بالی ووڈ بے بو کرینہ نے ناقدین کی منہ کیسے بند کیے؟

کرینہ کپور نے اپنے اور شوہر سیف علی خان کے درمیان عمر اور مذہب کے فرق کو لے کر تنقید کا نشانہ بنانے والے سوشل میڈیا صارفین کو کھری کھری سناتے ہوئے کہا ہے کہ ہمارے لیے اتنا ہی کافی ہے کہ ہم ایک دوسرے کو پسند کرتے ہیں، ہماری عمر اور مذہب کبھی بھی بحث کا موضوع نہیں ہونا چاہئے۔اداکار سیف علی خان 53 سال کی عمر کے ہیں جبکہ ان کی اہلیہ کرینہ کپور 44 برس کی ہیں، دونوں کی عمر میں 10 سال کا فرق ہے، دونوں نے 2012 میں شادی کی تھی اور دونوں کو شادی پر بھی تنقید کا نشانہ بنایا گیا تھا، کیوںکہ سیف علی خان مسلمان اور کرینہ کپور ہندو مذہب سے تعلق رکھتی ہیں۔جوڑے کی شادی کو 10 سال سے زائد کا عرصہ ہوچکا ہے اور دونوں کے ہاں اب تک دو بچے ہو چکے ہیں، سیف علی خان کی کرینہ کپور سے دوسری شادی ہے، ان کی پہلی شادی اداکارہ امریتا سنگھ سے 1991 میں ہوئی تھی جو کہ شوہر سے 13 سال زائد العمر تھیں، سیف علی خان اور امریتا سنگھ کے درمیان 2004 میں طلاق ہوگئی تھی، جس کے بعد انہوں نے کرینہ کپور سے شادی کی تھی۔کرینہ کپور نے انڈین ایکسپریس کو انٹرویو کے دوران اپنے اور شوہر سیف علی خان کے ساتھ تعلق کے علاوہ عمر اور مذہب میں فرق کے حوالے سے گفتگو کی جس کی وجہ سے کرینہ کو اکثر سوشل میڈیا پر تنقید کا نشانہ بنایا جاتا ہے۔نامور اداکار سیف علی خان اور کرینہ کپور کے درمیان عمر میں بڑے فرق کے باوجود شادی کرنے سے متعلق سوشل میڈیا ٹرولنگ پر بات کرتے ہوئے بالی وڈ اداکارہ نے کہا کہ عمر کی کیا اہمیت ہے؟ سیف پہلے سے زیادہ حسین ہیں، میں خوش ہوں کہ میں 10 سال چھوٹی ہوں، انہیں فکر مند ہونا چاہئے، کوئی نہیں کہے گا کہ وہ 53 سال کے ہوگئے ہیں، عمر سے کوئی فرق نہیں پڑتا، جو چیز اہمیت رکھتی ہے وہ احترام اور محبت ہے اور حقیقت یہ ہے کہ ہم ایک دوسرے کے ساتھ بہت خوش ہیں۔اداکارہ نے سیف علی خان اور اپنے مختلف عقائد اور مذاہب کے معاملے پر بھی بات کی، کرینہ نے اس بات پر زور دیا کہ لوگ ان کے اور شوہر کے مختلف مذہب اور ان کے درمیان عمر کے فرق پر بہت زیادہ توجہ دیتے ہیں۔انہوں نے کہا کہ جوڑے کے درمیان اچھا وقت اہمیت رکھتا ہے، ’سیف اور میرے درمیان سب سے اہم بات یہ ہے کہ ہم ایک دوسرے کو پسند کرتے ہیں اور ایک دوسرے کی صحبت سے لطف اندوز ہوتے ہیں، اس سے فرق کیوں پڑتا ہے کہ وہ کس عقیدے کو مانتا ہے یا ا ن کی عمر کیا ہے؟ یہ بحث کا موضوع بھی نہیں ہونا چاہئے۔

Back to top button