بلاول بھٹو نے حکومت کو متنازع منصوبے بنانے سے خبردار کردیا
دریائے سندھ پر کینال منصوبے کےحوالے سے پاکستان پیپلزپارٹی اور وفاق میں اختلافات شدید ہوگئے ہیں، بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہےکہ حکومت کالا باغ ڈیم کی طرح متنازع منصوبے نہ بنائے اور اگر اعتراضات نہ سنیں تو پورے منصوبے کو متنازع بنائیں گے۔
دریائے سندھ پر 6 کینال بنانے کےمنصوبے کےحوالے سے پیپلزپارٹی اور وفاق کےدرمیان تنازع شدت اختیار کر گیا۔
پاکستان پیپلزپارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے اپنے ویڈیو بیان میں حکومت کو خبردار کیا ہے کہ سندھ اور بلوچستان کے اعتراضات نہیں سنےگئے تو پورے منصوبے کو متنازع بنائیں گے۔
انہوں نےکہا کہ حکومت کالا باغ ڈیم کی طرح متنازع منصوبے نہ بنائے،زبردستی رائے مسلط کرنے سے سیاسی عدم استحکام اور معیشت پر منفی اثر ہو گا،متنازع منصوبوں کو شروع کرنے کےبجائے اسٹیک ہولڈرز کو اعتماد میں لیاجائے۔
ان کاکہنا تھاکہ زراعت ہماری معیشت میں ریڈھ کی ہڈی ہے،صوبوں کےدرمیان اتفاق رائے بنائیں،ہم گرین پاکستان منصوبے کو کامیاب بناسکتے ہیں،وفاقی حکومت اپنےفیصلے پر نظر ثانی کرے۔
خیبرپختونخوا : سکیورٹی صورت حال پر کثیر الجماعتی کانفرنس بلانے کا فیصلہ
دوسری جانب حکومت نے بلاول بھٹو زرداری کو منانےکی کوششیں شروع کر دیں، چیئرمین پیپلز پارٹی نے وزیر اعظم سے ملاقات کی پیشکش پر معذرت کر لی۔
پاکستان پیپلز پارٹی کی سینٹرل ایگزیکٹیو کمیٹی کا اجلاس ملتوی ہو گیا،بلاول بھٹو دبئی چلے گئےاور وہاں سے یورپ بھی جانےکا امکان ہے۔
بلاول بھٹو کی وطن واپسی پر سینٹرل ایگزیکٹیو کمیٹی کااجلاس ہو گا جس میں حکومت سے اتحاد سےمتعلق اہم فیصلے کیےجانے کا امکان ہے۔
واضح رہےکہ حکومت سندھ نے پنجاب میں 200 ارب روپےسے زائد کےنئے آبپاشی منصوبے کی منظوری پر شدید تحفظات کا اظہار کیا تھا،پانی کی تقسیم کے معاملے پر دونوں صوبے متعدد بار آمنےسامنے آچکےہیں،اس منصوبے کے سبب اس تنازع میں مزید اضافےکا امکان ہوسکتا ہے۔
سینٹرل ڈیولپمنٹ ورکنگ پارٹی (سی ڈی ڈبلیو پی) نے پنجاب کےلیے ایک مکمل طور پر نئے آبپاشی کےنظام کی منظوری دی تھی، صوبے نے چولستان کے علاقے میں 176 کلومیٹر لمبی چولستان کینال اور 120 کلومیٹر لمبی ماروٹ کینال بنانےکا منصوبہ بنایاہے۔