اٹک : 12 سالہ بچی کی 60 سالہ شخص سے زبردستی نکاح کی کوشش، دولہے سمیت دیگر گرفتار

اٹک میں پولیس نے شادی کی تقریب پر چھاپہ مار کر 12 سالہ لڑکی کو بازیاب کرالیا۔

اٹک کے علاقے تھانہ حضرور کی حدود میں 12 سالہ بچی کا 60 سالہ شخص سے زبردستی نکاح کر ادیا گیا۔ تاہم، پولیس نے کارروائی کرتےہوئے دولہا، بچی کے سوتیلے باپ اور نکاح کروانے والے افراد کو گرفتار کر لیا، جب کہ نکاح رجسٹرار افتخار شاہ فرار ہونے میں کامیاب ہوگیا۔

تفصیلات کے مطابق لڑکی کو اس کے سوتیلے باپ نے 60 سالہ دولہا، ٹی بی کےمریض اور پیشے کے لحاظ سے گدھا گاڑی چلانےوالے کو 50 ہزار روپے میں فروخت کیاتھا۔

پولیس نے دلہن کے سوتیلے باپ،ماں،گاؤں کے نمبردار، دولہا اور اس کےبہن بھائیوں سمیت دیگر کےخلاف مقدمہ درج کرلیا ہے۔

پولیس کےمطابق طیب علی اپنی 12 سالہ سوتیلی بیٹی کی شادی 60 سالہ نعیم سے کرنےکی کوشش کررہا تھا، دولہا نے مبینہ طور پر اسے گاؤں کے نمبردار کے ذریعے 50 ہزار روپے ادا کیےتھے۔

پولیس کےمطابق لڑکی کے بھائی نے پولیس ہیلپ لائن پر کال کی اور مداخلت کی درخواست کی،اس کےبعد پولیس نے شادی کی تقریب پر چھاپہ مارا اور 12 سالہ دلہن کو بازیاب کرالیا، پولیس نےلڑکی کا ب فارم چیک کیا اور اس کی سرکاری عمر کی تصدیق کی۔

لڑکی نے اپنےبیان میں پولیس کو یہ بھی بتایاکہ اس کی شادی اس کی مرضی کے خلاف ہورہی تھی، پولیس ٹیم نے دولہےکو نابالغ لڑکی سے زبردستی شادی کرنےکے الزام میں گرفتار کرلیا۔

11سالہ بیٹی کو ونی کی بھینٹ چڑھانے پر باپ نے خودکشی کر لی

 

پولیس کے مطابق پنجاب میرج ریسٹرنٹ ایکٹ کی دفعہ 4 اور 5 اور پاکستان پینل کوڈ (پی پی سی) کی دفعہ 420، 468 اور 471 دفعات کےتحت 9 افراد کے خلاف ایف آئی آر درج کی گئی

Back to top button