او آئی سی کانفرنس کو جواز بنا کر اسپیکر نے آئین شکنی کی

اپوزیشن لیڈر شہباز شریف کا کہنا ہے کہ او آئی سی اجلاس کی آڑ میں اسپیکر قومی اسمبلی آئیں شکنی کے مرتکب ہوئے ہیں. انہوں نے کہا کہ عدم اعتماد کے 14 دن میں اجلاس نہ بلا کر آئین سے انحراف کیا گیا. میڈیا ذرائع کے مطابق عدم اعتماد کے حوالے سے سیاسی جماعتوں کے ممکنہ تصادم کے پیش نظر سیاسی جلسے روکنےکے لیے سپریم کورٹ بارکی درخواست کی سماعت ہوئی.

اس موقع پر قائد حزب اختلاف شہباز شریف، چیئرمین پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری اور سربراہ پی ڈی ایم مولانا فضل الرحمان بھی عدالت پہنچے، جہاں پر انہوں نے میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا کہ حکومت نے جانتے بوجھتے اجلاس نہیں بلایا تاکہ اپوزیشن کو ٹریپ کیا جا سکے.

عمران خان کا بھارت کی تعریف کرنا بھونڈا ترین بیان قرار

اس موق
ع پر چیئرمین پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری نے اپنے خیالات کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ حکومت عدم اعتماد سے بھاگنے کے لیے آئین شکنی پر اُتر آئی ہے. انہوں نے کہا کہ اسپیکر کی جانب سے آئین کی پہلی خلاف ورزی کی گئی ہے، انہوں‌ نے اپنے اس عمل سے ثابت کیا ہے کہ وہ آئین کو توڑ سکتے ہیں. بلاول بھٹو نے سندھ ہاؤس پر حملے کے عدالتی نوٹس کو بھی سراہا، ان کا کہا تھا کہ امید ہے عدلیہ آئین و قانون اور جمہوریت کا ساتھ دے گی، اور کسی بھی سیاسی جماعت کا ساتھ دینے سے اجتناب برتے گی.

سربراہ پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ مولانا فضل الرحمان نے بھی اپنی گفتگو میں کہا کہ جب منحرف اراکین کے جہاز بھر بھر کے لائے جا رہے تھے تو یہ اس عمل کو ضمیر کی آواز کہہ رہے تھے، انہوں نے کہا کہ اس ضمن میں عدالت یقیناً آئین و قانون کے مطابق فیصلہ دے گی.

Back to top button