چودھری شجاعت کی پارٹی ، خاندان میں اختلافات کی تردید
صدر پی ایم ایل ق چودھری شجاعت حسین سیاسی جماعت اور خاندان میں اختلافات کی خبروں کو مسترد کر دیا، چودھری شجاعت نے کہا کہ تمام سیاسی فیصلے میری مشاورت سے ہوئے، فیصلوں میں میری مکمل حمایت شامل ہے۔
چودھری شجاعت حسین نے کہا کہ ہمارا خاندان اور جماعت ایک ہی پیج پر ہیں، جو افواہیں چل رہی ہیں اور چلوائی جارہی ہیں وہ غلط ہیں، اب تک پارٹی یا گھر میں جو بھی فیصلے ہوئے ہیں وہ میری مشاورت اور رضامندی کے ساتھ ہوتے ہیں۔
چودھری شجاعت کا کہنا تھا کہ مجھے خاندان کا سربراہ سمجھا جاتا ہے، نوجوانوں کی تعداد موجودہ اسمبلی میں سابقہ اسمبلیوں سے زیادہ ہے ان پر الزام لگانا اور شک کرنا غلط بات ہے، پیسے کے لین دین کا لفظ استعمال نہیں ہونا چاہئے خاص کر پڑھے لکھے لوگ اس بات کوپسند نہیں کرتے، مجھے بتایا گیا کہ آپ کے خاندان میں اختلافات ہیں ایسی بے بنیاد خبروں میں کوئی صداقت نہیں۔
صدر پی ایم ایل ق کے مطابق میں اللہ تعالیٰ کو حاضر ناظر جان کر کہنا چاہوں گا کہ ہمارا خاندان توبہت بڑا ہے لیکن فیصلے میری رضامندی کے ساتھ کیے جاتے ہیں، کسی معاملے پر رائے کو فیصلہ سمجھ کر پروپیگنڈا غلط ہے۔
زرداری نے شہبازشریف کو “مسٹر پرائم منسٹر” کہہ کرمخاطب کیا
اس تاثر کو یوں بھی تقویت ملی تھی کہ مسلم لیگ (ق) کے رہنما اور وفاقی وزیر ہاؤسنگ اینڈورکس طارق بشیر چیمہ نے اپنی وزارت سے استعفیٰ دینے کا اعلان کرتے ہوئے کہا تھا کہ میں تحریک عدم اعتماد میں وزیراعظم عمران خان کے خلاف ووٹ ڈالوں گا۔