اخترمینگل کےبیٹےسمیت1800افراد کیخلاف مقدمہ،بی این پی نےدھرنادےدیا

بلوچستان نیشنل پارٹی مینگل کے سربراہ اخترمینگل کے بیٹےسمیت1800 افراد پر مقدمے کیخلاف بی این پی نےکارکنوں نےاحتجاجاً شاہراہیں بند کرکےدھرنادے دیا۔
بلو چستان نیشنل پارٹی کے ضلع کوئٹہ کے صدر غلام نبی مری نے بتایا کہ ہمارا احتجاج سردار اختر مینگل کے بیٹے گورگین مینگل سمیت1800 افراد کےخلا ف بے بنیادمقدمہ درج کر نےکےخلاف ہے۔
مظاہرین نے کوئٹہ کراچی قومی شاہراہ،کوئٹہ جیک آباد قومی شاہراہ ،نوشکی، تفتان، گوادر حب چوکی اور کیچ سمیت اندرون بلوچستان مختلف شاہراہیں احتجاجاً ٹریفک کیلئےبند رہیں، بی این پی مینگل کےاحتجاج کے باعث قومی شاہراہوں پر گاڑیوں کی لمبی قطاریں لگ گئیں۔
انتظامیہ کی جانب سے وڈھ کےرہائشی 1800افراد سمیت گورگین مینگل کو مقدمے میں نامزد کیا گیا ہے جس پر گورگین مینگل گزشتہ8روز سےگرفتاری دینے کیلئےوڈھ تھانے میں موجود ہیں جبکہ تھانےکےباہر8روزسےسرداراختر مینگل بھی سراپا احتجاج ہیں۔
غلام نبی مری نےبتایا کہ معاملہ تب شروع ہوا جب وڈھ میں تاجروں نے انتظامیہ کی جانب سےاپنےمسلح گارڈز کی حراست کے خلاف احتجاج شروع کیا تھا اس دوران مظاہرین کا مطالبہ تھا کہ انتظامیہ تاجروں کو تحفظ فراہم کر نے میں ناکام ہوچکی ہےجس کی وجہ سے تاجر براری تنخواہ پر پرائیویٹ گارڈ رکھنے پر مجبور ہوگئی ہےایسے میں ان گارڈز کو بھی انتظامیہ کی جانب سےپریشان کیا جارہا ہے۔مظاہرین نے 2روز تک کوئٹہ کراچی قومی شاہراہ کو وڈھ کے مقام پر بند رکھا، انتظامیہ سے مذاکرات کے بعد تاجروں نے اپنا احتجاج ختم کردیا لیکن انتظامیہ کی جانب سے تاجروں، سردار اختر مینگل کے صاحبزاے گورگین مینگل سمیت 1800افراد پر دفعہ 144 کی خلاف ورزی سمیت دیگر دفعات پر مشتمل 3مقدمات درج کئے گئے۔
