بلال یاسین پر قاتلانہ حملے میں انڈر ورلڈ ڈان ملوث نکلا

مسلم لیگ (ن) کے رہنما اور رکن قومی اسمبلی بلال یاسین پر مسلح حملے میں لاہور کے ایک انڈر ورلڈ ڈان کے ملوث ہونے کے اشارے مل گئے ہیں۔ لاہور پولیس کے ذرائع کے مطابق ان دنوں دبئی میں مقیم ایک انڈر ورلڈ ڈان نے کرائے کے قاتلوں کے ذریعے بلال یاسین کو ختم کرنے کا منصوبہ بنایا تھا، تاہم تین گولیاں لگنے کے باوجود ان کی جان بچ گئی۔ پولیس کا کہنا ہے کہ دونوں حملہ آوروں کے پاس پسٹل تھے لیکن ایک کی پسٹل عین موقع پر چل نہ پائی چنانچہ دوسرے حملہ آور نے بلال یاسین پر کئی فائر کیے جن میں سے انہیں تین گولیاں لگیں۔

بلال یاسین پر قاتلانہ حملے کے محرکات پر گفتگو کرتے ہوئے پولیس ذرائع نے بتایا کہ دبئی میں موجود انڈر ورلڈ ڈون بلال یاسین کو اس لیے ختم کرنا چاہتا تھا کہ انہوں نے شہر میں اسکے کئی غیر قانونی دھندوں کے خلاف لاہور پولیس کو متحرک رکھا تھا۔ پولیس اہلکار نے بتایا کہ اس راز کا پردہ تب فاش ہوا جب پولیس نے ایک مقامی اسلحہ ڈیلر اور ایک مشتبہ شخص کو گرفتار کیا جسے وہ پستول فراہم کیا گیا تھا جو کہ بلال یسین پر حملے میں استعمال ہوا تھا اور فرار کے وقت حملہ آوروں سے سڑک پر گیا تھا۔ پولیس ذرائع نے بتایا کہ مرکزی ملزم کی حوالگی کا منصوبہ بنایا جا رہا ہے اور اس حوالے سے پیش رفت جلد سامنے آجائے گی۔
بلال پر حملے کے عینی شاہد محمد اکرم نے پولیس کو بتایا کہ ایم این اے کو گولیاں مارنے والے حملہ آوروں میں سے ایک کی گولی پسٹل کے چیمبر میں پھنس گئی تھی ورنہ بلال یاسین شاید زندہ نہ بچتے۔ پولیس ذرائع کا کہنا ہے کہ حملے کے بعد جائے وقوعہ سے ملنے والے پستول نے حملہ آوروں کے حوالے سے اہم ترین شواہد فراہم کیے ہیں۔

حسن نثار کو جمہوریت سے نفرت اور آمریت سے محبت کیوں ہے؟

دوسری جانب ایک اور بڑی پیش رفت یہ ہے کہ لاہور پولیس نے قاتلانہ حملے میں ملوث دونوں ملزمان کی ایک ایسی سی سی ٹی وی فوٹیج حاصل کر لی یے جس میں ان کی شکلیں واضح ہیں۔ ایک شخص داڑھی مونچھ والا ہے جبکہ دوسرے نے صرف مونچھ رکھی ہوئی ہے۔ پولیس نے حملہ آوروں کی جو تصویر جاری کی ہے اس میں دیکھا جا سکتا ہے کہ موٹر سائیکل سوار دونوں ملزمان نے چہروں پر رومال لپیٹ رکھے تھے، پولیس کے مطابق ان ملزمان نے فائرنگ کے بعد موہنی روڈ پہنچ کر چہروں سے رومال ہٹائے جہاں نصب کیمروں سے ان کی واضح تصویر حاصل کی گئی۔ تصویر میں دیکھا جا سکتا ہے کہ ایک ملزم نے سبز اور دوسرے نے کالی جیکٹ پہن رکھی ہے، دونوں کی عمریں 35 سے40 سال کے لگ بھگ معلوم ہوتی ہیں۔ پولیس کا کہنا ہے کہ جس پسٹل سے گولیاں چلائی گئیں اسکے میگزین میں موجود 9 گولیوں پر سے ملزمان کے فنگر پرنٹس حاصل کئے جا رہے ہیں، ملزمان کے قریب ہیں، جلد گرفتار کر لیں گے۔

دوسری جانب پولیس نے بلال یاسین پر قاتلانہ حملے کی تحقیقات کے سلسلے میں 3 اسلحہ ڈیلروں سمیت 7 مشتبہ افراد کو حراست میں لے لیا ہے، پولیس نے 3 اسلحہ ڈیلروں کو نیلا گنبد کے علاقے سے حراست میں لیا جبکہ چڑ مشتبہ افراد کو جیو فینسنگ کی مدد سے حراست میں لیا گیا ہے۔ پولیس کا کہنا ہے کہ زیر حراست مشتبہ افراد میں سے ساجد گرما اور محسن نامی افراد نے ممکنہ طور پر کرائے کے قاتلوں کو اسلحہ فراہم کیا تھا۔ تاہم مرکزی ملزمان تک پہنچنے کے لیے مشتبہ افراد سے تفتیش جاری ہے، حملہ آوروں کی منظر عام پر آنےوالی تصویر نادرا کو بھجوا دی گئی ہے جبکہ جائے وقوعہ سے 2 کلومیٹر تک کا ایریا تفتیش میں اہم قرار دے دیا گیا ہے۔ پولیس نے بتایا کہ جیو فینسنگ میں 15ہزار کالز شارٹ لسٹ کی گئی ہیں۔

Back to top button