امراض سے محفوظ رکھنے والی قدرتی غذائیں

دنیا بھر میں کورونا وائرس اور اس کا خوف انتہائی برق رفتاری سے پھیل رہا ہے۔ خوف ایک بری وجہ یہ بھی ہے کہ اس نئے کورونا وائرس کی اب تک ویکسن بنائی نہیں جاسکی، طبی ماہرین کی کوشش ہے کہ جلد از جلد ویکسن تیار کردی جائے تاکہ مہلک وائرس کا تدارک کیا جاسکے۔
تاہم بعض غذائیں ایسی ہیں جو جسم کے قدرتی دفاعی نظام کو مضبوط بنا کر آپ کو کئی طرح کے امراض سے بچاسکتی ہیں اور قوی امید ہے کہ اس سے جسم میں کورونا وائرس سے لڑنے کیخلاف بھی مزاحمت پیدا ہوسکتی ہے۔ لیکن یہ بات اسی جگہ ختم نہیں ہوتی کیوں کہ جسمانی امنیاتی نظام ہمہ وقت کئی امراض اور بیماریوں سے مسلسل لڑتا رہتا ہے۔ اسی مناسبت سے عام دستیاب غذائیں آپ کو طویل عرصے تک تندرست رکھنے میں مددگار ثابت ہوسکتی ہیں۔
ذیل میں جو غذائیں دی جارہی ہیں وہ عام حالات میں بھی کئی امراض سے محفوظ رکھتی ہیں جن میں فلو، جاڑا لگنا اور نزلہ و زکام وغیرہ شامل ہیں۔ یہ تمام غذائیں آپ کے جسم کو وائرس کے خلاف طاقتور بناتی ہیں۔
سرخ شملہ مرچیں
غذائی ماہرین کے مطابق سرخ شملہ مرچوں میں بھی وٹامن سی کی بھرپور مقدار پائی جاتی ہے۔ ان میں بی ٹا کیروٹین کی اچھی مقدار موجود ہوتی ہے جس سے جسم بیماریوں اور وائرس سے لڑنے کے قابل بنتا ہے۔ ایک اونس مرچوں میں نارنجی سے دوگنی مقدار میں وٹامن سی پایا جاتا ہے۔ اس کا ایک فائدہ یہ ہے کہ وٹامن سی جلد اور آنکھوں کےلیے بھی بہت مفید ہے۔
بروکولی
بروکولی یا شاخ گوبھی کو اب ’سپرفوڈ‘ کا درجہ حاصل ہوچکا ہے۔ یہ سبزی اب پاکستان میں بھی دستیاب ہے اور وٹامن اے، سی اور ای کے ساتھ ساتھ اینٹی آکسیڈنٹس، فائبر اور دیگر مفید اجزاء سے مالامال ہے۔ شاخ گوبھی کو کچا کھایا جائے تو زیادہ فائدہ ہوسکتا ہے جب کہ اس کے کھانے ہمارا امنیاتی نظام بہت طاقت ور ہوسکتا ہے۔
کھٹے رس دار پھل
وٹامن سی پورے امنیاتی نظام کو طاقت ور بناتا ہے۔ وٹامن سی خون کے سفید خلیات کی پیداوار بڑھاتا ہے اور ہر طرح کے انفیکشن سے لڑتا ہے۔ اس لیے مالٹا، موسمبی، گریپ فروٹ اور لیموں وغیرہ کا رس پینے سے بدن میں وٹامن سی کی مقدار بڑھ جاتی ہے اور امنیاتی نظام مضبوط ہوتا ہے۔
لہسن
برصغیر کے کھانوں میں لہسن عام استعمال ہوتا ہے اور ہر تہذیب میں ہزاروں سال سے استعمال ہوتا رہا ہے۔ قدیم طب میں ہی لہسن کو کئی بیماریوں اور انفیکشن سے بچاؤ کا بہترین نسخہ قرار دیا جاتا رہا ہے۔ پھر لہسن کولیسٹرول اور بلڈ پریشر کو معمول پر رکھتا ہے جس کے سائنسی ثبوت بھی مل چکے ہیں۔
لہسن میں ایک حیرت انگیز مرکب پایا جاتا ہے جو سلفر کے خاندان سے تعلق رکھتا ہے۔ اس مرکب کو ایلیسین کہا جاتا ہے۔ سائنس سے ثابت ہوچکا ہے کہ ایلیسین مختلف طریقوں سے جسمانی دفاعی نظام کو مضبوط کرتا ہے۔
ادرک
لہسن کے بعد ادرک بھی ہمارے کھانوں میں شامل عام شے۔ ادرک جسمانی سوزش کو کم کرتی ہے اور غنودگی کو دور کرنے میں بہترین ثابت ہوئی ہے۔ دوسری جانب گلے کے تکلیف اور سانس کی رکاوٹ دور کرنے میں بھی اس کا کوئی ثانی نہیں۔ اس میں شامل بعض اجزاء کئی امراض سے بچاتے ہیں۔
پالک
پالک بھی وٹامن سی سے بھرپور ہے اور اس میں بھی بی ٹا کیروٹین اور دیگر اہم اجزا پائے جاتے ہیں جن میں انتہائی مفید اینٹی آکسیڈنٹس بھی ہوتے ہیں۔ اس میں موجود آکزیلک ایسڈ کئی انفیکشن سے بچاتا ہے اور یوں وائرس سے بھی محفوظ رکھ سکتا ہے۔
ہلدی
ہلدی کو بھی اب ’سپرفوڈ‘ میں شامل کیا گیا ہے۔ اس میں ایک جادوئی مرکب ’سرکیومن‘ کئی طرح کے کینسر کے خلاف مفید ثابت ہوچکا ہے۔ شوخ پیلے رنگ کی ہلدی جوڑوں کے درد اور اندرونی سوزش کو دور کرنے میں اپنا ثانی نہیں رکھتی۔ لیکن سرکیومن کی ایک خاصیت یہ بھی ہے کہ وہ ہرطرح سے جسم کو بیماریوں کے خلاف مضبوط بناتی ہے۔ اس لیے ہلدی کا استعمال جاری رکھیں۔
دہی
دہی کئی طرح سے انتہائی مفید ہے کیوں کہ اس میں وٹامن ڈی کی بھرپور مقدار پائی جاتی ہے اور وٹامن ڈی کئی طرح کی بیماریوں سے بچا کر امنیاتی نظام کو مضبوط بناتا ہے۔ دہی میں چینی، پھل اور شہد ملاکر کھائیں اور اپنے قدرتی دفاعی نظام کو مزید طاقت ور بنائیں۔
سبزچائے
سبز چائے کئی طرح کی معدنیات، فلے وینوئڈز، اینٹی آکسیڈنٹس، اور دیگر مفید اجزاء سے بھرپور ہے۔ اس میں ایک طرح کا طاقت ور اینٹی آکسیڈنٹ ای جی سی جی بھرپور مقدار میں موجود ہوتا ہےجو امنیاتی نظام کو طاقتور بناتا ہے۔ سبز چائے میں ایک اور طاقت ور امائنو ایسڈ ایل تھینائن پایا جاتا ہے جو جسم کے اندر جاکر ٹی خلیات کو مضبوط کرکے بیماریوں سے لڑنے کے قابل بناتا ہے۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button