چیمپئنز ٹرافی : پاکستان کا بھارتی ٹیم کی جگہ کسی اور ٹیم کو مدعو کرنے پر غور
انٹرنیشنل کرکٹ کونسل (آئی سی سی) چمپئنر ٹرافی میں بھارت کے پاکستان نہ آنے کےحوالے سے وفاقی حکومت نے پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) سے رابطہ کیاہے اور بورڈ کو بھارتی ٹیم کےانکار کی صورت میں کسی اور ٹیم کو مدعو کرنے کی تجویز دی گئی ہے۔
وفاقی حکومت نے پی سی بی سے رابطہ کر کے بھارت سےمتعلق پالیسی گائیڈ لائنز سےآگاہ کر دیا ہے۔
ذرائع کے مطابق پی سی بی حکومتی ہدایات کےمطابق آئی سی سی کو خط لکھےگا اور انٹرنیشنل کرکٹ کونسل سے بھارتی کرکٹ بورڈ (بی سی سی آئی) کی جانب سے چیمپئنز ٹرافی 2025 کےلیے پاکستان میں کھیلنے سےانکار کی ٹھوس وجوہات پوچھےگا۔
ایسی صورت میں آئی سی سی قانون کیا ہے؟
آئی سی سی قانون کے مطابق اگر کوئی بھی ٹیم کسی بھی وجہ سےشیڈول آئی سی سی ایونٹ کھیلنے سے انکار کر دیتی ہے تو آئی سی سی کسی بھی ملک کو میزبان ملک کا دورہ کرنے کےلیے مجبور نہیں کرسکتا ہے۔
تاہم قانون انٹرنیشنل کرکٹ کونسل کو یہ اختیار دیتا ہےکہ وہ ٹاپ 8 میں سے کسی بھی ٹیم کےانکار کی صورت میں رینکنگ میں موجود نویں نمبر کی ٹیم کو مدعو کرےجو قانون کےمطابق خود بخود اس ایونٹ کھیلنےکی اہل ہو جاتی ہے۔
آئی سی سی ون ڈے رینکنگ 2023 میں نویں نمبر پر سری لنکا کی ٹیم موجود تھی، یعنی بھارت اگر انکار کر دیتا ہے تو سری لنکا کو مدعو کیا جا سکتا ہے لیکن یہ فیصلہ آئی سی سی کےلیے اتنا بھی آسان نہیں ہوگا کیوں کہ بھارت آئی سی سی کو ریونیو دینےوالا سب سے بڑا بورڈ ہے۔
یاد رہےکہ 1996 کا آئی سی سی ورلڈ کپ پاکستان،بھارت اور سری لنکا کی مشترکہ میزبانی میں کھیلاگیا آسٹریلیا اور ویسٹ انڈیز نے سکیورٹی خدشات کی وجہ سے سری لنکا جانے سے انکار کر دیا تھا،منسوخ شدہ دونوں مقابلوں میں میزبان ٹیم کو فاتح قرار دےدیا گیا۔
ہائبرڈ ماڈل قبول نہیں، چیمپئنز ٹرافی پاکستان میں ہوگی:حکومت کا دوٹوک فیصلہ
یاد رہے کہ پاکستان اس چیمپئنز ٹرافی میں دفاعی چیمپئن کےطور پر شریک ہوگا، آخری بار چیمپئنز ٹرافی 2017 میں ہوئی تھی جو پاکستان نے سرفراز احمد کی قیادت میں جیتی تھی۔