سپریم کورٹ کے مونال ریسٹورنٹ گرانے کے فیصلے کے باوجود اسٹے دینے والے سول جج کو معطل کردیاگیا

 اسلام آباد ہائی کورٹ نے مونال ریسٹورنٹ گرانے کے سپریم کورٹ کے فیصلے کے باوجود اسٹے
دینے والے سینیئر سول جج انعام اللہ کو معطل کردیا۔

چیف جسٹس اسلام آباد ہائی کورٹ عامر فاروق نے اسٹے دینےوالے سینیئر سول جج انعام اللہ کو
او ایس ڈی بناکر ہائی کورٹ رپورٹ کرنے کا حکم دےدیا۔

چیف جسٹس اسلام آباد ہائی کورٹ نے سینیئر سول جج کےخلاف انکوائری کا بھی حکم دیا۔

سینیئر سول جج انعام اللہ کے انکوائری افسر ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج کامران بشارت مفتی ہوں گے۔
عدالتی ذرائع کےمطابق چیف جسٹس اسلام آباد عامر فاروق نےآج سینیئر سول جج انعام اللہ کو ہائی کورٹ بھی طلب کیا۔

یاد رہے کہ سپریم کورٹ نے رواں سال جون میں نیشنل پارک پیر سوہاوہ روڈ پر مونال تمام ریسٹورینٹس 3 ماہ میں مکمل ختم کرنےکا حکم دیاتھا۔

خیال رہے کہ سینئر سول جج کی جانب سے سپریم کورٹ کےاحکامات پر حکم امتناعی جاری کرنےپر
چیف جسٹس فائز عیسیٰ نے ریمارکس دیے کہ کمال ہے سول جج سپریم کورٹ کےحکم پر عملدرآمد روک رہے ہیں،
اس قسم کے ججز کے خلاف کارروائی ہونی چاہئے، سول جج کو کیسےمعلوم ہوا کہ درخواست گزار درجہ اول کا ٹھیکیدار ہے؟
جج کو پہلےدیکھنا چاہئے کہ دعوے پر ریلیف بنتا بھی ہے یا نہیں ؟، ہم نےیکم اکتوبر کو رپورٹ طلب کی
اور دو اکتوبر کو دعویٰ واپس ہو گیا ۔

واضح رہے کہ گزشتہ ماہ سپریم کورٹ نےنیشنل پارک ایریا میں بنے ریسٹورینٹس کی نظرثانی درخواستوں
پر فیصلہ سناتےہوئے انہیں مسترد کردیا تھا اور نیشنل پارک ایریا میں بنے ریسٹورینٹس بند کرنےکا اپنا فیصلہ برقرار رکھاہے۔

وزیراعلیٰ پنجاب نے گرین پنجاب ایپ اور ’اسموگ ہیلپ لائن 1373‘ کا اجراء کردیا

Back to top button