ضمنی الیکشن: ن لیگی ، پی ٹی آئی کارکنوں میں تصادم، متعدد گرفتار

پنجاب اسمبلی کی 20 نشستوں پر ہونیوالے ضمنی الیکشن کے دوران بعض مقامات پر مسلم لیگی اور پی ٹی آئی کے کارکنوں میں تصادم ہوا ہے۔

لاہور کے حلقہ پی پی 158 میں پولنگ اسٹیشن کے باہر سیاسی کارکنوں کے درمیان مبینہ طور پر لڑائی کی اطلاعات سامنے آئی ہیں۔

عمران خان مسٹر ایکس اور مسٹر وائی کس کو کہہ رہے ہیں؟

ٹی وی چینلز پر چلنے والی خبروں کے مطابق واقعہ پی ٹی آئی اور مسلم لیگ (ن) کے کارکنان کے درمیان تصادم کے نتیجے میں پیش آیا، فوٹیج میں ایک شخص کا سر زخمی اور چند افراد کو ایک دوسرے سے جھگڑتے ہوئے نعرے بازی کرتے دیکھا جاسکتا ہے۔

مسلم لیگ ن اور تحریک انصاف کے کارکنوں میں پولنگ اسٹیشن کے اندر جانے پر جھگڑا ہوا، اس دوران تحریک انصاف کے کارکنوں نے ن لیگ کے کارکن کا سر پھاڑ دیا۔

پی ٹی آئی کے کارکنوں نے الزام عائد کیا کہ ہمیں اندر جانے سے روکا جا رہا ہے۔ن لیگی امیدوار رانا احسن شرافت اور ایم پی اے بلال اکبر کی پی ٹی آئی رہنما جمشید اقبال چیمہ سے تلخ کلامی بھی ہوئی۔ انہوں نے کہا کہ تحریک انصاف اپنی شکست دیکھ کر اوچھے ہتھکنڈوں پر اتر آئی ہے۔

لاہور کے حلقہ پی پی 158 میں تصادم کی اطلاعات کے بعد ای سی پی نے ڈسٹرکٹ ریٹرننگ افسر کو جائے وقوع کا معائنہ کرنے اور سیکیورٹی حکام سے بریفنگ لینے کی ہدایت جاری کی ہیں۔

ادھر جھنگ کے حلقہ پی پی 125 میں حریف سیاسی کارکنوں کے درمیان تصادم کی اطلاعات بھی موصول ہوئیں۔
مختلف ٹی وی چینلز پر نشر ہونے والی موبائل فون فوٹیجز میں چند افراد کو ایک دوسرے پر لاٹھیاں برساتے دیکھا گیا، اطلاعات موصول ہونے پر پولیس موقع پر پہنچ گئی جس کے بعد صورتحال پر قابو پالیا گیا۔

دوسری جانب پنجاب پولیس نے لاہور کے حلقہ پی پی 167 میں انتخابات کے ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی کرتے ہوئے ریلیاں نکالنے پر پی ٹی آئی کے 13 کارکنوں کو گرفتار کر لیا۔

ڈان نیوز ایف آئی آر کے حوالے سے بتایا کہ پاکستان پینل کوڈ کی دفعہ 188 (سرکار کی طرف سے جاری کردہ حکم کی نافرمانی) کے تحت مقدمہ درج کیا گیا ہے۔

ادھر وزیر ریلوے خواجہ سعد رفیق نے دعویٰ کیا کہ لاہور میں پی ٹی آئی کے مسلح غنڈوں کو اسلحے سمیت گرفتار کیا گیا ہے۔

ایک ٹویٹ میں انکا کہنا تھا لاہور میں پی ٹی آئی کی جانب سے پولنگ کے دوران بدامنی اور شر پھیلانے، فائرنگ کے ذریعے پولنگ عمل معطل کروانے کا مذموم منصوبہ ناکام بنا دیا گیا۔

Back to top button