مریم نواز کی تضحیک آمیز فیک تصویر سوشل میڈیا پر شیئر کرنے والے 3 ملزم گرفتار

وزیر اعلیٰ مریم نواز کی مصنوعی ذہانت (AI) کے ذریعے تضحیک آمیز فیک تصویر بنانے اور سوشل میڈیا پر شیئر کرنے والے 3 ملزمان کو گرفتار کرلیا گیا ہے۔

ایف آئی اے نے یو اے ای کے صدر اور وزیر اعلیٰ پنجاب مریم نواز کی آرٹیفیشل انٹیلی جنس (اے آئی) کےذریعے تصاویر اور ویڈیوز بناکر سوشل میڈیا پر پھیلانے والے 3 ملزمان کو گرفتار کرلیا۔

ایف آئی اے کی جانب سے ابتدائی طور پر 20 ایسے اکاؤنٹس کی نشاندہی کرلی گئی ہے،جن کےذریعے یہ تصاویر اور ویڈیوز پھیلائی گئیں۔

ایف آئی اے سائبر کرائم ونگ نے مقدمات کا اندراج کرکے گرفتاریاں شروع کردیں، تحقیقات کا دائرہ کار بھی وسیع کرکے جوائنٹ انویسٹی گیشن ٹیم تشکیل دےدی گئی۔

ایف آئی اے کے ڈپٹی ڈائریکٹر فیصل آباد،گوجرانوالہ،ملتان اور لاہور جے آئی ٹی میں شامل ہیں،جے آئی ٹی ایڈیشنل ڈائریکٹر چوہدری سرفراز کی سربراہی میں بنائی گئی ہے۔

ایف آئی اے سائبر کرائم ونگ نے سائبر پیٹرولنگ سے اے آئی ویڈیوز اور تصاویر اپ لوڈ کرنےوالے سوشل میڈیا اکاؤنٹس کی جانچ پڑتال کے بعد مقدمات کا اندراج کیا۔

حکام کےمطابق ایف آئی اے نے تحقیقات سورس رپورٹ‘ کےبعد شروع کیں، جن ملزمان کو گرفتار کیاگیا،انہی کے اکاؤنٹس سے فیک تصاویر اور ویڈیوز سوشل میڈیا پر اپ لوڈ کرکے منفی تاثر پھیلایاگیا۔

ایف آئی اے نے ایکشن لیتےہوئے 3 ملزمان کو حراست میں لے لیا ہے، جب کہ مزید ملزمان کی گرفتاری کےلیے کام جاری ہے۔

ہائی کورٹ میں ٹک ٹاک ، یوٹیوب، فیس بک  پر فوری پابندی عائد کرنےکےلیےدرخواست دائر

 

واضح رہےکہ 7 جنوری 2025 سے سماجی رابطوں کی مختلف ویب سائٹس پر متعدد صارفین نے وزیر اعلیٰ پنجاب مریم نواز اور متحدہ عرب امارات کےصدر شیخ محمد بن زید النہیان کے درمیان مبینہ ملاقات کی مختلف ویڈیوز شیئر کیں، تاہم یہ ویڈیوز جعلی تھیں اور اے آئی ٹیکنالوجی کا استعمال کرتےہوئے بنائی گئی تھیں۔

وزیر اعلیٰ پنجاب مریم نواز کی متحدہ عرب امارات کے صدر شیخ محمد بن زید سے ’گلے ملنے‘ کی ویڈیوز وائرل ہونے کےبعد آئی ویریفائی پاکستان کی ٹیم نے تحقیقات کی اور اس بات کا تعین کیا تھاکہ یہ جعلی ویڈیو تھی۔

Back to top button