پھل کھانے کا بہترین وقت کونسا ہے؟
عام طور پر پھلوں کو انسانی صحت کے لیے مفید قرار دیا جاتا ہے لیکن ان سے بھرپور فائدہ حاصل کرنے کیلئے وقت بڑی اہمیت رکھتا ہے کہ پھلوں کو کونسے وقت کھایا جائے، کیا کبھی آپ نے یہ بھی سوچا ہے کہ بعض پھلوں میں شکر کی کافی مقدار ہوتی ہے جس کی وجہ سے خالی پیٹ کھانے پر خون میں شوگر کا لیول بڑھ سکتا ہے جبکہ بعض ایسے پھل ہیں جن میں وٹامنز کی بھرمار ہوتی ہے جنہیں جسم کا حصہ بننے کے لیے چکنائی کی ضرورت ہوتی ہے جیسے کہ وٹامن ڈی وغیرہ، ان امور کو مدنظر رکھتے ہوئے بھی کیا نہار منہ فروٹ کھانا مفید ہو سکتا ہے؟ آئیے معلوم کرتے ہیں۔ اس حوالے سے ’نیوٹریشنز‘ میگزین میں شائع ہونے والے مضمون میں کھانے کی اقسام کی ترتیب جیسے پروٹین، چکنائی، فائبر اور کاربو ہائیڈریٹس کے استعمال کے بعد بلڈ شوگر وغیرہ کا جائزہ لیا گیا جس میں ابتدائی نتائج کے تحت یہ بات سامنے آئی کہ ذیابیطس کے مریضوں میں کاربوہائیڈریٹس والے پھل اور کھانے سے قبل لینے پر ان کے شوگر کے لیول میں اضافہ ہوا۔ اس لیے ماہرین کا کہنا ہے کہ کاربوہائیڈریٹس والے پھلوں کا استعمال پروٹین و چکنائی والی سبزیوں کے بعد کیا جائے تاکہ خون میں شوگر کا لیول برقرار رہے۔ عام طور پر ماہرین کے نزدیک نہار منہ فروٹ لینے کی ترغیب نہیں دی جاتی خاص طورپر آم، خربوزہ اور آلوبخارہ، ان میں چکنائی کو گھلانے والے وٹامنز ہوتے ہیں اس لیے انہیں چکنائی والے کھانے کے بعد لینا مفید ہوتا ہے۔ یہ درست ہے کہ پھل کھانے سے ذیابیطس اور اس کے حوالے سے ہونے والی پیچیدگیوں کے خطرے کو کم کیا جا سکتا ہے، خاص طور پر ایسے پھل جو فائبر اور اینٹی آکسیڈنٹس سے بھرپور ہوتے ہیں جو سوزش کو کم کرنے اور ہائی بلڈ پریشر کو کم کرنے میں بھی معاون ہوتے ہیں۔ دوسری جانب قدرتی شکر سے بھرپور پھل جن میں فرکٹوز اور گلوکوز کی مقدار کافی ہوتی ہے یہ خون میں شوگر کی سطح کو بڑھانے میں مدد دیتے ہیں جو ذیابیطس کے مریضوں کے لیے نقصان دہ ہو سکتی ہے۔ ایسے فروٹ جن میں کھٹاس ہوتی ہے، مثال کے طور پر مسمی اور لیموں جو وٹامن سی سے بھرپور ہوتے ہیں ان میں معدے کے کینسر کے خطرے سے بچاؤ کی صلاحیت بھی ہوتی ہے، وہ پھل جن میں فائبر وافر مقدار میں ہوتا ہے انہیں کھانے سے پیٹ بھر جانے کا احساس ہوتا ہے اور بہت سے لوگ جو وزن کم کرنا چاہتے ہیں وہ کھانے سے پہلے پھل کھا لیتے ہیں، اس حوالے سے ایک تحقیق سے معلوم ہوا کہ جو لوگ کھانے سے پہلے پھل کھاتے ہیں وہ کھانے کے بعد پھل کھانے والوں کے مقابلے میں کھانا زیادہ نہیں کھا سکتے۔ بعض فروٹ جن میں شوگر کی مقدار کافی زیادہ ہوتی ہے مثال کے طور پر آم اور کیلا تو بہتر ہے کہ انہیں کھانے کے بعد لیا جائے تاکہ خون میں شوگر کے لیول میں اضافہ نہ ہو۔ جب کوئی شخص کھانا کھاتا ہے تو معدہ خوراک کو ذخیرہ کرتا ہے اور ہروقت اس کی تھوڑی سے مقدار خارج کرتا ہے تاکہ آنتیں زیادہ سے زیادہ غذائی اجزا کو جذب کر سکیں۔ چھوٹی آنت میں غذائی اجزا کو زیادہ مقدار میں جذب کرنے کی صلاحیت موجود ہوتی ہے۔ پھل دن کے کسی بھی وقت میں کھائے جا سکتے ہیں۔ یہ حقیقت ہے کہ پھل غذائیت سے بھرپور اور توانائی کے حامل ہوتے ہیں تاہم کچھ لوگوں کے لیے بہتر ہوتا ہے کہ وہ حسب ضرورت پھلوں کا استعمال کریں۔ اضافی وزن کو کم کرنے کے لیے پھلوں کا کھانا مفید ہوتا ہے، ٹائپ ٹو ذیابیطس میں مبتلا افراد کے لیے بہتر ہے کہ وہ ایسے پھل جن میں شکر کی مقدار زیادہ ہوتی ہے وہ اس حوالے سے احتیاط برتیں، بہتر ہے کہ سونے کے وقت پھل کھانے سے اجتناب برتا جائے کیونکہ اس سے خون میں شکر کی مقدار بلند ہونے کا اندیشہ ہوتا ہے جس سے نیند بھی متاثر ہو سکتی ہے۔ سونے سے قبل کیلا کھانا مفید ہوتا ہے کیونکہ اسے کھانے سے پوٹاشیم جسم کو ملتا ہے اس کے علاوہ کھجور اور خوبانی میں میگنیشیم ہوتا ہے وہ بھی
سونے سے قبل فائدہ مند ہے۔