڈالر کا نقصان ہوا، سابقہ جمہوری حکومتوں میں 400 سے زائد ڈرون حملے ہوئے، سابقہ حکومتوں نے ڈرون حملوں پر احتجاج تک نہیں کیا۔
عمران خان نے کہا کہ ایسی فارن پالیسی نہیں ہونی چاہیے جو اپنے ملک کو نقصان پہنچائے، امریکا کی جنگ میں حصہ لیا توشروع دن سے مخالفت کی، نائن الیون کے بعد دوبارہ جنگ میں شرکت کی گئی۔
اس پالیسی کے شروع سے خلاف تھا، بدقسمتی سے اس فارن پالیسی سے 80 ہزار پاکستانیوں کی شہادتیں ہوئی، قبائلی علاقہ تباہ ہوا، 45 لاکھ پاکستانیوں نے نقل مکانی کی، مشرف دور میں صرف 10 ڈرون حملے ہوئے، آصف زرداری، نوازشریف کے دس سالہ ادوارمیں 400 ڈرون حملے ہوئے، آزاد فارن پالیسی تویہ ہونی چاہیے تھی کہ ہمیں امریکا کو بمباری پراحتجاج کرنا چاہیے تھا، آصف زرداری، نوازشریف نے ڈرون حملوں کے خلاف ایک بیان نہیں دیا تھا، زرداری نے امریکیوں کو کہا ڈرون حملوں سے مجھے کوئی فرق نہیں پڑتا۔
تحریک انصاف کے 8 ایم این اے پارٹی چھوڑنے کو تیار
عمران خان نے کہا کہ جب ملک کے سربراہان کے بیرون ملک اربوں ڈالرہونگے تو کبھی اپنے ملک کی بہتری کا نہیں سوچتے، قوم جب ووٹ ڈالے تو کبھی اس پارٹی کو ووٹ نہ دیں جن کے بیرون ملک پیسے، جائیدادیں ہے، وزیراعظم نے اپنے خطاب میں مزید کہا کہ چین اور روس کا دورہ کرچکا ہوں، دنیا میں صورتحال تیزی سے بدل رہی ہے، دنیا کی بدلتی صورتحال کا اثر پاکستان پر بھی پڑا ہے، چین، روس کا بڑا اہم دورہ کیا ملک کوعزت ملی، آنے والے وقت میں بڑے اچھے نتائج آئیں گے.
روس سے 20 لاکھ ٹن گندم امپورٹ کرنی ہے، روس سے گیس بھی امپورٹ کریں گے، چین کے ساتھ سی پیک کے دوسرے فیز میں اہم معاہدے ہوئے، دریں اثنا وزیراعظم نے پٹرول کی قیمتوں میں 10 روپے اور بجلی 5 روپے سستی کرنے کا اعلان کر دیا ہے، آئی ٹی سیکٹر کے لیے 100 فیصد ٹیکس چھوٹ کا اعلان کیا گیا ہے